ابدی زندگی میں انسان کی نجات اخلاص عمل سے وابستہ ہے۔ خدا کے لئے کام کرنا اور عمل میں اخلاص ہونا باعث نجات ہے۔ یہ بہت سے مقامات پر نہیں ہوتا۔ بہت سے کاموں میں انسان سوچتا ہے کہ اس نے یہ کام خدا کے لئے کیا ہے، بعد میں جب خود ہی ذرا انصاف کے ساتھ توجہ دیتا ہے تو دیکھتا ہے کہ وہ عمل پوری طرح خالص نہیں ہے "وَ استغفِرُكَ مِمَّا اردتُ بہ وجہكَ فخالَطَنی ما لیس لک" یہ ان دعاؤں میں سے ایک ہے جو نافلۂ صبح اور نماز صبح کے درمیان پڑھی جاتی ہے (جس میں بندہ) کہتا ہے: خدایا! میں توبہ کرتا ہوں اس عمل سے جو میں نے چاہا تھا کہ صرف تیرے لئے انجام دوں لیکن اس میں "فخالَطَنی مالیس لک" ایسا جذبہ اور ایسی نیت شامل ہوگئی جو خدائي نہیں تھی ... جس جگہ بھی انسان کے لئے اخلاص عمل ممکن ہو، غنیمت ہے۔
امام خامنہ ای
2 مئی 2016