ملاحظہ فرمائيے کہ امریکی اسرائيل کی زبانی مخالفت پر کیا کارروائی کر رہے ہیں! امریکی اسٹوڈنٹس کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے، یہ واقعہ عملی طور پر یہ دکھاتا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے بڑے جرم میں امریکا، صیہونی حکومت کا شریک جرم ہے۔
امام خامنہ ای
حضرت ابراہیم نے ہمیں جو تعلیمات دی ہیں ان کے مطابق اس سال کا حج، اعلان برائت کا حج ہے۔ مغربی تمدن سے نکلنے والے خوں آشام وجود سے اعلان برائت جس نے غزہ میں جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
امام خامنہ ای
طلبہ سے پیش آنے کا امریکی حکومت کا طریقہ عملی طور پر غزہ میں نسل کشی کے بھیانک جرم میں صیہونی حکومت کے ساتھ امریکا کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ کی صبح مایہ ناز مفکر استاد شہید آیت اللہ مرتضیٰ مطہری کی شہادت کی برسی اور یوم اساتذہ کی مناسبت سے ملک بھر سے آئے ہوئے ٹیچروں سے ملاقات کی۔
غزہ کا مسئلہ دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ہمیں اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر دنیا کے لوگوں کی عمومی نظروں سے ہٹنے نہیں دینا چاہیے، اسے سب سے بڑے مسئلے کی حیثیت سے باہر نہیں آنے دینا چاہیے۔
امام خامنہ ای
امام خامنہ ای نے 24 اپریل 2024 کو اپنی تقریر میں مغرب کی جانب سے اسلامی جمہوریہ پر پابندیاں عائد کرنے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا تھا: "ان پابندیوں کا مقصد کیا ہے؟ وہ کچھ اہداف بیان کرتے ہیں لیکن جھوٹ بولتے ہیں، اہداف وہ نہيں ہیں جو وہ بیان کرتے ہیں۔ وہ جوہری توانائی کی بات کرتے ہیں۔ جوہری اسلحے کی بات کرتے ہیں، انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، مسئلہ یہ سب نہیں ہے۔ ہم ایران پر اس لئے پابندی لگاتے ہیں کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے! دہشت گرد کون ہیں؟ غزہ کے عوام!"
ہم برسوں سے امریکا اور یورپ کی سخت پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ پابندیوں کا مقصد کیا ہے؟ جھوٹ بولتے ہیں کہ ایٹمی اسلحے اور انسانی حقوق کی خاطر لگائی گئی ہیں۔ ایسا نہیں ہے۔ ایران پر پابندی لگاتے ہیں دہشت گردی کی حمایت کی خاطر۔ ان کی نگاہ میں دہشت گردی کیا ہے؟ غزہ کے عوام۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے ہفتہ محنت و محنت کشاں کی مناسبت سے ملک کے محنت کش طبقے کے ہزاروں افراد سے ملاقات کی۔ 24 اپریل 2024 کو تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ہونے والی ملاقات میں رہبر انقلاب نے لیبر طبقے کی اہمیت اور مسائل پر گفتگو کی۔ اس کے ساتھ ہی آپ نے مسئلہ فلسطین کے تعلق سے کچھ نکات بیان کیے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
اس سال ماہ رمضان میں غزہ کے خونریز واقعات نے ساری دنیا کے مسلمانوں کو سوگوار کر دیا اللہ کی لعنت ہو غاصب صیہونی حکومت پر۔ صیہونی حکومت نے اپنی حماقتوں کی فہرست میں ایک اور حماقت بڑھا لی اور وہ شام میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ تھا۔ خبیث حکومت کو سزا ملے گي۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ 10 اپریل 2024 کی صبح ملک کے اعلی رتبہ حکام، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفراء اور عوامی طبقوں کی ایک تعداد سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 10 اپریل 2024 کو عید الفطر کے دن ملک کے اعلی عہدیداروں، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں اور عوامی طبقات سے ملاقات میں تقریر کرتے ہوئے رمضان المبارک کی اہمیت پر گفتگو کی اور ساتھ ہی غزہ میں جاری جنگ کے تعلق سے ذمہ داریوں کی نشاندہی کی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 10 اپریل 2024 کو تہران کے مصلائے امام خمینی میں عید الفطر کی نماز پڑھائی۔ نماز عید کے خطبوں میں آپ نے کچھ روحانی و سیاسی نکات پر گفتگو کی۔ (1)
نماز عید الفطر کے خطبے۔
تہران کے مصلائے امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں نماز عید الفطر قائم ہوئی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے نماز عید الفطر کے خطبے دئے جس کے چند اہم نکات حسب ذیل ہیں؛
