اسلامی جمہوریہ ایران کی فری اسٹائيل ریسلنگ ٹیم نے 2014 کی چیمپین شپ جیت لی جس پر قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہنیتی پیغام میں کشتی کی قومی ٹیم کی قدردانی کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایٹمی مذاکراتی عمل کے سلسلے میں صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے مکتوب کے جواب میں مذاکراتی ٹیم کی قدردانی کی اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ بے شک اللہ کا فضل و کرم ، ملت ايران کي دعائيں اور حمايت اس کاميابي کا اہم ترين عامل ہے اور ان شاء اللہ آئندہ بھی رہے گی۔ ناجائز مطالبات کے مقابلے ميں استقامت اس شعبے کے حکام کے کی راہ مستقیم کی نمایاں خصوصیت ہونا چاہئے اور ان شاء اللہ یہی نمایاں خصوصیت رہے گی۔
موسم حج کی آمد کو امت اسلامیہ کی عظیم عید سمجھنا چاہئے۔ ہر سال یہ گراں قدر ایام دنیا بھر کے مسلمانوں کو جو سنہری موقعہ فراہم کرتے ہیں وہ ایسا کرشماتی کیمیا ہے کہ اگر اس کی قدر و قیمت کو سمجھ لیا جائے اور اس سے کما حقہ استفادہ کیا جائے تو عالم اسلام کے بہت سے مسائل اور کمزوریوں کا علاج ہو سکتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بائیسویں 'نماز کانفرنس' کے نام اپنے پیغام میں نماز کی بہترین انداز میں ادائیگی، نماز کی ترویج و ہمہ گیری اور مومنین کے دینی فرائض میں اسے سب سے نمایاں مقام دلانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اہل نظر اور مقرر حضرات اپنی تحریروں اور تقریروں سے، ذرائع ابلاغ اور اہم پلیٹ فارم رکھنے والے افراد جاذب اور فنکارانہ پیشکش کے ذریعے اور اداروں کے عہدیدار اپنے اپنے ادارے کے دائرہ کار کے مطابق اس اہم ذمہ داری کو ادا کر سکتے ہیں۔
چودہ جون 2013 کو گیارہویں صدارتی انتخابات کے دن ملت ایران کے ہاتھوں ایک اور پرشکوہ تاریخی کارنامہ انجام پانے کے بعد قائد انقلاب اسلامی نے ایک پیغام جاری کرکے ملت ایران کا شکریہ ادا کیا۔
جلیل القدر عالم دین آیت اللہ الحاج جناب عز الدین حسینی زنجانی رضوان اللہ تعالی علیہ کی رحلت کی مشہد اور زنجان میں آپ کے تمام عقیدتمندوں، دینی تعلیمی مراکز کے علمائے کرام اور خاص طور پر مرحوم کے محترم اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتا ہوں۔
قائد انقلاب اسلامی نے ممتاز عالم دین اور نگراں کونسل (شورائے نگہبان) کے سینیئر رکن آیت اللہ الحاج شیخ غلام رضا رضوانی کے انتقال پر تعزیتی پیغام جاری کیا۔ پیغام کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛۔بسم الله الرّحمن الرّحیمجلیل القدر فقیہ آقا الحاج غلام رضا رضوانی رحمت اللہ علیہ کے انتقال پر آپ کے تمام محترم لواحقین، جملہ عقیدتمندوں اور شاگردوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں۔ یہ عظیم المرتبت عالم دین امام خمینی کے معتمد شخص اور شورائے نگہبان کی رکنیت سمیت متعدد اہم فرائض کے ذمہ دار تھے۔ مختلف اداروں سے شورائے نگہبان کے تعاون کے عمل میں ادارے کے فقہی نظریات کی تشریح جیسی آپ کی خدمات انشاء اللہ باعث عنایت خداوندی اور موجب خوشنودی پروردگار قرار پائیں گی۔ اللہ تعالی سے اس عالی مرتبت عالم دین کے لئے بلندی درجات کی دعا کرتا ہوں۔ سید علی خامنهای۳۱ فروردین ۱۳۹۲(20 اپریل2012)
