قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مداخلت پسند اور تسلط پسند طاقتوں سے مقابلے اور خود مختاری کو اسلامی انقلاب کے اہم ستونوں سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکی حکام کے گستاخانہ بیان سب کے لئے باعث عبرت ہیں اور ایران کے عوام کو چاہئے کہ حالیہ مذاکرات اور امریکیوں کے بیانوں کا باریک بینی سے جائزہ لیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عالم اسلام کو پیغمبر اسلام کی توقعات کے مطابق عمل کرنے کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا کہ آج عالم اسلام کی سب سے بڑی ضرورت اتحاد ہے اور تمام تر سازشوں کے باوجود امت اسلامیہ کا مستقبل اتحاد و آگاہی اور اسلامی بیداری کی برکت سے درخشاں اور نوید بخش ہے۔
قائد انقلاب اسلامیقائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ اسلامی انقلاب کے دشمن آج دشمنی سے باز آ گئے ہیں البتہ ممکن ہے کہ دشمن کبھی پسپائی پر مجبور ہو لیکن اس کی جانب سے غافل نہیں ہونا چاہئے اور کبھی بھی اس کی مسکراہٹ کے فریب میں نہیں آنا چاہئے۔
جمعرات 2 جنوری سنہ 2014 کو قائد انقلاب اسلامی کے اس خطاب کا متن شائع ہوا جو آپ نے 25 آذر سنہ 1392 ہجری شمسی مطابق 16 دسمبر سنہ 2013 عیسوی کو شمالی صوبے مازندران کے دس ہزار شہیدوں (1) کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقد ہونے والی کانفرنس کے مہتمم حضرات سے کیا تھا۔ خطاب کا یہ متن مازندران کے صدر مقام ساری کے مرکزی مصلے (نماز اور دیگر دینی و ثقافتی سرگرمیوں کے لئے بنایا جانے والا مرکز) میں شائع کیا گیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے سربراہ اور اراکین کے ساتھ ملاقات میں ثقافت کی حیاتی اہمیت اور ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے مقام و منزلت، اس کونسل سے منظور ہونے والے قوانین کے نفاذ کی ضمانت ، ثقافت کے بارے میں اداروں کی نظارتی اور قیادتی ذمہ داری ؛ ثقافتی مسائل کے سلسلے میں مدبرانہ و حکیمانہ اقدامات، یونیورسٹیوں میں علمی پیشرفت کے تسلسل؛ تعلیمی شعبے کے نصاب میں بنیادی تبدیلی کے اصولوں کی تدوین اور فارسی زبان کی حفاظت کے بارے میں اہم نکات بیان کئے ۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے رضاکار فورس 'بسیج' کے کمانڈروں کے پچاس ہزار کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں امریکا کی سرکردگی والے عالمی استکبار کی مخالف حق اور فریب دہی پر مبنی روش نیز اس کے عادات و خصائص پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ملت ایران کی استقامت و قوت دشمنوں کو مایوسی و قنوطیت میں مبتلا کر دینے کا واحد راستہ ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکا کی سابقہ کارکردگی سے ثابت ہوتا ہے کہ ایٹمی مسئلہ ایران سے عناد اور دشمنی کا محض ایک بہانہ ہے اور دشمن کی پرفریب مسکراہٹ سے کوئی کسی غلط فہمی میں نہ پڑے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ تیز رفتار علمی ترقی کی اسٹریٹجی اسلامی نظام کی بنیادی حکمت عملی ہے اور ملک و اسلامی نظام کا دانشور اور مفکر طبقہ اس نتیجے پر پہنچ چکا ہے کہ اگر دشواریوں، نشیب و فراز اور خطرناک موڑ کو عبور کرنے کے لئے چند بنیادی چیزیں درکار ہیں تو یقینی طور پر ان میں ایک علمی پیشرفت بھی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ملک میں اعلی علمی استعداد اور صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ممتاز نوجوان ملک و قوم کو ہمہ جہتی ترقی کی بلند ترین