امریکا میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے نفرت انگیز واقعات کے بعد قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملت ایران اور عظیم ملت اسلامیہ کے نام اپنے پیغام میں امریکی حکومت کے اندر موجود صیہونی عناصر کو اس مذموم سازش کا ذمہ دار قرار دیا اور اسلام و قرآن کے تئیں صیہونیوں کی کینہ توزی کے خفیہ عزائم کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکی حکومت کو اس سازش میں اپنا ہاتھ نہ ہونے کا ثبوت دینے کے لئے چاہئے کہ اس عظیم مجرمانہ حرکت کے اصلی ذمہ داروں اور منظر عام پر اس کا ارتکاب کرنے والوں کو جنہوں نے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو رنجیدہ کیا ہے، قرار واقعی سزا دے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پوری دنیا کی مسلمان قوموں کے نام ایک پیغام میں پاکستان میں تباہ کن سیلاب، اس سے وسیع پیمانے پر ہونے والے نقصانات اور دسیوں لاکھ پاکستانیوں کی فوری امداد کی ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس نازک وقت میں اسلامی اخوت کی بنیاد پر اپنے فرائض پر ہمیں عمل کرنا چاہئے اور مصیبت زدہ مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی امداد کے لئے تیزی سے آگے آنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے جنوب مشرقی ایران کے شہر زاہدان کی جامع مسجد میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی کے شہدا کے فاتحے کی مناسبت سے اپنے تعزیتی پیغام میں فرمایا کہ ان جرائم کی پشتپناہی امریکا، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسیاں کر رہی ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج اپنے ایک پیغام میں، امدادی قافلے پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ و مجرمانہ حملو کو ، عالمی رائے عامہ اور پوری دنیا کے انسانوں کے ضمیر پر حملہ قرار دیا اور زور دیا کہ اب فلسطین نہ عرب مسئلہ ہے بلکہ صرف اسلامی مسئلہ ہی نہيں ہے بلکہ یہ عصر حاضر کا ایک انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور اس سفاک حکومت کے حامیوں خاص طور پر امریکا ، برطانیہ اور فرانس کو جواب دینا چاہئے ۔ قائد انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن اس طرح سے ہے :
ایٹم لفظ جہاں سائنسی میدان میں انسانی پیشرفت پر دلالت کرتا ہے وہیں بد قسمتی سے تاریخ کے گھناونے ترین سانحے، سب سے بڑی نسل کشی اور انسان کی سائنسی کامیابی کے غلط استعمال کا غماز بھی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال تیرہ سو نواسی کے آغاز پر قوم کے نام مبارکباد کے اپنے پیغام میں نئے سال کو بلند ہمتی اور کثرت عمل کے سال سے موسوم کیا۔ آپ نے بیتے سال میں قوم کی کارکردگی کو درخشاں اور تابناک قرار دیتے ہوئے قوم کی بصیرت و دور اندیشی کی قدردانی کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے جلوسوں میں کروڑوں کی تعداد میں عوام کی والہانہ شرکت پر قوم کے نام شکرئے کا پیغام جاری فرمایا۔ آپ نے اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ ملت ایران کے دوست اور دشمن دونوں جان لیں کہ یہ قوم اپنے راستے کا تعین اور ترقی و خوشبختی کی بلندیوں پر پہنچنے کا فیصلہ کر چکی ہے، وہ سامنے آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کرتی جائے گی۔
قائد انقلاب اسلامی کا پیغام مندرجہ ذیل ہے؛
بسم اللہ الرحمن الرحیممبہوت کن کارنامے انجام دینے والی عظیم الشان ایرانی عوام! آپ کے مضبوط قدم ہمیشہ مستحکم رہیں، آپ کی بلند ہمتی اور حریت پسندی کا پرچم ہمیشہ اونچا رہے، اللہ تعالی کا درود و سلام ہو آپ کے عزم راسخ اور بے مثال بصیرت پر جو ہمیشہ ضرورت کے وقت، بد خواہوں اور بد طینتوں سے ٹکراؤ کے میدان کو حق کی فتح کے میدان میں تبدیل کر دیتی ہے اور عزت و عظمت کا منظر پیش کرتی ہے۔ دل و جان کی گہرائیوں سے اس خالق ہستی کا شکر ہے جس نے آپ کے عزم و ایمان و بصیرت میں اپنے دست قدرت کو جلوہ فگن فرمایا اور اسلامی جمہوریہ کی تشکیل کی اکتیسویں سالگرہ پر طولانی تاریخ رکھنے والی قوم کی خود اعتمادی اور جذبہ ایمانی پر استوار نظام کی توانائی اور شادابی کو ہمیشہ سے بڑھ کر دشمنوں کے سامنے پیش کر دیا۔ کیا اکتیس سالہ تجربات اور متعدد متکبر و تسلط پسند حکومتوں کی غلطیاں، انہیں خواب غفلت سے بیدار کرنے اور اسلامی جمہوریہ ایران پر تسلط قائم کرنے کی عبث کوششوں کی حقیقت سے انہیں آگاہ کرانے کے لئے کافی نہیں ہیں؟ کیا انقلاب کی اکتیسویں سالگرہ کے جشن میں کروڑوں با بصیرت اور پر جوش انسانوں کی موجودگی ملک کے اندر فریب خوردہ اور عناد پر تلے ہوئے عناصر کو، جو گاہے بگاہے ریاکارانہ انداز میں عوام دوستی کا دم بھرتے ہیں، ہوش میں لانے اور عوام کی مرضی اور راستے سے، جو حقیقی دین محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور عظیم الشان امام (خمینی رحمت اللہ علیہ) کے صراط مستقیم کے علاوہ کچھ نہیں ہے، انہیں واقف کرانے کے لئے کافی نہیں ہے؟ ملت ایران کے دوست اور دشمن دونوں جان لیں کہ یہ قوم اپنے راستے کا تعین اور ترقی و خوشبختی کی بلندیوں پر پہنچنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ وہ اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور پروردگار کی جانب سے بخشی گئی توانائی پر اعتماد کے ذریعے، سامنے آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کرتی جائے گی۔ توفیق الہی اس قوم کے سروں پر سایہ فگن اور حضرت امام زمانہ ارواحنا فداہ کی دعائیں اس کا سہارا بنی رہیں۔ سید علی خامنہ ای 22 بہمن 1388(مطابق 11 فروری 2010 )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