جنوبی صوبے بوشہر میں زلزلے کے اندوہناک سانحے پر قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کرکے سانحے کے متاثرین کے لئے صبر و اجر کی دعا کی۔
میں سنہ 92 (ہجری شمسی) کو سیاسی اور اقتصادی جہاد کے سال سے معنون کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ اس سال بفضل پروردگار ہمارے عزیز عوام اور ملک کے ہمدرد حکام کے ہاتھوں اقتصادی و سیاسی جہاد انجام پائے گا۔
قائد انقلاب اسلامی نے ہفتے کے روز ایک پیغام جاری کرکے مجاہد مصنف حجت الاسلام و المسلمین آقائے الحاج سید مجتبی موسوی لاری کے انتقال کی تعزیت پیش کی۔ وہ لارستان میں ولی امر مسلمین کے نمائندے کے فرائض بھی انجام دے رہے تھے۔
قائد انقلاب اسلامی نے قم کی بین الاقوامی دینی درس گاہ کے اساتذہ کے فاؤنڈیشن کے آٹھویں اجلاس کے لئے اپنے پیغام میں اس ادارے کی پچاس سالہ مخلصانہ خدمات کی قدردانی کی ضرورت پر زور دیا۔
طلاب عزیز، آپ نوجوان حضرات ملک کے مستقبل کے ذمہ دار ہیں۔ کل کے ایران کا نظم و نسق علمی و عملی ذخیروں کی عظیم ثروت کے ذریعے عظیم اور با صلاحیت عہدیداروں کے ہاتھوں سے چلایا جانا چاہئے اور آپ جیسے افراد کی ہمت و بصیرت اور شجاعت و ایمان کے ذریعے طے شدہ منزلوں کی جانب برق رفتاری سے بڑے قدم اٹھائے جانے چاہئے۔
رحمتوں اور برکتوں سے معمور موسم حج آن پہنچا اور اس نے ان خوش قسمت لوگوں کو جنہیں اس نورانی منزل کی باریابی کا شرف حاصل ہوا ہے، فیض الہی سے روبرو کر دیا ہے۔
رحمتوں اور برکتوں سے معمور موسم حج آن پہنچا اور اس نے ان خوش قسمت لوگوں کو جنہیں اس نورانی منزل کی باریابی کا شرف حاصل ہوا ہے، فیض الہی سے بہرہ مند کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ہفتہ دفاع مقدس اور شہیدوں کی قدردانی کے قومی دن کی مناسبت سے ایک پیغام میں شہیدوں کو جہاد فی سبیل اللہ کے دور کے حیرت انگیز تغیرات اور پرکشش فضا کا آئينہ قرار دیا۔
اسلام دشمن عناصر کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان میں گستاخی پر مبنی فلم کی نمائش کے بعد قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایرانی قوم اور عظیم امت مسلمہ کے نام اپنے پیغام میں امریکہ، صیہونزم اور دیگر عالمی سامراجی طاقتوں کی معاندانہ حرکتوں اور کینہ توزی کو اس شر پسندانہ اور گستاخانہ حرکت کی وجہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اکیسویں نماز کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں فرمایا کہ نماز کو اس کے شایان شان مقام پر رکھنا سماج کی اسلام کے مطلوبہ مقام تک رسائی کی تمہید ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے شمال مغربی علاقے میں آنے والے زلزلے کے بعد ایک تعزیتی پیغام جاری کرکے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحین اور زلزلے کے متاثرین کے لئے اللہ تعالی سے صبر و ضبط اور اجر و ثواب کی دعا کی۔