چوٹی پر پہنچانے پر قادر ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ جنگ افروزی، غربت پھیلانا اور بدعنوانی کی ترویج تسلط پسند نظام اور اس کے ہم نواؤں کی تین اہم پالیسیاں ہیں جبکہ اسلام ان تینوں پالیسیوں کی شدت سے مخالفت کرتا ہے اور یہی مخالفت انقلاب کے سامنے موجود اصلی چیلنجوں کی بنیاد ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ماہرین کی کونسل (قائد انقلاب کا انتخاب اور کارکردگی کی نگرانی کرنے والا ادارہ، مجلس خبرگان) کے ارکان سے انتہائی اہم خطاب میں اسلامی نظام کے عہدیداروں کو ملکی، علاقائی اور عالمی مسائل پر جامع دور اندیشانہ نظر رکھنے اور مرعوب ہوئے بغیر حکمت و بصیرت کے مطابق فیصلہ کرنے کی سفارش کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ 92/06/06 ہجری شمسی مطابق 28/8/2013 عیسوی کو صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں نئی حکومت کے کام کی شروعات کے سلسلے میں مجریہ اور پارلیمنٹ کی اچھی ہم آہنگی کی تعریف کی اور ڈاکٹر حسن روحانی کو پسندیدہ، قابل اعتماد اور روشن انقلابی ماضی کا مالک قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عظیم ملت ایران اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید الفطر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اللہ تعالی ماہ رمضان میں سب کو مجاہدانہ مساعی کی توفیق عطا فرمائے۔
12 مرداد مطابق تین اگست 2013 ہفتے کے دن منتخب صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی توثیق عہدہ صدارت کی تقریب منعقد ہوئی۔ تہران کے حسینیہ امام خمینی میں منعقدہ اس آئینی تقریب میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عہدہ صدارت کے لئے حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی کو حاصل ہونے والے عوامی مینڈیٹ کی توثیق کرتے ہوئے انہیں اسلامی جمہوریہ ایران کا صدر منصوب فرمایا۔
چھے مرداد مطابق 28 جولائی برابر 19 رمضان المبارک کو قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے یونیورسٹیوں اور اعلی تعلمی مراکز کے ایک ہزار طلباء نے بڑی اپنائیت کے ماحول میں ملاقات کی۔
1392/05/01 ہجری شمسی مطابق 23/7/2013 عیسوی کو نواسہ رسول حضرت امام حسن مجتبي عليہ السلام کي شب ولادت کے موقع پر منعقد ہونے والی ایک نشست ميں فارسی زبان کے شعرا اور اديبوں نے قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي سے ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اجرائی شعبے کی ذمہ داریوں کی منتقلی کے دور کو مختلف ملکی امور میں حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی سمت و جہت کے تسلسل کا مبارک موقعہ قرار دیا اور ملک کے تاریخی اور عصری حقائق کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ معیشت کا مسئلہ اور علم و سائنس کی شعبے کی ترقی تمام عہدیداروں کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔
نزول قرآن کے مہینے، ماہ مبارک رمضان کے پہلے دن بدھ کو قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی شرکت کے ساتھ 'محفل انس با قرآن' کا انعقاد کیا گیا۔ یہ نورانی محفل ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہی۔