استاد ڈاکٹر مسعود علی محمدی رضوان اللہ علیہ کی شہادت پر آپ کی والدہ، شریک حیات، کنبے اور آپ کے تمام احباب، شاگردوں اور شرکائے کار کو تعزیت اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
اینجانب مرحوم کے جملہ پسماندگان بالخصوص آپ کی زوجہ محترمہ اور اولاد کو اس انتقال پر تعزیت پیش کرتا ہوں اور مرحوم کے لئے اللہ تعالی کی رحمت و مغفرت کی دعا کرتا ہوں۔
دنیا کے ہر چہار طرف سے جو مسلمان یہاں جمع ہوئے ہیں انہیں چاہئے کہ اس موقع کو اپنے درمیان برادری کے رشتوں کو مستحکم کرنے کے لئے، جو امت اسلامیہ کے بہت سے بڑے مسائل کا حل ہے، غنیمت سمجھیں۔ میں آج واضح طور پر دیکھ رہا ہوں کہ اسلامی دنیا کے بدخواہ، پہلے سے زیادہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے میں مصروف ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امت اسلامیہ کو آج پہلے سے زیادہ اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے محب وطن انقلابی شاعر محمد شاہرخی کے انتقال پر ایک تعزیتی پیغام جاری کیا: پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے: بسم اللہ الرحمن الرحیمفرض شناس شاعر جناب محمود شاہرخی رحمت اللہ علیہ کے انتقال پر ملک کے ادبی حلقے، ان کے مداحوں اور اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتا ہوں۔ آپ انقلابی اشعار کی دنیا کے کہنہ مشق شعرا اور ان فنکاروں میں تھے جنہوں نے اپنے سخن و بیان کے سرمائے سے انقلاب کی مدد کی اور اپنے فن کو پوری صداقت کے ساتھ اس کے اعلی اہداف کے لئے وقف کر دیا۔ انقلابی شعرا کی نو خیز نسل اس شاعر اور اس پر افتخار وادی کے دیگر کہنہ مشق اساتذہ کی مقروض ہے۔ ہم سب کو اس وسیع و اہم ترین محاذ کے صف شکنوں اور راہ گشاؤں کی قدر کرنا چاہئے۔ میں اس عزیز دوست کے لئے رحمت و رضائے الہی کی دعا کرتا ہوںسیّدعلی خامنهای27/آبان/138818-11-2009
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جنوب مشرقی ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعے میں درجنوں برادران شیعہ و سنی، اسی طرح سپاہ پاسداران انقلاب فورس کے کمانڈروں بالخصوص نورعلی شوشتری اور کمانڈر محمد زادہ کی شہادت پر مبارکباد اور تعزیت پیش کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ کردستان میں رونما ہونے والے دہشت گردانہ سانحے میں ماہرین کی کونسل میں صوبہ کردستان کے نمائندے ماموستا شیخ الاسلام کی شہادت پر تعزیت و مبارکباد پیش کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عراق کے بر سر اقتدار اتحاد میں شامل سیاسی جماعت مجلس اعلائے اسلامی کے سربراہ سید عبد العزیز حکیم کے انتقال پر تعزیتی پیغام جاری فرمایا: پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے: بسم اللہ الرحمن الرحیم
انتہائی اندوہ ناک خبر موصول ہوئی کہ عراق کی مجلس اعلائے اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام سید عبد العزیز حکیم نے دار فانی کو وداع کہا اور دار باقی کی سمت کوچ فرمایا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے ایک حکمنامے میں شیخ صادق آملی لاری جانی کو عدلیہ کا سربراہ منصوب کیا۔قائد انقلاب اسلامی کے حکمنامے کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
گرانقدر محقق حجت الاسلام و المسلمین جناب الحاج شیخ صادق آملی لاری جانی دامت توفیقاتہ اب جبکہ عدلیہ میں آیت اللہ ہاشمی شاہرودی کی فرائض کی انجام دہی کی توسیع شدہ مدت بھی پوری ہو چکی ہے، آنجناب کی یادگار و باارزش سعی و کوشش اور خدمتوں کی قدردانی کے ساتھ آپ کو جو قم کے دینی علمی مرکز کی نمایاں شخصیتوں میں سے ایک اور جدت و ابتکار عمل کی صلاحیتوں سے سرشار شخصیت ہیں آئین کی دفعہ ایک سو ستاون کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کا سربراہ منصوب کرتا ہوں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج قوم کے نام اپنے اہم ترین پیغام میں بارہ جون کے اہم ترین موقع پر عظیم و با ہنر ایرانی قوم کے پر وقار، مستحکم، سکون بخش اور تاریخ ساز تعاون اور شراکت کو خدائے حکیم کے لطف و کرم کا آئینہ اور بے مثال و مبہوت کن کارنامہ قرار دیا اور پر جوش انتخابات میں ملت ایران کے سیاسی شعور، انقلابی عزم اور شہری صلاحیتوں کے مظاہرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انتخابات میں اسی فیصد سے زائد رائے دہندگان کی شرکت اور منتخب صدر کو دو کروڑ چالیس لاکھ ووٹ ملنا ایک حقیقی جشن سے عبارت ہے کہ دشمن بدخواہوں کو اکسا کر جس کی جاذبیت اور شیرینی سے ملت ایران کو محروم کر دینا چاہتے ہیں بنابریں عوام بالخصوص نوجوان طبقہ پوری طرح ہوشیار رہے۔ منتخب امیدوار اور دیگر محترم امیدواروں کے حامی اشتعال انگیز اور ایک دوسرے کے سلسلے میں بد گمانی پر مبنی باتوں اور عمل سے پرہیز کریں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شہر زاہدان کے دہشت گردانہ سانحے پر اپنے تعزیتی پیغام میں مسلمانوں کے درمیان فتنہ و فساد برپا کرنے اور بردر کشی کا بازار گرم کرنے کوششوں کے لئے بعض مداخلت پسند طاقتوں کے سیاسی منصوبہ سازوں اور ان کے خفیہ اداروں کو ملوث قرار دیا اور عوام اور حکام کو قومی و اسلامی اتحاد کی حفاظت کے ساتھ دشمنوں کی سازشوں کی جانب سے ہوشیار رہنے اور ان پر پوری توجہ رکھنے کی ہدایت کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عالم ربانی حضرت آيت اللہ بہجت کے انتقال پرملال پر اپنے تعزیتی پیغام میں فقیہ بے بدل اور عارف بے نظیر کی رحلت کو نا قابل تلافی خسارہ قرار دیا اور اس مصیبت عظمی پر حضرت بقیۃ اللہ ارواحنا فداہ، بزرگ علمائے کرام، مراجع تقلید، آپ کے معزز بازماندگان اور جملہ عقیدت مندوں کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ تعزیتی پیام کے متن مندرجہ ذیل ہے:
عراق میں زائرین حسینی پر وحشیانہ حملے کی مذمت
رہبرانقلاب اسلامی نے عراق میں حالیہ ہولناک دہشت گردانہ واقعات اورزائرین حسینی کی مظلومانہ شہادت پرتعزیتی پیغام جاری کیا ہے ۔ پیغام مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عراق میں ہولناک دہشت گردانہ واقعات اور زائرین حسینی کی مظلومانہ شہادت نے ایسے دلوں کو غمزدہ اور ماتمدار بنادیا ہے جو اہل بیت پیغمبر کے عشق ومحبت میں ہی دھڑکتے اور اپنی سعادت ونجات محمد وآل محمد علیھم السلام کی پیروی میں مضمر سمجھتے ہيں۔
ایرانی سال تیرہ سو اٹھاسی ہجری شمسی کے آغاز پر قائد انقلاب اسلامی نے حسب دستور اپنا پیغام نوروز جاری فرمایا۔ اس پیغام میں آپ نے نئے ہجری شمسی سال کو معیار صرف کی اصلاح کا سال قرار دیا۔ پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے: بسماللَّهالرّحمنالرّحيميا مقلّب القلوب و الأبصار. يا مدبّر اللّيل و النّهار. يا محوّل الحول و الأحوال. حوّل حالنا الى احسن الحال.عید نوروز جس کی آمد خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے نزدیک ہوئی ہے اور جو اس با برکت دن کی قربت پاکر زیادہ با عظمت ہو گئی ہے، میں اس عید کی مبارک باد پیش کرتا ہوں ملک بھر کے اپنے تمام ہم وطنوں کو اسی طرح دنیا کے دیگر ممالک میں سکونت پذیر ایرانیوں کو نیز ان ممالک کے عوام کو جو عید نوروز مناتے اور اس مناسبت سے جشن پربا کرتے ہیں۔ میں خصوصی مبارک باد پیش کرتا ہوں عظیم شہداء کے اہل خاندان اور (مقدس دفاع میں زخمی ہو جانے والے) جانبازوں اور ( جان کی بازی لگا دینے والے) ایثار پیشہ افراد کو۔ امید کرتا ہوں کہ یہ سال ان کے لئے اچھا سال ثابت ہوگا۔ تیرہ سو ستاسی کا سال بڑے اہم واقعات والا سال تھا۔ عالمی سطح بھی اور ملک کی اندرونی سطح پر بھی۔ عالمی سطح پر متعدد بڑے اور اہم واقعات رونما ہوئے جن کے عالمی سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ ان میں سے ایک معاشی شعبے میں رونما ہونے والا عظیم مالیاتی بحران ہے جو امریکہ سے شروع ہوکر یورپ اور دیگر ممالک منجملہ ہمارے علاقے کے ملکوں تک پھیل گیا۔ عالمی برادری کے لئے یہ مسئلہ بہت بڑا ہے۔ اس کا اثر لوگوں کی روز مرہ کی زندگی اور ان کے اقتصادی پروگراموں پر نہیں بلکہ ان کے سرمایہ دارانہ نظام کے تعلق سے ان کے طرز فکر اور زاویہ نگاہ پر بھی اس کے حیرت انگیز اثرات مرتب ہوں گے۔ خوش قسمتی سے ہمارا ملک اور ہماری قوم بڑی حد تک اس بھیانک عالمی طوفان کے نقصانات سے خود کو محفوظ رکھنے میں کامیاب رہی۔ البتہ لازمی ہے کہ احتیاطی تدابیر بدستور جاری رہیں۔گزشتہ سال کے دوران عالمی اور علاقائی سطح پر رونما ہونے والے دیگر اہم واقعات میں ایک، غزہ پر صیہونی حکومت کا حملہ تھا۔ جس نے پوری دنیا کی توجہ اپنی جانب مرکوز کی۔ بعض افراد اسلامی استقامت اور مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں کینہ شتر رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس مسئلے کو اپنے مخصوص انداز میں دیکھا۔ اس زمرے میں بنیادی طور پر مغربی ممالک کے بہت سے سیاستداں شامل ہیں۔ کچھ لوگوں نے مظلوم فلسطینی عوام اور اہل غزہ کی حمایت کے جذبے کے ساتھ اس مسئلے پر توجہ دی۔ البتہ اس بزدلانہ اور ظالمانہ حملے سے جو نتائج سامنے آئے وہ پوری دنیا کے لئے مبہوت کن تھے۔ غزہ کے بے گناہ عوام نے بائیس دنوں تک زبردست استقامت کا مظاہرہ کیا اور صیہونی حکومت نے بائیس دنوں تک ان عوام پر اپنی پوری توانائی سے حملے کئے۔ جنگ کا خاتمہ صیہونی حکومت کی شکست پر ہوا۔ ظالموں اور تسلط پسندوں کے مد مقابل قوموں کی استقامت کے امکانات کے تعلق سے دنیا والوں کے لئے یہ بہت اہم تجربہ رہا۔ اس کے علاوہ بھی علاقے اور دنیا کی سطح پر دوسرے بہت سے واقعات رونما ہوئے تاہم ان کا تذکرہ یہاں مقصود نہیں ہے۔ ملکی سطح پر بھی سال کے آغاز سے اختتام تک متعدد اہم واقعات سامنے آئے۔ تیرہ سو ستاسی کا سال ایٹمی شعبے سے متعلق بڑی اچھی خبروں سے شروع ہوا اور ملت ایران کو اطلاع ملی کہ اس کے نوجوانوں اور تبحر علمی کے مالک اور محنت و مشقت کے خو گر سائنسدانوں نے عالمی پابندیوں کے باوجود ایٹمی شعبے میں ملک کی ترقی کو جامہ عمل پہنایا اور دنیا کے سامنے اس اہم ترین شعبے میں ملت ایران کی صلاحیت کا لوہا منوا لیا۔ اس چیز سے سائنسی شعبے ہی نہیں دیگر شعبوں میں بھی دنیا والوں کی نگاہ میں ملت ایران کو نیا مقام اور نیا اعتبار حاصل ہوا۔ بحمد اللہ (اسی سال کے اندر) آٹھویں پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کی تشکیل انجام پائی اور پورے سال اس پارلیمنٹ نے قابل احترام انتظامیہ کے تعاون سے بڑے اچھے کام انجام دئے۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ تعاون اسی طرح جاری رہے گا۔ الحمد للہ اس سال کے دوران دیگر شعبوں میں بھی بڑے اہم کام انجام پائے۔ اسی ایٹمی شعبے میں ہی اس سال کے اختتام کے قریب بوشہر ایٹمی بجلی گھر کو تجرباتی طور پر چلایا گيا، جو اپنے آپ میں ایک بہت بڑی اور اہم خبر ہے۔ یہ بھی ملک کے اندر ہمارے سائنسدانوں کی ترقی کا نتیجہ ہے جنہوں نے پوری دنیا سے یہ منوا لیا کہ ملت ایران کی ایٹمی شعبے کی پیشرفت کے راستے کو مسدود نہیں کیا جا سکتا۔ سائنسی شعبے میں دوسرے بھی اہم کام انجام پائے جن کو بیان کرنے کے لئے زیادہ وقت درکار ہے۔ میں نے ان ترقیوں کے کچھ منتخب نمونوں کا نزدیک سے مشاہدہ کیا اور ایک نمائش میں ان کو قریب سے دیکھا جو واقعی حیرت انگیز بات تھی۔ ہمارے عزیز نوجوانوں اور ہماری بلند ہمت اور محنتی قوم نے سائنس کے شعبے میں بڑی حیرت انگیز ترقی کی ہے۔ اس حیرت انگیز ترقی و پیشرفت نے تیس سال سے اسلامی انقلاب کے خلاف اطراف میں ہونے والے منفی پروپگنڈے کو غلط ثابت کر دیا۔سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے کی ایک ترقی مصنوعے سیارے امید کا خلا میں بھیجا جانا بھی تھا۔ اس عظیم کارنامے کا یہ پہلا قدم تھا جس نے ملک کو یہ ٹکنالوجی رکھنے والے دنیا کے معدودے چند ملکوں میں شامل کر دیا اور پوری دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی اور یہ ثابت کر دیا کہ ملت ایران ذاتی صلاحیتوں سے مالامال ہےاور اپنے بلبوتے پر نشو نما پا رہی ہے اور ملت ایران کی صلاحیتیں محدود نہیں ہیں۔اقتصادی امور کے سلسلے میں بھی میں اپنے عزیز عوام کی خدمت میں عرض کرنا چاہوں گا کہ دنیا میں مالی بحران اور اقتصادی کساد بازاری کے تباہ کن طوفان اور بھیانک گردباد کے باوجود اور ایٹمی توانائی کے مسئلے اور دیگر مسائل کے باعث ایران پر لگائی جانے والی پابندیوں کے ہوتے ہوئے بھی، ملک کے حکام اس طوفان پر غالب رہے اور انہوں نے بڑی حد تک ملک کے اندر اس گردباد کے منفی اثرات کو قابو میں رکھا۔ انہوں نے دنیا کے بہت سے ملکوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دینے والی اس بھیانک موج کے شر سے ہمارے عوام کو محفوظ رکھا نتیجے میں قوم اپنے پیروں پر کھڑی رہ سکی۔ خدا کرے کہ اقتصادی ترقی روز بروز زیادہ بارآور ہو اور عوام کو مزید خوشیاں نصیب ہوں اور مختلف شعبوں میں گوناگوں ترقی کی راہ ہموار ہو۔مشاہدے سے ثابت ہوتا ہے کہ خلاقیت و پیش رفت کا سال خوش قسمتی سے ابتکار عمل کے متعدد نمونوں اور متعدد ترقیوں کا سال رہا۔ اس نعرے کو مقدماتی مرحلے میں کامیابی سے عملی جامہ پہنایا گیا۔ البتہ خلاقیت و پیشرفت اسی سال سے مختص نہیں تھی بلکہ آنے والے سالوں میں بھی ہمیں انہیں خطوط پر سنجیدگی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور خود کو سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے میں اس نقطہ کمال پر پہنچانا ہے جو ملت ایران کے شایان شان ہے۔اسی لمحے سے شروع ہونے والا نیا سال بھی بڑا اہم سال ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ملت ایران ذات باری تعالی پر ایمان راسخ سے حاصل ہونے والی اپنی قدرت کے ذریعے اس سال میں ممکنہ طور پرپیش آنے والے امور اور عالمی و علاقائی و ملکی سطح کے واقعات پر غلبہ حاصل کرے گی اور انہیں اپنے حق اور مفاد میں موڑنے میں کامیاب رہے گی۔میں اپنے عزیز عوام کی خدمت میں جو بات عرض کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ ہم نے سال نو کی آمد کے موقع کی مخصوص دعا میں پڑھا کہ :یا محول الحول و الاحوال حول حالنا الی احسن الحال ہماری حالت کو بہترین حالت میں تبدیل کر دے۔ اس چیز کا تعلق یوں تو ارادہ الہی سے ہے تاہم ملت ایران اور ہم لوگوں کی کی جانب سے بھی سعی و کوشش لازمی ہے جو لطف و رحمت الہی کے لئے راہ ہموار کرتی ہے۔ ہمیں اپنی حالت کو بہتر بنانے، اپنی زندگی، اپنے دل و دماغ اور اپنی دنیا و و آخرت کو سنوارنے کے لئے کمر ہمت کسنا ہوگی۔ یہ ملت ایران کی ہر فرد کا فریضہ ہے۔ ذہنی خیالات، معنوی اور دینی امور اور زمینی حقائق اور روز مرہ کے مسائل جو ہماری انفرادی اور سماجی زندگی میں در پیش ہوتے ہیں ان کے لئے اسی عظیم حکم الہی کے تحت بڑے وسیع مواقع موجود ہیں جسے ہم ہر سال دہراتے ہیں: حول حالنا الی احسن الحالمیں اس کی ایک مثال پیش کروں گا جو میری نظر میں ہماری حالت میں بہتری کی علامت ہو سکتی ہے:ہم ملک کے مالی ذخائر کو استعمال کرنے کے سلسلے میں جو ہماری، ہمارے دیگر ہم وطنوں اور ملک کے حکام کی زحمتوں سے حاصل ہوتے ہیں، کسی حد تک بے توجہی برت رہے ہیں۔ اس (بے توجہی) کو، خصوصی توجہ میں تبدیل کر دینا چاہئے۔ ہم اسراف کا شکار ہیں۔ ہم چیزوں کے استعمال میں فضول خرچی اور لاپروائی سے دوچار ہیں۔ میں اس چیز کی تفصیلات سال نو کی اپنی تقریر میں انشاء اللہ پیش کروں گا۔ اس وقت مختصرا اتنا عرض کرنا ہے کہ ملک کے بہت سے ذخائر بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ملک کے ذخائر کا بڑا اہم حصہ، ذاتی مسائل میں بھی اور اجتماعی امور میں بھی، ہماری فضول خرچی کی نذر ہو رہا ہے۔ ہمیں اپنے خرچ کو عاقلانہ اور مدبرانہ انداز میں کنٹرول کرنا چاہئے۔ خرچ اسلام ہی نہیں دنیا کے تمام با شعور افراد کی نظر میں بھی دانشمندی کے تحت ہونا چاہئے۔ دلی خواہشات اور نفس انسانی کے مطالبات کے غلبے کی صورت میں خرچ کو مناسب حد میں نہیں رکھا جا سکتا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ملک کے ذخائر ضائع ہوتے ہیں، امیر اور غریب کے درمیان خلیج بڑھتی ہے۔ کچھ افراد زندگی کی بنیادی اور ابتدائی چیزوں کی حسرت دل میں لئے رہتے ہیں اور کچھ لوگ ذخائر کو فضول خرچی کی نذر کرتے ہیں۔ ہمیں معیار صرف کی صلاح کرنا چاہئے۔ ہمیں معیار صرف کی اصلاح کی جانب قدم بڑھانا چاہئے۔ سب سے پہلے تو مقننہ، مجریہ، ملک کے دیگر حکام، عدلیہ اور دیگر شعبوں کو اور اس کے بعد مختلف سماجی مقام کے حامل افراد اور شخصیات کو اسی طرح ملک کے غنی و فقیر ہر فرد کو اس اصول پر توجہ دینا چاہئے کہ ہمیں معیار صرف کی اصلاح کرنا ہے۔ زندگی کے ضروری امور اور غیر ضروری چیزوں میں خرچ کا اگر یہ انداز ہوگا اور سوچے سمجھے بغیر فضول خرچی کی جاتی رہی تو اس سے ملک اور عوام کو نقصان پہنچے گا۔ میں عوام بالخصوص ملک کے حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ اس سمت میں اپنی کوششیں تیز کریں اور معیار صرف کی اصلاح کے لئے منصوبہ بندی کریں۔ بنابریں میں اس سال کو معیار صرف میں اصلاح کی جانب عوام اور حکام کی پیش قدمی کا سال قرار دیتا ہوں۔ امید کرتا ہوں کہ معیار صرف میں اصلاح کا عنوان ہم سب کے دستور العمل کا جز ہوگا اور ہم سب اس اہم، حیاتی اور بنیادی نعرے کے مطابق ملک کے لئے کام کریں گے اور ملک کے ذخائر کو مناسب ترین انداز میں استعمال کریں گے۔ میں یہاں پر بزرگوار امام(خمینی رحمت اللہ علیہ) اور عزیز شہدا کی یاد تازہ کرنا چاہوں گا اور تمام ملت ایران کی خدمت میں ایک بار پھر تہنیت و مبارک باد پیش کروں گا۔ والسّلام عليكم و رحمةاللَّه و بركاته
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ ا لعظمی سید علی خامنہ ای نے بر صغیر ہند میں ایرانی طلبہ کی اسلامی انجمنوں کی یونین کی سرگرمیوں کو چوتھائی صدی کا عرصہ گزر جانے اور یونین کے تیرہ اور چودہ فروری کے انتخابات کی مناسبت سے ایک پیغام صادر فرمایا۔ قائد انقلاب اسلامی کا یہ پیغام ایشیا پیسیفک ممالک میں زیر تعلیم ایرانی طلبہ کی تقریب میں قائد انقلاب اسلامی کے نمایندے حجت الاسلام محمد علی نظام زادہ نے پڑھا۔ پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے؛ بسم الله الرحمن الرحيم عزیز طالب علمو!جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے، اپنی تعلیم یافتہ اور قابل افتخار نوجوان نسل سے ملت ایران کی توقعات بڑھتی جا رہی ہیں۔ اس قوم کے نوجوانوں نے ہر شعبے میں اپنی برتر صلاحیتوں کو ثابت کیا ہے۔ آزاد و سربلند ایران کے دشمنوں کی گزشتہ پالیسیاں ملک کے اسی بازو کو شل کر دینے پر مرکوز رہی ہیں اور اس کے لئے مایوسی پھیلانے کی سازش اور بے راہروی کی ترویج جیسے مختلف حربے استعمال کئے گئے۔ یہ سازش اسلامی انقلاب کے بعد بھی جاری رہی اور اس کے لئے جدید مواصلاتی وسائل کا استعمال بھی کیا گیا لیکن انقلابی نوجوانوں کی بلند ہمتی اور فرض شناسی کی وجہ سے ایران کے دشمن اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکے۔ ملک کی سائنسی، سماجی اور سیاسی ترقی اور نوجوان نسل میں نمایاں بلند ہمتی اور جوش و جذبے سے تابناک افق کی نوید ملتی ہے جو ملت ایران کے شایان شان ہے۔ عزیزو! خدائے حکیم و علیم پر توکل اور ہم سب بالخصوص نوجوان نسل پر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کے صحیح ادراک کے ساتھ مستقبل کی راہ ہموار کیجئے۔ تحصیل علم، تحقیق اور نئی ایجادات کو اپنا فریضہ تصور کیجئے۔ آپ تعلیمی موضوع کے انتخاب اور اپنے دیگر پروگراموں میں ملک کی موجودہ اور آئندہ ضرورتوں کو مد نظر رکھئے۔ مستقبل آپ کا ہے۔ اسے سنوارنے کے لئے اللہ تعالی سے نصرت و مدد کی دعا کیجئے اور اپنی توانائیوں کو بروئے کار لائیے۔ سيدعلي خامنه اي26/ بهمن/138714 فروری 2009