قائد انقلاب اسلامی نے لندن اولمپک 2012 میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ٹیم کی شاندار کارکردگی کی قدردانی کی۔ آپ نے ایک تہنیتی پیغام جاری کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں اور ان کے کوچ حضرات کا شکریہ ادا کیا۔ قائد انقلاب اسلامی کے پیغام کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک حکم جاری کرکے حجت الاسلام و المسلمین محسن اراکی کو عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کا سربراہ اور حجت الاسلام و المسلمین محمد علی تسخیری کو عالم اسلام کے امور میں قائد انقلاب کا مشیر اعلی منصوب فرمایا۔
عالمی رائے عامہ تک اس بصیرت افروز و پرمغز پیغام کے پہنچانے میں ملت ایران کی کامیابی ایک اور لطف و عنایت ہے جو اس دشوار راہ سے گزرنے میں خدائے قوی و مہربان کی جانب سے ہمیشہ نصرت و رہنمائی کی صورت میں شامل حال رہی ہے اور اس نے اس مومن و مجاہد ملت کو کبھی بھی اکیلا نہیں چھوڑا ہے۔ ہم اپنے پورے وجود کے ساتھ خدائے عزوجل کے شکر گزار ہیں اور اس کی با عظمت بارگاہ میں ہماری پیشانی سجدہ ریز ہے۔
ایشیائی ویٹ لفٹنگ چیمپین شپ مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی ٹیم کی شاندار کارکردگی اور پہلا مقام حاصل کرنے میں کامیابی پر قائد انقلاب اسلامی نے منگل کی شام ایک تہنیتی پیغام میں ویٹ لفٹنگ ٹیم کی قدردانی کی۔
میں ملک کے تمام حکام، اقتصادی شعبے میں سرگرم تمام افراد اور اپنے تمام عزیز عوام کو دعوت دیتا ہوں کہ اس سال کو قومی پیداوار کی رونق کا سال بنا دیں۔ چنانچہ اس سال کا نعرہ قومی پیداوار، کام اور ایرانی سرمائے کی حمایت کا نعرہ ہے۔ ہمارے اندر یہ توانائی پیدا ہو کہ ہم ایرانی محنت کش کے کام کی حمایت کر سکیں، ایرانی سرمایہ کار کے سرمائے کی حمایت کر سکیں۔
ائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران میں بدھ کے روز دہشت گردانہ حملے میں ایٹمی سائنسداں مصطفی احمدی روشن کی شہادت پر اپنے تعزیتی پیغام میں اس بزدلانہ ٹارگٹ کلنگ کو مسلسل پیشرفت کرنے والی پرعزم اور باایمان ملت ایران کے مقابلے میں امریکہ اور صیہونزم کی زیر قیادت استکباری محاذ کی بے بسی کی علامت قرار دیا۔
آپ نوجوانوں، میڈل جیتنے والوں بالخصوص جناب بہداد سلیمی اور جناب کیانوش رستمی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے ان عالمی مقابلوں میں اپنی کامیابی سے ملت عزیز ایران کے دلوں کو شاد کیا۔
پاسداران انقلاب فورس کے ایک مرکز میں رونما ہونے والا خونیں سانحہ، جو اس ادارے کے چند ممتاز افراد اور ان میں سر فہرست عالی قدر کمانڈر، نمایاں، پارسا اور بے لوث سائنسداں حسن مقدم کی شہادت پر منتج ہوا، ایک تلخ اور اندوہناک سانحہ تھا۔
یہ کتاب مجھے ایک بار پھر خانہ خدا اور حرم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زیارت کے شوق و حسرت کی فضا میں لے گئی۔ ایسی حسرت اور ایسا شوق جس کے پورے ہونے کی امید نہیں۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے ایام نوجوانی سے تا حال کبھی بھی میرا دل اس آتش شوق و حسرت سے کبھی خالی نہیں رہا۔ گھٹن کے اس سیاہ دور میں بھی جب اہل بصیرت یا بے بصیرت عالم رغبت و چاہت کے ساتھ یا سیر و سیاحت کی نیت سے بآسانی حج کے لئے جا سکتے تھے، میرے لئے یہ ممکن نہیں تھا۔ بلکہ یوں کہوں کہ کوئی بھی کارواں اور ٹور آپریٹر شاہ کی (خفیہ ایجنسی) ساواک کے خوف سے اس کی جرئت نہیں کرتا تھا کہ میرا نام اپنے عام حاجیوں کی فہرست میں شامل کرے، کارواں کے عالم دین کی حیثیت سے لے جانا تو بہت دور کی بات تھی۔ جی ہاں اس سخت دور میں بھی زیارت خانہ کعبہ اور مکہ و مدینہ میں پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی قدم گاہ کا بوسہ لینے کی میری آرزو پوری نہ ہو سکی۔ یہ آرزو حالانکہ سنہ تیرہ سو اٹھاون ہجری شمسی (مطابق 1980 عیسوی) میں شہید محلاتی کے لطف سے دس روزہ سفر حج کے دوران پوری تو ہو گئی لیکن اس جذبہ شوق کی آگ کے شعلے اور بھی بھڑک اٹھے اور ان کی سوزش بڑھ گئی۔ اپنی صدارت کے دور میں میری امید یہ دور پورا ہو جانے کے بعد کے ایام سے وابستہ تھی لیکن اب۔۔۔۔۔؟ میرا جذبہ اور یہ شوق تسکین سے محروم اور میری امید تقریبا ختم ہے۔ صرف اس طرح کے سفر ناموں کو پڑھنا یا سننا تسلی کا راستہ ہے جو اس شوق کی آگ کو اور بھی شعلہ ور کر دیتا ہے۔
اس وقت حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آن پہنچی ہے اور ایمان و شوق سے معمور قلوب، کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد پروانہ وار محو پرواز ہیں۔ مکہ، منا، مشعر اور عرفات ان خوش قسمت انسانوں کی منزل قرار پائے ہیں جنہوں نے واذن فی الناس بالحج کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے خدائے کریم و غفور کی ضیافت میں پہنچ کر سرفراز ہوئے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے بیسویں نماز کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں روزانہ نماز کی چند بار ادائیگی کو غفلت سے انسان کی نجات کا سنہری موقعہ اور عظیم نعمت الہی قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ نماز اللہ کی بارگاہ میں انسان کے آگاہانہ قلبی حضور کا موقعہ فراہم کرتی ہے، اس کی روح کو جلاء اور گوہر باطن کو درخشندگی عطا کرتی ہے
قرن افریقہ کے ممالک اور خاص طور پر صومالیہ میں خشکسالی سے پیدا ہونے والے بحرانی حالات کے پیش نظر ولی امر مسلمین، قائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ کے دفتر نے ایک بیان میں ایرانی عوام کو قحط زدہ مسلم ملک صومالیہ کی مدد کی دعوت دی۔
قائد انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے قومی ویٹ لفٹنگ ٹیم کی شاندار فتح پر مبارک باد پیش کی۔ ملیشیا میں ہونے والے جونیئر ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی قومی ٹیم کے لئے مبارکباد کی پیغام جاری کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران میں دہشت گردی کا مقابلہ سے معنون کانفرنس کے لئے اپنے پیغام میں تسلط پسند طاقتوں کی جانب سے دہشت گردانہ اقدامات انجام دئے جانے، ان کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت، منظم دہشت گرد تنظیموں کی مالیاتی و تشہیراتی امداد کی تاریخ اور اس کے ساتھ ہی دہشت گردی سے مقابلے کے ان کے بلند بانگ دعوے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ موجودہ نشست کے بنیادی کاموں میں سے ایک دہشت گردی کی واضح اور دقیق تعریف کرنا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس شیطانی لعنت کے خلاف جنگ کو ایسا فریضہ مانتا ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور یہ ملک اس جنگ کی راہ میں اپنی سعی و کوشش پوری توانائی کے ساتھ جاری رکھے گا۔