یورپ میں نشاۃ ثانیہ کے شروع ہونے اور ہیومنزم کے افکار کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی یونیورسٹی کا مفہوم بھی تبدیل ہو گيا۔ یونیورسٹی کی جہت دینی علوم سے ان علوم کی طرف مڑ گئي جو قانون، زبان کے قواعد، سیاست اور فلکیات جیسے روز مرہ کی انسانی زندگي میں سرگرم کردار ادا کرتے ہیں۔ پندرھویں صدی کے اواسط سے یورپ کی یونیورسٹیوں میں ہیومنزم کے افکار اور نئے فلسفے کو مزید فروغ حاصل ہوا اور رفتہ رفتہ وہ ان علمی مراکز کے دوسرے دیگر افکار و خیالات پر چھا گئے۔ سترہویں اور اٹھارویں صدی میں یورپ کے مفکرین اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ کو ایک بڑی ذمہ داری ملی اور وہ مذہبی التزام سے عاری انسانی زندگي کے لیے اخلاقی حدود کی تعریف اور ان کا تعین تھا۔
مغربی تہذیب نے آشکار کر دیا کہ وہ فریب، نفاق اور جھوٹ سے بھری ہوئی ہے ۔ جب 30 ہزار لوگ صیہونی حکومت کے ہاتھوں تین سے چار مہینے میں مار دیئے جاتے ہیں تو وہ اپنی آنکھیں اس طرح بند کر لیتے ہیں کہ گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔
امام خامنہ ای
24 فروری 2024
صیہونیوں کے جرائم صیہونی حکومت کی نابودی کے بعد بھی فراموش نہیں کیے جائيں گے۔ مصنفین کتابوں میں لکھیں گے کہ ان لوگوں نے کچھ ہی ہفتوں میں ہزاروں بچوں اور عورتوں کو قتل کیا تھا۔
امام خامنہ ای
9 جنوری 2024
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 8 اپریل 2024 کو ہزاروں طلبہ کے اجتماع سے خطاب میں طلبہ، تعلیم، تربیت اور یونیورسٹی کے مسائل پر گفتگو کی۔ آپ نے طلبہ کو یونیورسٹی کے مسائل اور ملکی امور پر تجزیاتی نظر رکھنے کی ترغیب دلائی ساتھ ہی کچھ نصیحتیں فرمائیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
ہمیں امید ہے کہ ہمارے آج کے نوجوان اس دن کو دیکھیں گے جب قدس شریف مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہو اور عالم اسلام، اسرائيل کے خاتمے کا جشن منا سکے۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2024
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ 3 اپریل 2024 کی شام ملک و نظام کے اعلیٰ حکام اور عہدیداروں سے ملاقات میں غزہ کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے اہم مسئلے کو عالمی رائے عامہ کی ترجیح سے باہر نہیں ہونے دینا چاہیے۔
غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم سے متعلق خبریں روزانہ ہی نیوز چینلز اور اخبارات میں آتی رہتی ہیں۔ اسی طرح غزہ کا بحران خبری ٹاک شوز، سیاسی تبصروں اور خبری مباحثوں کے روزمرہ کے موضوع میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں جو سب سے اہم سوال پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک، غزہ کے موجودہ بحران سے باہر نکلنے اور اس علاقے میں جاری بھیانک قتل عام اور تخریب کاری کے خاتمے کا راستہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے 23 رمضان المبارک مطابق 3 اپریل 2024 کو ملک کے عہدیداران سے خطاب کیا۔ آپ نے رمضان المبارک سے تعلق سے روحانی نکات بیان کئے اور ملکی و علاقائی مسائل کا جائزہ لیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
فلسطینی مزاحمت کے مجاہدین نے پیغام دیا جو ہمارے کانوں تک بھی پہنچا کہ ہمارے بارے میں فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے تقریبا 90 فیصدی وسائل اور توانائیاں محفوظ اور صحیح و سالم ہیں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے جمعرات کی شام کو فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات اور گفتگو کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل 26 مارچ 2024 کو تحریک حماس کے پولت بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات میں فلسطین کی مزاحمتی فورسز نیز غزہ کے عوام کی مثالی ثابت قدمی کی قدردانی کی۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم اور درندگی پر جو مغرب کی بھرپور حمایت سے انجام پا رہی ہے غزہ کے عوام کا تاریخی صبر بڑی عظیم حقیقت ہے جس نے اسلام کا وقار بڑھایا اور مسئلہ فلسطین کو دشمن کی تمام کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے دنیا کے سب سے اہم مسئلے کی حیثیت دلا دی۔
