آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دونوں طرف سے اوج پر ہے۔ صیہونیوں اور مغربی تمدن کے جرائم اور سفاکیت بھی اور قضیئے کا دوسرا پہلو بھی۔ عوام کا بے مثال صبر و استقامت اور حماس اور فلسطینی مزاحمت کی قوت مجاہدت بھی۔
امام خامنہ ای
افسوس ہے کہ دنیائے اسلام میں ایسے لوگ اور حکومتیں ہیں جو غزہ کے مظلوم عوام کے دشمنوں کی مدد کر رہی ہیں۔ ان شاء اللہ ایک دن وہ خود نادم ہوں گی اور اپنی اس خیانت کی سزا بھی پائیں گی اور یہ بھی دیکھیں گی کہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ بے سود تھا۔
امام خامنہ ای
چند مہینوں سے صیہونی امریکہ اور دوسروں سے ملنے والے ہتھیاروں اور خیانت آمیز مدد کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کے خلاف جنگ کر رہے ہیں، مزاحمت بھی بدستور طاقتور اور وہاں ثابت قدمی سے ڈٹی ہوئی ہے اور توفیق خداوندی سے صیہونیوں کی ناک زمین پر رگڑ دے گی۔
امام خامنہ ای
ماہ مبارک رمضان کے پہلے دن رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی موجودگي میں منگل کی شام حسینیۂ امام خمینی میں 'محفل انس با قرآن' منعقد ہوئي۔
سالہائے گزشتہ کی طرح اس سال بھی ماہ مبارک رمضان کے پہلے دن رہبر انقلاب اسلامی کی موجودگي میں قرآن مجید سے انس کی محفل کا انعقاد ہوا جس میں ملک کے بعض ممتاز قاریوں اور قرآن کے سلسلے میں کام کرنے والے افراد نے شرکت کی۔
ماہ مبارک رمضان 1445 ہجری قمری کے پہلے دن 12 مارچ 2024 کو 'قرآن سے انس' محفل حسینیہ امام خمینی میں منعقد ہوئی جس میں ملک کے نامور قاریوں نے شرکت کی۔ چند قاریوں نے تلاوت کلام پاک کی اور اس کے بعد رہبر انقلاب اسلامی نے حاضرین سے خطاب کیا۔(1)
قرآن کہتا ہے کہ اَشِدّاءُ عَلَی الکُفّارِ رُحَماءُ بَینَھُم کیا عمل میں یہ سختی، خبیث صیہونی حکومت کے خلاف دکھائی جاتی ہے؟ آج عالم اسلام کے بڑے درد یہ ہیں۔
امام خامنہ ای
یہ طے ہے کہ دنیائے اسلام اور آزاد فکر کے غیر مسلمان، غزہ کے لئے سوگوار ہیں۔ غزہ کے عوام ان افراد کے مطالم کا نشانہ بنے ہیں کہ جنہیں انسانیت چھوکر بھی نہیں گزری ہے۔
امام خامنہ ای
قرآن انسان کے رنج و آلام کا علاج ہے، خواہ وہ روحانی، نفسیاتی اور فکری آلام ہوں یا انسانی معاشروں کے درد، جنگیں، مظالم، بے انصافیاں۔ قرآن ان سب کا درماں ہے۔
امام خامنہ ای
دنیائے اسلام میں بہتوں کو قرآن سے انسیت نہیں۔ یہ تلخ حقیقت ہے۔ کیا اسلامی ممالک کے سربراہان غزہ کے بارے میں قرآنی تعلیمات پر عمل کر رہے ہیں؟ قرآن کہتا ہے : «لَا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ» کیا اس آیت پر عمل ہو رہا ہے؟
امام خامنہ ای
قرآن کتاب ہدایت ہے، ہدایت کی سب کو ضرورت ہے۔ قرآن انتباہ دینے والی کتاب ہے۔ ان خطرات کے سلسلے میں انتباہ جو انسانوں کو لاحق ہیں، خواہ اس دنیا میں یا بعد والی دنیا میں جہاں حقیقی زندگی ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج عالم اسلام کا بڑا مسئلہ، غزہ ہے، کہا کہ عالم اسلام، یقینی طور پر صیہونیت کے ناسور کے خاتمے کا مشاہدہ کرے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 22 فروری 2024 کو ایران میں چالیسویں بین الاقوامی قرآن مقابلے کے شرکاء سے خطاب میں قرآن کو کتاب ہدایت و انتباہ قرار دیا۔ آپ نے قرآنی تعلیمات کے موضوع پر بات کرتے ہوئے غزہ اور فلسطین کے سلسلے میں ان تعلیمات پر عمل آوری کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بڑے کلیدی سوال کئے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