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی ساخت کے سیٹیلائیٹ امید کو کامیابی سے خلا میں بھیجے جانے پر فرمایا ہے کہ یہ کامیابی ان امیدوں کی حقانیت کا ثبوت ہے جو عظیم اسلامی انقلاب نے دلوں میں پیدا کی ہیں۔ خلائی شعبے میں اس گراں قدر کامیابی کے سلسلے میں صدر مملکت ڈاکٹر احمدی نژاد نے قائد انقلاب اسلامی کو ایک خط ارسال کیا تھا جس پر قائد انقلاب اسلامی نے جوابی پیغام جاری فرمایا۔
فلسطین کے وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ نے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے نام اپنے ایک پیغام میں ملت ایران اور آپ کی جانب سے فلسطینیوں بالخصوص اہل غزہ اور اسلامی مزاحتمی تحریک کے جوانوں کی وسیع حمایت کی قدردانی کی ۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ میں اپنی، ملت فلسطین اور زخمی لیکن فاتح غزہ کی جانب سے آپ کے اور عظیم ملت ایران کے ممتاز اسلامی موقف پر درود و سلام بھیجتا ہوں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نےفلسطین کی قانونی حکومت کے وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ کے نام اپنے پیغام ميں غزہ کے مظلوم و دلیر جانبازوں کی جاں نثاری و صبر و شجاعت کے مقابلے میں صیہونی حکومت کی مسلح افواج کی شرمناک شکست کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ ہولناک تاریخی جنگی جرائم کے مقابلے میں آپ اور غزہ کے ایک ایک شخص کے ایمان اور با وقار استقامت و پائمردی نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے حامیوں اور اسی طرح امت مسلمہ سے غداری کرنے والے منافقوں کو رسوا کر دیا ہے اور امت اسلامیہ کی عزت و سربلندی کا پرچم بلند کرنے کے ساتھ ساتھ انسان دشمن عناصرکو پہلے سے بھی زیادہ ذلیل و رسوا کرے گی۔ رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کے نام ایک خط میں، بیس سالہ منصوبے کے تحت پانچ سالہ ترقیاتی پروگرام کی بنیادی پالیسیوں کی نشاندہی فرمائی۔ثقافتی، سائنسی، سماجی، معاشی، سیاسی، دفاعی اور سلامتی کے شعبوں سے متعلق ترقیاتی پروگرام کی بنیادی پالیسیاں پنتالیس نکات پر مشتمل ہیں۔صدر مملکت کو ارسال کئے جانے والے اس خط کے نسخے پارلیمنٹ کے سربراہ، عدلیہ کے سربراہ اور تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ کو بھی ارسال کئے گئےـ خط کا متن مندرجہ ذیل ہے:
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جرائم پیشہ صیہونیوں کےہاتھوں غزہ کے مظلوم عوام کے قتل عام کے بھیانک اور دردناک سانحے پر اپنے پیغام میں صیہونیوں کے ساتھ جارج بش کی مجرم حکومت کی شرمناک سازباز کی مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں اور بعض عرب حکومتوں کے سکوت اور بے حسی کو ان جرائم میں ممد و معاون قرار دیا۔ آپ نے پیر کے دن عام سوگ کا اعلان کرتے ہوئے تمام فلسطینی مجاہدین، مسلم اور حریت پسند اقوام، علما و دانشوروں اور عالم اسلام کے ذرائع ابلاغ کو خونخوار صیہونزم کے جرائم کے سد باب کے سلسلے میں سنگين ذمہ داری اور فریضے کی ادائیگی کی دعوت دی۔
میدان عرفات اللہ اکبر اور امریکہ مردہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا.سرزمین عرفات پر آج اس وقت حجاج کرام کے اللہ اکبر امریکہ مردہ باد اسرائیل مردہ باد کے نعرے گونج اٹھے جب حجاج کرام نے سنت ابراہیمی کے مطابق برائت از مشرکین کا روح پرور اجتماع منعقد کیا ۔اس موقع پر ایرانی حج مشن کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محمدی ری شہری نے رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام بڑھ کر سنایا ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک جلیل القدر عالمہ فاضلہ، معروف مترجم قرآن، شاعرہ اور مصنفہ محترمہ طاہرہ صفار زادہ کے انتقال پر ملال پر قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک تعزیتی پیغام جاری فرمایا جو مندرجہ ذیل ہے۔ بسم اللہ الرحمن الرحیمعقل و فرزانگی شخصیت کی مالک، خلاقی صلاحیتوں سے سرشار شخصیت مصنفہ اور شاعرہ محترمہ طاہرہ صفار زادہ کے انتقال پر ان کے بازماندگان اور ملک کے حلقہ شعر و ادب کو تعزیت پیش کرتا ہوں۔ اس با ایمان خاتون کی خدمات بالخصوص ان کے ہاتھوں انجام پانے والا ترجمہ قرآن کریم بارگاہ حق میں ان کی نیکیوں کے پلڑے کی گرانی کو یقینا بڑھا دے گا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی کی رحمت و مغفرت ان کے شامل حال ہو۔ سید علی خامنہ ای2008-10-26
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ٹیچرز ٹریننگ یونیورسٹی میں تین شہدائے گمنام کے جنازوں کی تشییع و تدفین کی مناسبت سے ایک پیغام جاری فرمایا۔ تشییع جنازہ یونیورسٹی کے سامنے انجام پائی اور پھر جنازوں کو یونیورسٹی کی مسجد کے سامنے سپرد خاک کر دیا گیا۔ پیغام کا متن پیش نظر ہے۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم شہدا کا احترام در حقیقت ایثار خلوص کی قدردانی ہے، ملکوتی قلوب اور پاکیزگی و نورانیت سے سرشار روحوں کا احترام ہے۔ شہدائے عزیز کی روحوں پر اللہ تعالی کی رحمتیں نازل ہوں۔ سید علی خامنہ ای2008-10-23
