غزہ میں مغربی تمدن نے خود کو ظاہر کر دیا ... تیس ہزار لوگ صیہونی حکومت کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں، یہ لوگ اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں، جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو! ان میں سے بعض پشت پناہی کرتے ہیں، ہتھیار دیتے ہیں ... یہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی ہے، یہ نہ تو لبرل ہیں اور نہ ہی ڈیموکریٹ، یہ جھوٹ بولتے ہیں۔
امام خامنہ ای
اسلامی جمہوریہ کا ظہور ایک زلزلہ تھا جس نے دنیا میں دو محاذ کی ضرورت حال پیدا کی۔ ایک لبرل ڈیموکریسی کا محاذ اور دوسرا اسلام پر استوار جمہوری محاذ۔ لبرل ڈیموکریسی کے نظام کی ماہیت میں جارحیت اور تجاوز شامل ہے جبکہ دینی جمہوریت کا سب سے اہم مشن ظلم کا مقابلہ ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمعرات کی صبح رہبر انقلاب کا انتخاب کرنے والی اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کرنے والی ماہرین اسمبلی کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات میں استکباری محاذ کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ کی مزاحمت و استقامت کا فلسفہ بیان کیا اور گزشتہ جمعے کو ہونے والے ماہرین اسمبلی اور پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے انتخابات کے بارے میں کچھ نکات بیان کئے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے رہبر انقلاب کا انتخاب کرنے اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کرنے والی ماہرین اسمبلی کے ارکان سے 7 مارچ 2024 کو اپنے خطاب میں اسلامی جمہوریت اور مغرب کی لبرل ڈیموکریسی کے بنیادی فرق پر روشنی ڈالی۔ آپ نے انتخابات سمیت کچھ دیگر موضوعات کا بھی جائزہ لیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
ایک جھوٹا محاذ ہے جو خود کو لبرل ڈیموکریسی کہتا ہے۔ حالانکہ وہ لبرل ہے نہ ڈیموکریٹک! اگر آپ لبرل ہیں تو استعماری حرکتوں کا کیا تک ہے؟ آپ کیسے حریت پسند ہیں؟
امام خامنہ ای