میں اس سال کو معاشی جہاد کے سال سے موسوم کرتا ہوں اور ملک کے حکام سے خواہ ان کا تعلق انتظامیہ سے ہو یا مقننہ سے ہو یا پھر دوسرے شعبوں سے جو معاشی امور سے وابستہ ہیں، اسی طرح اپنے عزیز عوام سے توقع کرتا ہوں کہ معاشی میدان میں مجاہدانہ انداز سے کام کریں، مجاہدت کریں۔ عام اور معمولی حرکت کافی نہیں ہے۔ اس میدان میں مجاہدانہ انداز اور برق رفتاری سے حرکت کرنا چاہئے۔
ج تیس سال پہلے کے برخلاف ، صیہونی حکومت کوئي ناقابل شکست ہیولی نہیں رہ گئی ہے۔ دو دہائی پہلے کے برخلاف امریکہ اور مغرب، مشرق وسطی کے سلسلے میں بے چون و چرا فیصلے کرنے والی قوتیں نہیں ہیں، دس سال پہلے کے برخلاف ایٹمی ٹیکنالوجی اور دوسری پیچیدہ قسم کی ٹیکنالوجیاں علاقے کی مسلمان ملتوں کے لئے ان کی دسترس سے دور کوئی افسانوی چیز شمار نہیں ہوتیں؛ آج ملت فلسطین استقامت کی چیمپئن ہے ، ملت لبنان، اکیلے ہی صیہونی حکومت کی کھوکلی ہیبت کو چکنا چور کردینے والی تینتیس روزہ جنگ کی فاتح ہے اور ملت ایران بلند و بالا چوٹیوں کی طرف گامزن علمدار و خط شکن ہے ۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حجاج کرام کے نام اپنے پیغام میں بیت اللہ الحرام کی بعض خصوصیات اور اہم صفات کا تذکرہ کیا، آپ نے مسلمانوں میں خود شناسی کی اہمیت پر زور دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے عالم اسلام میں بڑھتی ہوئی اسلامی بیداری کی لہر کے نتائج و ثمرات کی بات کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں صیہونی حکومت اور سامراجی محاذ کے اندر پیدا ہونے والی کمزوری کی نشاندہی کی اور ساتھ ہی امت اسلامیہ کو اس حساس دور میں اس کے اہم فرائض کی جانب متوجہ کرایا۔ پیغام کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛بسم اللہ الرحمن الرحیموالحمدللہ رب العالمین و صلی اللہ علی سیدنا محمد المصطفی و آلہ الطیبین و صحبہ المنتجبین شروع کرتا ہوں خدا کے نام سے جو بڑا مہربان و رحیم ہے اور تمام حمد و ستائش اس اللہ سے مخصوص ہے جو تمام عالمین کا پروردگار ہے اور اللہ کی جانب سے صلوات و سلام ہو ہمارے سید وسردار حضرت محمد مصطفی اور ان کی پاکیزہ آل پر اور ان کے منتخب اصحاب پر ۔کعبہ اتحاد و عزت کا راز، توحید و معنویت کی نشانی ، حج کے موسم میں امید و اشتیاق سے معمور دلوں کا میزبان ہے جو رب جلیل کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے دنیا کے گوشے گوشے سے اسلام کی جائے پیدائش کی سمت دوڑ پڑے ہیں۔ امت اسلامیہ اس وقت اپنی وسعت، تنوع اور دین حنیف کے پیرؤوں کے دلوں پر حکم فرما قوت ایمانی کا خلاصہ اپنے بھیجے ہوئے افراد کی نگاہوں سے، جو دنیا کے چاروں گوشوں سے یہاں اکٹھا ہوئے ہیں، دیکھ سکتی ہے اور اس عظیم و بے نظیر سرمائے کو صحیح طور پر پہچان سکتی ہے۔یہ خود شناسی مدد کرتی ہے کہ ہم مسلمانوں کو آج کل کی دنیا میں اپنے شایان شان مقام کا علم ہوسکے اور ہم اس سمت میں قدم بڑھا سکیں۔