امام خامنہ ای نے 24 اپریل 2024 کو اپنی تقریر میں مغرب کی جانب سے اسلامی جمہوریہ پر پابندیاں عائد کرنے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا تھا: "ان پابندیوں کا مقصد کیا ہے؟ وہ کچھ اہداف بیان کرتے ہیں لیکن جھوٹ بولتے ہیں، اہداف وہ نہيں ہیں جو وہ بیان کرتے ہیں۔ وہ جوہری توانائی کی بات کرتے ہیں۔ جوہری اسلحے کی بات کرتے ہیں، انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، مسئلہ یہ سب نہیں ہے۔ ہم ایران پر اس لئے پابندی لگاتے ہیں کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے! دہشت گرد کون ہیں؟ غزہ کے عوام!"
ہم برسوں سے امریکا اور یورپ کی سخت پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ پابندیوں کا مقصد کیا ہے؟ جھوٹ بولتے ہیں کہ ایٹمی اسلحے اور انسانی حقوق کی خاطر لگائی گئی ہیں۔ ایسا نہیں ہے۔ ایران پر پابندی لگاتے ہیں دہشت گردی کی حمایت کی خاطر۔ ان کی نگاہ میں دہشت گردی کیا ہے؟ غزہ کے عوام۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے ہفتہ محنت و محنت کشاں کی مناسبت سے ملک کے محنت کش طبقے کے ہزاروں افراد سے ملاقات کی۔ 24 اپریل 2024 کو تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ہونے والی ملاقات میں رہبر انقلاب نے لیبر طبقے کی اہمیت اور مسائل پر گفتگو کی۔ اس کے ساتھ ہی آپ نے مسئلہ فلسطین کے تعلق سے کچھ نکات بیان کیے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
مغربی تہذیب نے آشکار کر دیا کہ وہ فریب، نفاق اور جھوٹ سے بھری ہوئی ہے ۔ جب 30 ہزار لوگ صیہونی حکومت کے ہاتھوں تین سے چار مہینے میں مار دیئے جاتے ہیں تو وہ اپنی آنکھیں اس طرح بند کر لیتے ہیں کہ گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔
امام خامنہ ای
24 فروری 2024
آج امریکا اور مغرب میں شاید ہی کوئي بیدار ضمیر انسان ہوگا جو حالیہ ایک صدی کے سب سے بھیانک جرائم میں سے ایک کے بارے میں خاموش اور لاتعلق ہو۔ اس جرم کے سبب غزہ میں اب تک بتیس ہزار سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں اور اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار کے بقول یہ روانڈا میں نسل کشی کے بعد سے دنیا کا سب سے بڑا قتل عام ہے۔(1) کوئي صیہونی حکومت کے سفارتخانے کے سامنے خودسوزی کر کے اس نسل کشی میں اپنے ملک کی شرکت پر اعتراض کرتا ہے(2) کوئي امریکی وزارت خارجہ کے اہم عہدے سے استعفیٰ دے کر(3) تو کوئي واشنگٹن، نیویارک اور سان فرانسسکو کی سڑکوں پر ہفتوں جنگ مخالف مظاہرے کر کے۔
غزہ کے واقعات نے دکھا دیا کہ مغرب کی یہ نام نہاد مہذب دنیا جو انسانی حقوق کی دعویدار ہے اس کے افکار و کردار پر کیسی تاریکی چھائی ہے۔ 30 ہزار سے زیادہ افراد بچوں سے لیکر بوڑھوں تک چھوٹے سے عرصے میں مار ڈالے جاتے ہیں اور یہ مہذب دنیا روکنا تو در کنار مدد کرتی ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بانی انقلاب امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت کی اکتیسویں برسی کے موقع پر اپنے خطاب میں فرمایا کہ تغیر پسندی، تغیر انگیزی اور تغیر آفرینی امام خمینی کی سب سے اہم خصوصیت ہے۔