واقعی آپ منفرد شخصیت کے مالک ہیں۔ عام طور پر مختلف سیاستداں اور امور مملکت چلانے والے سماجی اور معاشی مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں اور شعر و ادب کی طرف ان کی زیادہ توجہ نہیں ہوتی۔
دنیا پرستی کی وجہ سے انسان رفتہ رفتہ ایمان سے کفر کی طرف مائل ہونے لگتا ہے اور سماجی عوامل بھی انسان کے اندر اس طرح کے بیمار جذبات کو بڑھا دیتے ہیں۔
امام خامنہ ای
مظلوم فلسطینی بچی جس نے اپنی شہادت سے پہلے ایک وصیت نامہ لکھا اور اس وصیت نامے میں ڈرائینگ کی تھی، جو کچھ اس کے پاس تھا اس نے بخش دیا تھا۔ امام حسن علیہ السلام کی شب ولادت حسینیہ امام خمینی میں ایک شاعرہ نے اس بچی کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔
جس طرح بھوکا، کھانے کے لیے اور پیاسا پانی کے لیے بے تاب ہوتا ہے، اسی طرح میں نماز کے لیے بے تاب ہوتا ہوں۔ بھوکا، کھانا کھا کر سیر اور پیاسا پانی پی کر سیراب ہو جاتا ہے لیکن میں نماز سے سیر نہیں ہوتا۔
امام خامنہ ای
اگر ہم یہ سوچیں تو غلط ہوگا کہ جوانی سے بہرہ مندی کا مطلب، جوانی کی مادی شہوتوں سے لذت اٹھانا ہے، جوانی کی سرگرمیاں ہیں، جوانی میں لغویات میں پڑے رہنا ہے۔
امام خامنہ ای
تیس ہزار سے زیادہ انسانوں کا قتل عام ہو جاتا ہے، بچے، نومولود اور کمسن بچے نوجوان، بوڑھے، عورت، مرد، بیمار محض چھوٹی سی مدت میں 30 ہزار افراد قتل کر دئے جاتے ہیں، ان کے گھر مسمار کر دئے جاتے ہیں نام نہاد مہذب دنیا صرف تماشائی بنی رہتی ہے۔
امام خامنہ ای
آپ بہت دیکھتے ہیں ایسے جوانوں کو جو دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ تو اس سفر کی منزل یقینی نہیں ہے کہ آپ جو آگے بڑھ رہے ہیں، آپ کا کہاں تک آگے بڑھنا اور کہاں گرنا طے ہے۔
امام خامنہ ای
کچھ لوگ اللہ کے احکام کے سامنے سر جھکانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ امریکا، اسلامی انقلاب کو ماننے کے لیے کیوں تیار نہیں ہے؟ اس لیے کہ اس کے مفادات خطرے میں پڑ جائيں گے۔
امام خامنہ ای
اسلام اور دیگر الہی ادیان کبھی بھی اپنے دشمنوں سے اس طرح کا لاتعلقی اور کنارہ کشی والا رویہ نہیں رکھتے۔ تمام انبیاء نے اپنے کٹر دشمنوں کے مقابلے میں اسی طرح کا رویہ اختیار کیا ہے، وہ تلوار اٹھاتے تھے۔
امام خامنہ ای
اے ابوذر! خدا کی اس طرح عبادت کرو گویا تم اسے آنکھوں سے دیکھ رہے ہو۔ جان لو کہ پروردگار عالم کی عبادت کا پہلا ستون یہ ہے کہ اس کی ذات مقدس کی معرفت حاصل کرو۔
اپنی نوجوانی کی قدر کریں۔ ہماری جو مصروفیات ہیں، وہ عام طور پر دنیوی مصروفیات ہیں۔ ہمیں پورے دن میں خدا سے اکیلے میں بات کرنے کی فرصت ہی نہیں ملتی سوائے ان لوگوں کے جو ہمیشہ نماز کی حالت میں ہوتے ہیں۔
امام خامنہ ای
ہم اگر چاہتے ہیں کہ یہ مرد معاشرے میں ایک مفید و کارآمد شخص ثابت ہو تو عورت کو بھی گھر کے اندر ایک اچھی بیوی ثابت ہونا پڑے گا ورنہ یہ چیز ممکن نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
حکومتوں، ملکوں اور قوموں سے بذات خود ہمارا کوئی تنازعہ نہیں۔ ہماری مخالفت ظلم، جارحیت اور استکبار سے ہے، ہماری مخالفت ان واقعات سے ہے جن کا آپ غزہ میں مشاہدہ کر رہے ہیں۔