قرآن مجید کے چالیسویں بین الاقوامی مقابلے کے شرکاء اور عوام کے مختلف طبقوں کے ہزاروں لوگوں نے حسینیۂ امام خمینی میں جمعرات کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
امام خامنہ ای نے 23 دسمبر 2023 کو خوزستان اور کرمان کے عوام سے ملاقات میں غزہ کے عوام کی استقامت و مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "غزہ کا واقعہ فلسطینی عوام اور فلسطینی مجاہدین کے پہلو سے بھی بے نظیر ہے کیونکہ ایسی مزاحمت اور صبر و استقامت اور دشمن کو اس طرح بدحواس کر دینا، کبھی دیکھا نہیں گیا۔ غزہ کے عوام پہاڑ کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ کھانا، پانی، دوائیں اور ایندھن نہیں پہنچ رہا ہے لیکن وہ ڈٹے ہوئے ہیں اور جھک نہیں رہے ہیں۔ یہی گھٹنے نہ ٹیکنا انھیں فاتح بنائے گا۔ "ان اللہ مع الصابرین" (بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ سورۂ انفال، آیت 46) فلسطینی عوام کا یہ صبر، جنگ کے ابتدائي دنوں سے قابل توجہ تھا اور اس وقت توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔
پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کے روز ملک کے عہدیداران، ایران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں، وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء اور مختلف عوامی طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقات کی۔
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی، ایک تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ ہے۔ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدیدترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے۔
امام خامنہ ای
22/07/2023
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی، ایک تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ ہے۔ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدید ترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے۔
تازہ نفرت انگیز اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ عیسائی معاشرے میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف لڑائی عمومی سطح تک پھیل جائے.
قرآن کا درخشاں سورج روز بروز زیادہ بلند اور زیادہ تابناک ہوتا جائے گا۔
امام خامنہ ای
(سویڈن میں قرآن کی بے ادبی کے معاملے میں) پردے کے پیچھے رہ کر سازش کرنے والوں کو بھی جان لینا چاہیے کہ قرآن مجید کا احترام اور اس کی شوکت روز بروز بڑھتی جائے گی اور اس کے ہدایت کے انوار زیادہ درخشاں ہوتے جائيں گے، اس سازش اور اس پر عمل کرنے والے اس سے کہیں زیادہ حقیر ہیں کہ وہ اس روز افزوں نور کو روک سکیں۔ واللہ غالب علی امرہ۔ (اور اللہ تو اپنے ہر کام پر غالب ہے۔)
امام خامنہ ای
22 جولائی 2023
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی، ایک تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ ہے۔ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدید ترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے۔
امام خامنہ ای
22 جولائی 2023
میرے عزیزو! قرآن مجید سے زیادہ سے زیادہ انس و آشنائي پیدا کیجیے۔ اگر ہمیں ذکر الہی اور تقوی حاصل ہو جائے تو پھر قرآنی ہدایت بھی ہمارے لیے زیادہ آسان ہو جائے گي۔
کیونکہ ''ھدی للمتقین" جب تقوی ہوگا تو ہدایت یقینی ہے۔ہدایت، متقین کے لیے ہے۔ تقوی جتنا بڑھتا جائے گا، ہدایت اتنی ہی واضح اور اعلی ہوگی، ہمیں اس پر کام کرنا چاہیے۔
امام خامنہ ای،
۱۵ اپریل ۲۰۱۹