ملاحظہ فرمائيے کہ امریکی اسرائيل کی زبانی مخالفت پر کیا کارروائی کر رہے ہیں! امریکی اسٹوڈنٹس کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے، یہ واقعہ عملی طور پر یہ دکھاتا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے بڑے جرم میں امریکا، صیہونی حکومت کا شریک جرم ہے۔
امام خامنہ ای
ہمیں امید ہے کہ ہمارے آج کے نوجوان اس دن کو دیکھیں گے جب قدس شریف مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہو اور عالم اسلام، اسرائيل کے خاتمے کا جشن منا سکے۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2024
سات اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع ہوتے ہی یمن کے لوگوں نے مختلف طرح سے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائيل مخالف مزاحمت و استقامت کی حمایت کا اعلان کیا اور صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد وہ براہ راست صیہونیوں کے خلاف میدان جنگ میں اتر گئے۔ انھوں نے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں پر حملہ کر کے اور اسی طرح صیہونی حکومت کی معاشی شریانوں کو کاٹ کر، اس غاصب حکومت اور اس کے حامیوں پر زبردست وار کیا۔ فلسطینیوں کی حمایت میں یمن کے اقدامات بدستور جاری ہیں۔ اسی سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے اسلامی جمہوریہ ایران میں یمن کے سفیر جناب ابراہیم محمد الدیلمی سے گفتگو کی ہے۔
اس انٹرویو کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
آج سے کچھ مہینے پہلے شاید ہی کوئي یہ سوچ سکتا تھا کہ امریکی حکومت کی ایک سب سے بڑی تشویش اور بنیادی مشکل، خارجی پالیسی کا ایک مسئلہ ہوگا کیونکہ کبھی بھی ریاستہائے متحدہ امریکا میں عالمی مسائل، انتخابات پر چنداں اثر انداز نہیں ہوتے اور وہ اس ملک کے صدر کی مقبولیت میں بہت زیادہ تبدیلی لانے کی طاقت نہیں رکھتے۔