عدلیہ کے عہدیداروں، کارکنوں اور جج حضرات نے 1392/04/05 ہجری شمسی مطابق 26 جون 2013 عیسوی بدھ کے روز قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے چودہ جون کے انتخابات کے موقعے پر قانون کی بالادستی پر عمومی تاکید کو قابل تعریف قرار دیا اور انتخابات میں شرکت کے تعلق سے عوام کے جوش و جذبے کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ پولنگ مراکز پر عوام کی کثیر تعداد میں شرکت سب سے بڑھ کر ملک کے لئے اہم ہے اور اس کے ذریعے عوام جمعے کے دن اپنے مقتدرانہ اقدام سے اسلامی نظام سے اپنے مستحکم رابطے اور رشتے کو ثابت کرتے ہوئے دشمنوں کو ایک بار پھر مایوس کر دیں گے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے چودہ جون کے انتخابات کے موقعے پر قانون کی بالادستی پر عمومی تاکید کو قابل تعریف قرار دیا اور انتخابات میں شرکت کے تعلق سے عوام کے جوش و جذبے کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ پولنگ مراکز پر عوام کی کثیر تعداد میں شرکت سب سے بڑھ کر ملک کے لئے اہم ہے اور اس کے ذریعے عوام جمعے کے دن اپنے مقتدرانہ اقدام سے اسلامی نظام سے اپنے مستحکم رابطے اور رشتے کو ثابت کرتے ہوئے دشمنوں کو ایک بار پھر مایوس کر دیں گے۔
چود خرداد سنہ 1392 ہجری شمسی مطابق 4 جون سنہ 2013 عیسوی کو ملک کے باایمان اور انقلابی عوام نے بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے روضے میں عظیم الشان اجتماع کرکے امام خمینی سے اپنی وفاداری کو قوم اور حکام کی سربلندی و یکجہتی کی حبل متین میں تبدیل کر دیا اور اپنے عزیز قائد سے عہد و میثاق کی تجدید کی۔ اس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اللہ تعالی، عوام الناس اور خود اپنی ذات پر امام خمینی کے بھرپور اعتماد کو اسلامی انقلاب کی مقتدرانہ پیشرفت، تسلسل اور فتح و کامرانی کا مقدمہ قرار دیا، آپ نے انتخابات کے سلسلے میں اہم ہدایات دیتے ہوئے عوام اور انتخابی امیدواروں سے فرمایا کہ اللہ کی نصرت و مدد سے ملت ایران دس دن بعد ایک اور تاریخ رقم کرے گي اور چودہ جون کے عظیم امتحان سے سرخرو اور سربلند ہوکر باہر نکلے گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے آئندہ چودہ جون کے انتخابات کے سلسلے میں ملت ایران کے پرجوش اور شجاعانہ طرز عمل کو اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام کے لئے عظیم کامیابیوں کا ضامن قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے عوام کو سفارش کی کہ صدارتی انتخابات کے امیدواروں کے نعروں اور بیانوں کا دقت نظری سے جائزہ لیں تا کہ اصلح یعنی موزوں ترین فرد کا انتخاب کر سکیں۔
معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے بدھ 15 مئی کو تہران میں قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی نے عوام اور خاص طور پر نوجوان طبقے کو ماہ رجب کے پاکیزہ مہینے کی عظیم تربیتی خصوصیات سے بہرہ مند ہونے کی سفارش کی اور چودہ جون کے انتخابات کو ملت ایران کے لئے ایک اور افتخار آمیز امتحان قرار دیا۔
بنت رسول صدیقہ طاہرہ خاتون دو عالم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت اور رہبر کبیر امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے یوم پیدائش کی مناسبت سے تہران میں حسینیہ امام خمینی فضائل و مناقب فاطمی سے معطر ہو گیا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین و الصلاۃ و السلام علی سیدنا محمد المصطفی و آلہ الاطیبین و صحبہ المنتجبین و من تبعھم باحسان الی یوم الدین
آپ معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں اور خدائے عزیز و رحیم کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ اس اجتماعی سعی و کوشش میں برکت عطا کرے اور اسے مسلمانوں کے حالات کی بہتری کی سمت موثر قدم میں تبدیل کر دے۔