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی طلبہ کی اس یونین کے تینتالیسویں اجلاس کے نام ایک پیغام جاری کیا۔ پیغام کا متن پیش نظر ہے۔ بسم اللہ الرحمن ا لرحیم عزیز طلبہ ! علم و دانش کے حصول کے لئے آپ کی ہر کوشش، آپ کے ملک و ملت کے معنوی و مادی اقتدار کی بحالی کی راہ میں اٹھایا جانے والا ایک قدم ہے جو ایک زمانے میں دنیا میں خلاقیت اور علم و دانش کی علمبردار تھی۔ اسلامی انقلاب سے وابستہ نسل (دوسروں پر) انحصار اور (دوسروں کی) پیروی کے زمانے کی پسماندگی سے نکل سکتی ہے۔ یہ ایک تاریخی فریضہ ہے۔ موضوع کے انتخاب، تعلیم و تعلم اور غور و فکر کے لئے آپ جو جد و جہد کرتے ہیں اس کے لئے ملک کی ضرورتوں کو اساس قرار دیجئے۔ پروردگار علیم و قدیر سے ہدایت و رہنمائی کی دعا کیجئے اور ہر قسم کی آلودگی سے پاک اپنے پاکیزہ قلوب کو اس کی ہدایت و الطاف کا آئینہ بنائیے۔ یقین رکھئے کہ مستقبل اسی قوم کا (سنورتا) ہے جس کے نوجوان محنتی، امید سے سرشار اور فکر و نظر والے ہوں۔ میں آپ تمام عزیزوں کو اللہ تعالی کی پناہ میں دیتا ہوں۔ سید علی خامنہ ای 2008-10-23
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب اور مقدس دفاع کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یوم شہید و جانباز کی مناسبت سے آج پچیس ستمبر دو ہزار آٹھ کو ایک پیغام جاری فرمایا ۔ عراق کی جانب سے آٹھ سالہ جنگ کے آغاز کی مناسبت سے ایران میں ہر سال ہفتہ دفاع مقدس منایا جاتا ہے جس کا ایک دن یوم شہید و جانباز کے نام سے موسوم ہے۔ پیغام مندرجہ ذیل ہے؛ بسم اللہ الرحمن الرحیم شہیدوں کا نام اور ہفتہ دفاع مقدس کے ایک دن کو ان کے نام سے منسوب کرنا ایک اہم پیغام کا حامل ہے۔ یہ علامتی عمل یہ پیغام دیتا ہےکہ کوئی بھی قوم قربانیوں کے بغیر اپنے تشخص، وقار، غیرت و حمیت، اقدار اور عقائد کا دفاع نہیں کر سکتی۔ ہماری دانشمند اور با شعور قوم نے دنیا کو یہ درس دیا اور اسے تاریخ میں ہمیشہ کے لئے رقم کر دیا۔ مظلوم فلسطینیوں کے خالی ہاتھ لڑے جانے والے جہاد سے آج سنگدل، بے رحم اور پوری طرح مسلح صیہونی خوفزدہ اور بے بس ہو گئے ہیں یہ اسی درس ابدی کا تسلسل ہے۔ اسی طرح عراق میں قابض قوتوں کی بے بسی اس ملک میں اسی سبق پر عمل آوری کا نتیجہ ہے۔ شہدا مقدس دفاع کے افق کے درخشاں ستارے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر پاکیزہ دل اور با ضمیر انسان ان کی تکریم و توقیرکو اپنا فریضہ سمجھتا ہے اور پرچم اسلام کی سربلندی کے آرزومند اور قرآنی بشارتوں پر ایمان و ایقان رکھنے والے افراد ان پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔ پروردگارا! ان پر اپنی بہترین رحمتیں نازل فرما اور انہیں اپنے برگزیدہ بندوں کے ساتھ محشور فرماسید علی خامنہ ای
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید بعثت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی مناسبت سے کچھ سزا یافتہ افراد کی سزاؤں میں تخفیف کی درخواست منظور کر لی۔ فوجی، سول اور دیگر عدالتوں سے سزا پانے والے تین ہزار چوراسی افراد کی سزائیں معاف یا کم کرنے کی موافقت ہوئی ہے۔ عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ ہاشمی شاہرودی نے قائد انقلاب اسلامی کو لکھے گئے ایک خط میں ان تین ہزار چوراسی افراد کی سزاؤں کی معافی یا ان میں تخفیف کی درخواست کی تھی جن کے معافی یا تخفیف کے معاملے متعلقہ ادارے میں قانونی مراحل سے گزر چکے تھے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے سابق سربراہ ڈاکٹر حداد عادل کو اپنا مشیر اعلی اور ڈاکٹر سعید جلیلی کو قومی سلامتی کی اعلی کونسل میں اپنا نمایندہ مقرر فرمایا۔ آپ نے ان تقرریوں کے لئے حکمنامے جاری فرمائے جو مندرجہ ڈیل ہیں:
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے سابق سربراہ ڈاکٹر حداد عادل کو اپنا مشیر اعلی اور ڈاکٹر سعید جلیلی کو قومی سلامتی کی اعلی کونسل میں اپنا نمایندہ مقرر فرمایا۔ آپ نے ان تقرریوں کے لئے حکمنامے جاری فرمائے جو مندرجہ ڈیل ہیں: بسم اللہ الرحمن الرحیم جناب ڈاکٹر حداد عادل حفظکم اللہ سیاسی اور ثقافتی میدانوں بالخصوص پارلیمان مجلس شورای اسلامی کی سربراہی کے دور میں آپ کے طویل تجربات کے پیش نظر ان تجربات اور صلاحیتوں سے استفادے کی غرض سے آپ کو قائد انقلاب اسلامی کا مشیر اعلی منصوب کرتا ہوں۔امید کہ اس ذمہ داری کے سلسلے میں بھی آپ کی با ارزش خدمات سامنے آئیں گی جس کے ہم ماضی میں بھی شاہد رہے ہیں۔ اللہ تعالی سے آپ کی توفیقات اور کامیابیوں کے لئے دعاگو ہوں۔ سید علی خامنہ ای 2008-6-28 بسم اللہ الرحمن الرحیمجناب ڈاکٹر سعید جلیلیاسلامی جمہوریہ ایران کے آئين کی دفعہ ایک سو چھہتر کی رو سے آپ کو اعلی قومی سلامتی کونسل میں تین سال کے لئے اپنا نمایندہ منصوب کرتا ہوں۔ امید ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی اور خود مختاری کے سلسلے میں اس کونسل کے فیصلوں کے کلیدی کردار پیش نظر آپ اس عمل میں سرگرم شرکت اور بندے سے مسلسل صلاح و مشورے کے ذریعے عظیم اسلامی نظام کی خود مختاری اور تقویت میں مدد گار ثابت ہوں گے۔ مناسب ہوگا کہ اس موقع پر جناب ڈاکٹر لاری جانی کی قیمتی خدمات کا شکریہ بھی ادا کر دوں جنہوں نے اس کونسل میں برسوں قائد انقلاب اسلامی کی نمایندگی کی۔ سید علی خامنہ ای 2008-6-28