آج کی دنیا میں اسلامی بیداری کی بڑھتی ہوئی لہر وہ حقیقت ہے جو امت اسلامیہ کو ایک اچھے کل کی نوید سنا رہی ہے۔ تین دہائی قبل سے جب اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی جمہوری نظام کی تشکیل کے ساتھ یہ قوی و طاقتور موج شروع ہوئی ہے ہماری یہ عظیم امت کسی توقف کے بغیر ترقی کی راہ پر گامزن ہے اس نے اپنی راہ سے تمام رکاوٹیں برطرف کرکے کئي مورچوں کو فتح کر لیا ہے۔ بڑی طاقتوں کی دشمنیوں اور سازشوں کی گہرائی اور بھاری اخراجات کے ساتھ اسلام کے خلاف ان کی تشہیراتی مہم کی وجہ یہی ترقیاں ہیں۔ اسلامو فوبیا کو ہوا دینے کے لئے دشمن کے وسیع پروپیگنڈے، اسلامی فرقوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے اور فرقہ وارانہ تعصبات کو برانگیختہ کرنے کے لئے عجلت پسندانہ اقدامات، اہلسنت کے لئے شیعوں سے اور شیعوں کے لئے اہلسنت سے جھوٹی دشمن تراشیاں، مسلمان حکومتوں کے درمیان تفرقہ اندازی اور اختلافات کو بڑھا وا دیکر اسے دشمنیوں میں تبدیل کرنے اور ناقابل حل تنازعہ بنا دینے کی کوششیں اور نوجوانوں کے درمیان برائی اور بد تہذیبی پھیلانے کے لئے مواصلاتی وسائل اور خفیہ کارکردگی کے سرکاری و غیر سرکاری اداروں سے استفادہ یہ تمام کے تمام سراسیمگی اور بد حواسی کے عالم میں سامنے آنے والے ردعمل ، امت مسلمہ کی بیداری اور عزت و آبرو اور آزادی و خود انحصاری کی طرف امت اسلامیہ کی متین و سنجیدہ حرکت اور محکم و استوار اقدامات سے مقابلے کے سبب ہیں۔آج تیس سال پہلے کے برخلاف ، صیہونی حکومت کوئي ناقابل شکست طاقت نہیں رہ گئی ہے۔ دو دہائی پہلے کے برخلاف امریکہ اور مغرب حکومتیں، اب مشرق وسطی کے سلسلے میں بے چون و چرا فیصلے کرنے والی قوتیں نہیں رہ گئی ہیں، دس سال پہلے کے برخلاف ایٹمی ٹیکنالوجی اور دوسری پیچیدہ قسم کی ٹیکنالوجیاں علاقے کی مسلمان ملتوں کے لئے دسترسی سے دور کوئی افسانوی چیز شمار نہیں ہوتیں؛ آج ملت فلسطین استقامت کا مظہر ہے۔ ملت لبنان اکیلے ہی صیہونی حکومت کی کھوکلی ہیبت کو چکنا چور کر دینے والی تینتیس روزہ جنگ کی فاتح ہے اور ملت ایران بلند و بالا چوٹیوں کی طرف گامزن و صف شکن قوم ہے۔آج سامراجی طاقت امریکا! خود کو اسلامی علاقے کا کمانڈر سمجھنے والا، صیہونی حکومت کا اصل پشتپناہ اپنے آپ کو اس دلدل میں گرفتار پارہا ہے جسے اس نے خود افغانستان میں تیار کیا ہے۔ امریکا عراق میں ان تمام جرائم کے باعث جو اس نے اس ملک کے لوگوں کے خلاف انجام دئے ہیں، یک و تنہا ہوکر رہ گيا ہے۔ مسائل کے شکار پاکستان میں اسے ہمیشہ سے زيادہ نفرت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ آج اسلام مخالف مورچہ جو دو صدیوں تک اسلامی ملتوں اور حکومتوں پر ظالمانہ انداز میں حکم چلاتا آ رہا تھا اور ان کے ذخیروں کو لوٹ کھسوٹ رہا تھا اپنے اثر و رسوخ کے زوال کے ساتھ اپنے خلاف مسلمان ملتوں کی دلیرانہ مزاحمت واستقامت کا شاہد اور نظارہ گر ہے۔اس کے بالمقابل اسلامی بیداری کی تحریک روز بروز زیادہ گہری ہوتی اور پھیلتی جارہی ہے۔ ان امید افزا اور نوید بخش حالات میں مسلمان ملتوں کو چاہئے کہ ایک طرف تو ہمیشہ سے زيادہ مطمئن ہوکر اپنے مطلوبہ مستقبل کی طرف قدم بڑھائیں اور دوسری طرف اپنی عبرتوں اور تجربات کی بنا پر ہمیشہ ہوشیار و خبردار رہیں ؛ یہ عمومی خطاب بلاشبہ دوسروں سے زيادہ علمائے کرام، سیاسی لیڈران، روشن فکر حضرات اور نوجوانوں کو فرض شناسی کی دعوت دیتا ہے اور ان سے مجاہدت اور پیش قدمی کا تقاضہ کرتا ہے ۔قرآن کریم آج بھی بالکل واضح الفاظ میں ہم سے مخاطب ہے : کنتم خیر امّۃ اخرجت للنّاس تامرون بالمعروف و تنھون عن المنکر و تؤمنون باللہ ( آل عمران/ 110)(تم بہترین امت ہو جسے لوگوں کے لئے نمایاں کیا گیا ہے، تم لوگوں کو اچھائی کا حکم دیتے ہو اور برائیوں سے روکتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو )اس عزت آفریں خطاب میں امت اسلامیہ کو پوری بشریت کے لئے (سودمند) ایک حقیقت قرار دیا گيا ہے اور اس امت کے معرض وجود میں آنے کا مقصد، انسان کی نجات اور انسانیت کی بھلائي ہے۔ ان کا ایک بڑا فریضہ بھی اچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا اور خدا پر پکا ایمان رکھنا ہے۔ بڑی شیطانی طاقتوں کے چنگلوں سے ملتوں کو نجات دلانے سے بڑھ کرکوئی حسنہ نہیں ہے اور بڑی طاقتوں کی غلامی اور ان پر انحصار سے بدتر کوئی برائی نہیں ہے۔ آج فلسطینی قوم اور غزہ میں محصور کر دئے جانے والوں کی امداد، افغانستان، پاکستان، عراق، اور کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی اور یکجہتی، امریکہ اور صیہونی حکومت کی زیادتیوں کے خلاف مجاہدت اور استقامت، مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یگانگت کی پاسبانی اور اس اتحاد کو چوٹ پہنچانے والی بکی ہوئي زبانوں اور کثیف و آلودہ ہاتھوں سے پیکار اور تمام اسلامی حلقوں میں مسلمان نوجوانوں کے درمیان احساس ذمہ داری اور دینداری و بیداری کی ترویج و فروغ، بہت بڑے فرائض ہیں جو قوم کے ذمہ دار افراد کے دوش پر ہیں۔حج کا پرشکوہ منظر، ان فرائض کی انجام دہی کے لئے زمین ہموار ہونے کی نشان دہی کرتا اور ہم کو دوہرے عزم اور دوہری سعی و کوشش کی دعوت دیتا ہے۔والسلام علیکم و رحمۃ اللہ سید علی حسینی خامنہ ای یکم ذی الحجۃ الحرام 1431 ہجری 17/8/1389(8 / 11 / 2010)
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انیسویں کل ایران نماز کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں مساجد کی اہم ترین سماجی اہمیت و منزلت کی جانب اشارہ کیا اور اس بات پر تاکید فرمائی کہ ہر محلے اور علاقے میں مساجد اور تعلیمی مراکز کے مابین مناسب اور معینہ رابطہ و تعاون ہونا چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ مساجد کے متولیان کرام، انتظامیہ کے افراد اور ذمہ دار حضرات کی محبت آمیز باتوں سے نوجوانوں کے پاکیزہ دلوں کو مشتاق اور گرویدہ بنایا جانا چاہئے۔
ویٹ لفٹنگ کے عالمی مقابلے میں ایران کے بہداد سلیمی نے گولڈ میڈل حاصل کیا جس پر قائد انقلاب اسلامی نے اظہار تشکر کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں اپنے پیغام میں فرمایا کہ آپ کی افتخار آمیز کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بات پر کہ آپ نے فتحیاب ہونے کے بعد عزیز شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا، تہہ دل سے اظہار تشکر کرتا ہو