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے امريکي رہنماؤں کے قول و فعل ميں واضح تضاد اور ان کے غير منطقي طرز عمل پر سخت تنقيد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ايراني قوم ايٹمي اسلحہ بناناچاہتي تو امريکي ہر گز اس کو روک نہيں سکتے تھے-
قائد انقلاب اسلامی نے اتوار 22 بہمن مطابق دس فروری کو جشن انقلاب میں عوام کی پرشکوہ شرکت کی قدردانی کی اور فرمایا کہ عین اس وقت جب ملت ایران کے وقار اور خود مختاری کے دشمن اس آس میں تھے کہ عوام انقلاب اور اسلامی جمہوریہ کی آواز پر لبیک کہنے سے گریز کریں گے، پوری قوم نے صدائے لبیک بلند کرکے دشمن کو مایوس کر دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے امریکا کی جانب سے چونتیس سال سے جاری گوناگوں سختیوں اور دھمکیوں کے ساتھ ساتھ امریکی حکام کے مذاکرات پر آمادگی کے بیانات کو ان کی بدنیتی کی علامت قرار دیا۔
اسلامي جمہوريہ ايران کے اعلي حکام تہران ميں متعين اسلامي ملکوں کے سفيروں اور وحدت اسلامي عالمي کانفرنس ميں شريک مہمانوں نے منگل 10 بہمن 1391 ہجری شمسی مطابق 29 جنوری سنہ 2013 عیسوی کو قائد انقلاب اسلامي سے ملاقات کي۔ اس ملاقات ميں قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے اپنے خطاب ميں پيغمبر اسلام صلی اللہ عليہ و آلہ و سلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام کے يوم ولادت باسعادت کي مبارکباد پيش کرتے ہوئے اسلامي دنيا بالخصوص شمالي افريقا کي اسلامي بيداري کو وعدہ الہي کے ایک حصے کي تکميل سے تعبير کيا۔
قائد انقلاب اسلامی کی نظر میں امریکا کی تسلط پسندانہ کارروائیوں کے خلاف ملت ایران کی جد و جہد کی تاریخ کافی پرانی ہے۔ یہ مقابلہ 19 اگست سنہ 1953 سے شروع ہوا اور اسی سال 7 دسمبر کو طلبہ کے امریکا مخالف مظاہروں کی سرکوبی سے اس میں مزید شدت پیدا ہوئی۔ مندرجہ ذیل متن امریکی حکومت کے خلاف ملت ایران کی جدو جہد کے سلسلے میں قائد انقلاب اسلامی کے نقطہ نگاہ اور موقف کا خلاصہ ہے۔ جسے ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے سوال و جواب کی شکل میں شائع کیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے قم سے ملاقات کے لئے آنے والے ہزاروں لوگوں کے اجتماع سے خطاب ميں فرمايا کہ ايراني قوم کی بصیرت اور اس کا شعور دشمن کے مکر و فریب کی رسائی سے بالاتر ہے۔
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا ہے کہ دشمن اسلامي بيداري سے خوفزدہ ہے اور اس کي کوشش ہے کہ يہ اصطلاح بروئے کار نہ لائی جائے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایرانی قوم اسلامی تعلیمات کو ملحوظ رکھنے کے باعث جارحیت پسند اور لشکر کشی کرنے والی قوم نہیں ہے لیکن دشمن کی کسی بھی فوجی کارروائی کی صورت میں پیچھے بھی نہیں ہٹے گی اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیگی۔
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ اسلامي جمہوريہ ايران کي تمام ترقي و پيشرفت سامراجي طاقتوں کی عائد کردہ پابنديوں اور دباؤ کے عالم ميں حاصل ہوئي ہے-
قائد انقلاب اسلامي نے شمال مشرقی صوبے شمالي خراسان کے دورے کے پہلے دن ميں علمائے دين اور طلبا سے خطاب ميں اسلامی نظام کي تقويت کے راستے پر چلنے کي ضرورت پر تاکيد فرمائی ہے-
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے تا حال ملت ایران کا اصلی اور کلیدی ہدف ہمہ جہتی مادی و روحانی پیشرفت رہی ہے اور یہ پیشرفت اسلامی تعلیمات پر استوار اور مغرب کی مادہ پرستانہ پیشرفت سے مختلف ہے۔