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اب جب کہ پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کا آٹھواں دور شروع ہو رہا ہے اور قادر مطلق کی نصرت و اعانت سے، اسلامی جمہوریت کے مظہر اس مضبوط سلسلے کی نئی کڑی وجود میں آ رہی ہے، بارگاہ احدیت میں سجدہ شکر بجا لاتا ہوں اور قدردانی و امید کے جذبات سے سرشار دل سے ملت ایران پر درود بھیجتا ہوں۔ یہ ایک افتخار ہے جسے اسلام پر ایمان اور ایران سے عقیدت رکھنے والوں کو چاہئے کہ اپنے لئے الہی عطیہ تصور کریں اور قدرشناسی کا ثبوت دیتے ہوئے اس کی حفاظت کریں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک حکمنامہ جاری فرما کر جناب سید احمد میر عمادی کو شہر خرم آباد کا امام جمعہ اور صوبہ لرستان کے لئے اپنا نمائندہ منصوب فرمایا۔ حکمنامہ درج ذیل ہے: بسم اللہ الرحمن الرحیم حجت الاسلام جناب الحاج سید احمد میر عمادی دامت برکاتہ اب جب کہ حجت الاسلام جناب حسینی میانچی، خرم آباد میں گرانقدر خدمات انجام دینے کے بعد مقدس شہر قم واپس تشریف لے جایا چاہتے ہیں تو جناب والا کو شہر خرم آباد کا امام جمعہ اور صوبہ لرستان کے لئے اپنا نمایندہ منصوب کرتا ہوں۔ اس صوبے اور اس شہر کے عوام کی دلاوری و شجاعت، اور ایمان و استقامت زباں زد خاص و عام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی کے بعد اور اس سے قبل مختلف مواقع پر اس خطے کے عوام اپنی انہی صفات سے یاد کئے جاتے رہے ہیں اور جناب والا بھی اللہ تعالی کے فضل و کرم سے زیور علم و عمل سے آراستہ اور خاندان اہل بیت عصمت و طہارت سے پر افتخار نسبت کے ذریعے وابستہ ہیں۔ اللہ تعالی کی توفیقات اور حضرت امام زمانہ علیہ السلام ارواحنا فداہ کی عنایات سے انشاء اللہ آپ علاقے کے عزیز عوام بالخصوص نوجوانوں کے درمیان ایک با بصیرت و مہربان رہنما، امین و صادق مشیر اور دانا و تجربہ کار استاد کا کردار ادا کریں گے۔ اللہ تعالی سے آپ کے لئے تائید و نصرت اور لرستان کے عوام کے لئے کامرانی و سعادت کی دعا کرتا ہوں۔ سید علی خامنہ ای 27فروردین 1387(15. 4. 2008)
قائد انقلاب اسلامی نے شیراز کے ایک ثقافتی مرکز رہپویان وصال میں دھماکے کے واقعے کے بعد تعزیتی پیغام جاری فرمایا ہے۔اس پیغام کا متن درج ذیل ہے :بسم اللہ الرحمن الرحیمرہپویان وصال مرکز میں غم انگیز اور افسوس ناک واقعے نے کہ جو کئی وصال دوست عاشقوں کی شہیدانہ پرواز اور متعدد کے زخمی ہونے پر منتج ہوا، مجھے غم زدہ کر دیا۔اس تلخ واقعے کے سوگواروں اور متاثرین کے لیے تعزیت پیش کرتا ہوں۔ صابرین ....
بسم اللہ الرحمن الرحیمیا مقلب القلوب و الابصار یا مدبر اللیل والنھار یا محول الحول و الاحوال حول حالنا الی احسن الحال
اس سال کی بہار تین تین عیدیں لے کر آئی ہے۔ سب سے پہلے تو ولادت با سعادت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہے پھر حضرت امام صادق علیہ السلام کی عید میلاد ہے اور اس کے ساتھ ہی ایرانی قوم کی عید نوروز۔ میں حضرت امام زمانہ علیہ السلام کی خدمت میں سلام عرض اور آپ کو ان عیدوں کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اسی طرح ملت ایران، تمام مسلمانوں اور عاشقان اہلبیت عصمت و طہارت نیز عید نوروز منانے اور سال نو کے جشن میں ایرانیوں کی خوشیوں میں شریک ہونے والی تمام قوموں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیمآزاد و سربلند قوم، عزیز ہم وطنو! اس دفعہ بھی آپ کی بھرپور اور حوصلہ مند مشارکت، دشمنوں کے مکر و فریب پر غالب آئی اور اس نے انتخابات کو بے رونق بنانے کے مقصد سے جاری دشمن کی شدید نفسیاتی جنگ کو کھوکھلے حباب میں تبدیل کر دیا۔تیس سال سے کم عرصے میں سخت و سازگار حالات میں تقریبا تیس انتخابات کا انعقاد کرکے اسلامی جمہوریہ ایران نے ثابت کر دیا ہے کہ جدید دنیا میں یہ ملک حقیقی جمہوری نظام کا حامل ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیتوں اور سامراجی حلقوں کی جانب سے اسلامی مقدسات کی توہین پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک پیغام جاری فرمایا جو مندرجہ ذیل ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عظیم مسلم امہ، عزیز ملت ایران!
ان دنوں غزہ میں بڑی بھیانک اور دردناک وارداتیں ہو رہی ہیں، ان پر اپنے غم و اندوہ کو زبان و قلم سے بیان کر پانا ممکن نہیں۔ بےگناہ بچے، عورتیں اور مرد، مہینوں محاصرے کی سختیاں برداشت کرنے کے بعد اب اپنے گھروں میں صیہونی بربریت اور درندگی کا نشانہ بن رہے ہیں۔