پیر کو جاری کیے جانے والے اس خط میں رہبر انقلاب اسلامی نے دشمن کے ناپاک منصوبوں اور سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینی عوام اور فلسطینی تحریکوں کے درمیان اتحاد، یکجہتی اور ہوشیاری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے جوابی خط کا متن حسب ذیل ہے؛

بسم الله الرّحمن الرّحیم

اسلامی مزاحتمی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے محترم سربراہ

برادر عزیز و مجاہد جناب اسماعیل ہنیہ دامت توفیقاتہ

سلام علیکم

فلسطین کی سطح پر حالیہ تغیرات سے متعلق جناب عالی کی تحریر میں نے توجہ سے پڑھی۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک امریکہ اور صیہونی حکومت کی سازشوں کے مقابلے میں اپنی جدوجہد اور استقامت کے ذریعے ان کی کمزوری اور ناکامی کے اسباب فراہم کرنے اور دوسری جانب مسلم امہ کی عزت و سربلندی کا باعث بنی، اس پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں اور آپ شجاع مجاہدین کا تشکر اور قدردانی کرتا ہوں۔

پست دشمن میدان میں نا قابل تلافی ہزیمت سے دوچار ہونے کے بعد اپنی توسیع پسندی اور فلسطینیوں کے مسلمہ حقوق کی پامالی کی اسٹریٹیجی پر غزہ کے مظلوموں پر اقتصادی دباؤ ڈال کر اور ان کے محاصرے کے ذریعے اور اس کے بعد مذاکرات کے فریب اور آشتی و مفاہمت کی تجاویز کے ذریعے عمل کرنا چاہتا ہے۔ لیکن مزاحمتی محاذ اور شجاع ملت فلسطین نے تدبر و تجربات کی بنیاد پر ان کی دھمکیوں اور ان کی جانب سے دئے جانے والے لالچ پر کوئی توجہ نہیں دی اور عزت و شرف کی راہ میں مثالی استقامت کا ثبوت دیا اور آئندہ بھی ان شاء اللہ اسی سیدھے راستے پر گامزن رہے گی۔ یقینا ہوشیار رہنا اور عوام اور فلسطینی تنظیموں کے اتحاد و یکجہتی کی حفاظت دشمن کے منحوس منصوبوں کی ناکامی میں موثر ہوگی اور نصرت خداوندی کے حصول کی راہ ہموار کرے گی۔

اسلامی جمہوریہ ماضی کی طرح ہی اپنے دینی و انسانی فریضے کے تحت اور اسلامی انقلاب کے اصولوں کے مطابق مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور ان کے حقوق کی بازیابی اور اسی طرح جعلی و غاصب حکومت کے شر کے خاتمے کے سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گی۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کی عزت و قوت میں اضافہ فرمائے۔

والسّلام علیکم و رحمة ‌الله

سیّدعلی خامنه ‌ای