آج تک صہیونی (الاقصیٰ فلڈ آپریشن کی) اس شکست کے دباؤ اور ذلت سے اپنے آپ کو باہر نہیں نکال سکے۔ ہاں وہ اپنی طاقت دکھاتے ہیں لیکن کہاں؟ غزہ کے مریضوں کے کسی اسپتال میں، غزہ کے اسکولوں میں اور غزہ کے لوگوں کے سروں پر (بم برسا کر) جن کے پاس پناہ لینے کی کوئي جگہ نہیں ہے۔ طاقت کے اس مظاہرے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
آج امریکا اور مغرب میں شاید ہی کوئي بیدار ضمیر انسان ہوگا جو حالیہ ایک صدی کے سب سے بھیانک جرائم میں سے ایک کے بارے میں خاموش اور لاتعلق ہو۔ اس جرم کے سبب غزہ میں اب تک بتیس ہزار سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں اور اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار کے بقول یہ روانڈا میں نسل کشی کے بعد سے دنیا کا سب سے بڑا قتل عام ہے۔(1) کوئي صیہونی حکومت کے سفارتخانے کے سامنے خودسوزی کر کے اس نسل کشی میں اپنے ملک کی شرکت پر اعتراض کرتا ہے(2) کوئي امریکی وزارت خارجہ کے اہم عہدے سے استعفیٰ دے کر(3) تو کوئي واشنگٹن، نیویارک اور سان فرانسسکو کی سڑکوں پر ہفتوں جنگ مخالف مظاہرے کر کے۔
رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے 20 مارچ 2024 کو عید نوروز کی تقریر میں غزہ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی حالت ان الفاظ میں بیان کی: غزہ کے واقعے میں پتہ چلا کہ صیہونی حکومت نہ صرف اپنے تحفظ کے سلسلے میں بحران سے دوچار ہے بلکہ بحران سے باہر نکلنے میں بھی اسے ایک بحران کا سامنا ہے۔ غزہ میں صیہونی حکومت کے داخل ہونے سے اس کے لئے ایک دلدل پیدا ہو گئی۔ اب اگر وہ غزہ سے باہر نکلے تو بھی شکست خوردہ ہے اور باہر نہ نکلے تب بھی شکست خوردہ مانی جائے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال کے پہلے دن بدھ 20 مارچ کی شام حسینیۂ امام خمینی میں عوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال 1403 کے آغاز پر ایک پیغام جاری کیا جس میں آپ نے بیتے سال کے اہم ملکی اور بین الاقوامی واقعات کی جانب اشارہ کیا اور نئے سال کے لئے نعرہ معین کیا۔
سنہ 1402 زندگي کے دوسرے تمام برسوں کی طرح، شیرینیوں اور تلخیوں سے بھرا رہا۔ شہید قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر کرمان کا تلخ واقعہ، سال کے اواخر میں بلوچستان کا سیلاب، ان مہینوں کے دوران سیکورٹی اہلکاروں اور سیکورٹی کے محافظوں کے لیے پیش آنے والے واقعات، تلخ واقعات میں شامل تھے اور سب سے تلخ غزہ کا واقعہ تھا جو ہمارے بین الاقوامی مسائل میں سے ایک ہے۔ اس سال ہمارے سامنے اس سے زیادہ تلخ کوئي واقعہ نہیں رہا۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 1 فروردین 1403 مطابق 20 مارچ 2024 کو عید نوروز کے موقع پر اپنے خطاب میں ملک کی اقتصادی و معاشی صورت حال پر گفتگو کی۔ آپ نے جنگ غزہ کے تعلق سے کچھ اہم نکات بیان کیے۔
خطاب حسب ذیل ہے؛
آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دونوں طرف سے اوج پر ہے۔ صیہونیوں اور مغربی تمدن کے جرائم اور سفاکیت بھی اور قضیئے کا دوسرا پہلو بھی۔ عوام کا بے مثال صبر و استقامت اور حماس اور فلسطینی مزاحمت کی قوت مجاہدت بھی۔
امام خامنہ ای
افسوس ہے کہ دنیائے اسلام میں ایسے لوگ اور حکومتیں ہیں جو غزہ کے مظلوم عوام کے دشمنوں کی مدد کر رہی ہیں۔ ان شاء اللہ ایک دن وہ خود نادم ہوں گی اور اپنی اس خیانت کی سزا بھی پائیں گی اور یہ بھی دیکھیں گی کہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ بے سود تھا۔
امام خامنہ ای
وینیزوئلا کی بولیواری یونیورسٹی میں بعض پروفیسروں اور دانشوروں کی شرکت سے پیر 11 مارچ کو منعقد ہونے والی ایران اور وینیزوئلا کے ثقافتی تعلقات کی نشست میں انسٹاگرام اور فیس بک پر امام خامنہ ای کے فلسطین کی حمایت کرنے والے پیجز بند کئے جانے کی مذمت کی گئي۔
ماہ مبارک رمضان کے پہلے دن رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی موجودگي میں منگل کی شام حسینیۂ امام خمینی میں 'محفل انس با قرآن' منعقد ہوئي۔