رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 26 فروری 2016 کو ملک میں ہونے والے انتخابات میں عوام کی شاندار شرکت کی تعریف کی۔ آپ نے اپنے پیغام میں آگاہ اور پرعزم ملت ایران کا شکریہ ادا کیا جس نے اسلامی نظام کی دعوت پر صدائے لبیک بلند کرتے ہوئے 26 فروری کے انتخابات میں شرکت کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں اگلی پارلیمنٹ کی ذمہ داریوں کو بہت سنگین قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس پارلیمنٹ میں اللہ تعالی اور عوام کے سامنے جوابدہی کے مناسب نصاب کا مشاہدہ سب کریں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے؛
بسم ‌الله ‌الرحمن ‌الرحیم

خدائے دانا و توانا کا شکر ہے کہ ایک اور بڑے امتحان میں اس نے آگاہ و پرعزم ملت ایران کو فتحیاب کیا۔ عوام اسلامی انقلاب کے بعد چھتیسویں بار ملک گیر انتخابات میں یادگار عزم راسخ اور جوش و نشاط کے ساتھ شریک ہوئے اور موجودہ دور میں ملک کے مستقبل کا فیصلہ کیا اور دو طاقتور اور کلیدی اسمبلیوں کی تشکیل کے لئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کیا۔ عوام نے ایک بار پھر دنیا والوں کو دینی جمہوریت کی درخشاں اور مقتدر تصویر دکھائی۔
اسلامی ایران اپنی قوم پر نازاں ہے اور ان ضوابط کے استحکام پر کہ جن کے نتیجے میں قوم کو پورے قد سے کھڑے ہونے اور خود کو تازہ دم کرنے کا موقع ملا، افتخار کرتا ہے۔
میں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ اسلامی نظام کی دعوت پر اس عمومی صدائے لبیک کا شکریہ ادا کروں اور اس جمعے کو اس پرشکوہ اور مصروف جمعہ بنا دینے والے عوام کے لئے اللہ تعالی سے اجر اور ہدایت الہیہ کی دعا کروں۔
میں ملک کے حکام کو خواہ پارلیمنٹ اور ماہرین اسمبلی کے لئے منتخب ہونے والے ارکان ہوں یا مجریہ اور دیگر اداروں میں منصبوں پر فائز عہدیداران، یاد دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ وہ عوام، وطن عزیز اور اسلامی نظام کی پرخلوص خدمت کی صورت میں شائستہ اظہار تشکر کریں۔ سادہ زیستی، پاکدامنی، اپنی ذمہ داری کی جگہ پر دائمی موجودگی، ذاتی اور جماعتی مفادات پر ملی مفادات کو ترجیح، اغیار کی مداخلتوں کے سامنے شجاعانہ استقامت، بدخواہوں اور خائنوں کی سازشوں پر انقلابی رد عمل، فکر و عمل میں مجاہدانہ منش، مختصر یہ کہ اللہ کے لئے کام اور خدمت خلق خدا کی راہ میں کام کو اس عہدے پر فائز رہنے کی مدت میں اپنا دائمی پروگرام بنائیں اور کسی بھی قیمت پر اس سے تجاوز نہ کریں۔
موجودہ انتہائی حساس دور، سبھی لوگوں اور خاص طور پر آپ عہدیداران کی حساسیت، ہوشیاری اور عزم راسخ کا متقاضی ہے۔ ملک کی پیشرفت بنیادی ہدف ہے۔ خود مختاری اور ملی وقار سے عاری ظاہری پیشرفت قابل قبول نہیں ہے۔ پیشرفت کا مطلب عالمی استکبار کے ہاضمے میں خود کو ہضم کر دینا نہیں ہے۔ ملی تشخص اور وقار کی حفاظت داخلی عوامل پر استوار ہمہ جہتی پیشرفت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ان اہم عناوین کے تعلق سے آئندہ پارلیمنٹ کے اوپر بڑی سنگین ذمہ داریاں ہوں گی اور امید ہے کہ اس پارلیمنٹ میں اللہ تعالی اور عوام کے سامنے جوابدہی کے مناسب نصاب کا مشاہدہ سب کریں گے۔
ضروری ہے کہ پرشکوہ انتخابات کے انعقاد سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں، اجرائی اور نظارتی عہیداداران، سیکورٹی فراہم کرنے والوں، قومی نشریاتی ادارے اور دیگر اداروں اور افراد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کروں۔
اللہ تعالی سے سب کے لئے توفیقات کا دعاگو ہوں۔

سیّدعلی خامنه‌ ای
۹ اسفندماه ۱۳۹۴(ہجری شمسی مطابق 28 فروری 2019)