زیتون کا درخت لگانے کا مقصد فلسطین کے عوام سے یکجہتی اور ہمدلی کا اظہار ہے کہ وہ جگہ زیتون کا مرکز ہے اور ہم دور سے ان مظلوم، عزیز اور مجاہد عوام کو سلام کرنا چاہتے ہیں اور کہنا چاہتے ہیں کہ ہم ہر طرح سے آپ کو یاد کرتے ہیں، جیسے یہ کہ آپ کی یاد میں زیتون کا درخت لگاتے ہیں۔
امام خامنہ ای
آخرکار پردہ ہٹتا ہے اور امام خامنہ ای امام بارگاہ میں داخل ہوتے ہیں۔ تمام حاضرین اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور کچھ قدم آگے بڑھتے ہیں اور اپنے بلند بانگ نعروں سے ان کا استقبال کرتے ہیں۔ بھیڑ اتنی زیادہ ہے کہ تل دھرنے کی جگہ نہیں ہے۔ حاضرین جب دوبارہ بیٹھنا چاہتے ہیں تو بہت سے لوگوں کو جگہ نہیں مل پاتی اور وہ کچھ قدم پیچھے جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ہماری عزیز قوم یہ جان لے کہ آج دنیا کے بہت سے لوگوں کی نگاہیں، چاہے وہ عام لوگ ہیں، سیاستداں ہوں یا قومی و سیاسی لحاظ سے اہم پوزیشن رکھنے والے لوگ ہوں، ایران پر لگی ہوئي ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج 1 مارچ 2024 کو صبح آٹھ بجے بارہویں پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی اور چھٹی ماہرین اسمبلی کے انتخابات کے لئے پولنگ کا وقت شروع ہوتے ہی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ انتخابات عوام کی بھرپور اور شاندار شرکت والے ہوں ۔ ہم اگر دنیا کو یہ دکھا سکیں کہ قوم ملک کے اہم میدانوں میں بھرپور انداز میں موجود ہے تو گویا ہم نے ملک کو محفوظ کر دیا۔
امریکا وغیرہ کی غیر انسانی پالیسیوں کی شرمناک صورتحال اس حد کو پہنچ گئي ہے کہ آپ نے سنا ہی ہوگا کہ امریکی فوج کے ایک افسر نے خودسوزی کر لی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کلچر کے پروردہ نوجوان کے لیے بھی یہ بات بہت بھاری ہے۔
امام خامنہ ای
قرآن کہتا ہے کہ اَشِدّاءُ عَلَی الکُفّارِ رُحَماءُ بَینَھُم کیا عمل میں یہ سختی، خبیث صیہونی حکومت کے خلاف دکھائی جاتی ہے؟ آج عالم اسلام کے بڑے درد یہ ہیں۔
امام خامنہ ای
کیا ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسلامی ممالک کے حکام اور اسلامی ممالک کے عہدیداران غزہ کے بارے میں قرآن مجید کی تعلیم اور معرفت پر عمل کر رہے ہیں؟
امام خامنہ ای
اگر آپ دنیا کے سب سے اچھے مرد ہوں اور آپ کی زوجہ تعلیم اور معلومات کے لحاظ سے ایک کم تعلیم یافتہ خاتون ہو تب بھی آپ کو اس کی تھوڑی سی بھی توہین کرنے کا حق نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
ایک بار امام خمینی رضوان اللہ علیہ سے پوچھا کہ یہ جو دعائیں ہیں، ان میں آپ کس دعا کو زیادہ پسند کرتے ہیں یا کس دعا سے زیادہ مانوس ہیں؟ انھوں کچھ دیر سوچا اور پھر جواب دیا کہ دعائے کمیل اور مناجات شعبانیہ۔
امام خامنہ ای
اسلامی ممالک کے سربراہان کیوں صیہونی حکومت سے قطع تعلق اور اس کی مدد اور پشت پناہی ختم کر دینے کا اعلان نہیں کرتے؟ قرآن کہتا ہے: "لاتتخذوا عدوی و عدوکم اولیاء" کیا دنیا میں اس پرعمل ہو رہا ہے؟
امام خامنہ ای
ہمیں پورے وجود کے ساتھ اسلام کی راہ میں قدم بڑھاتے جانا چاہئے، ہم کو اپنا یہ ہدف نہیں بھولنا چاہئے کیونکہ استقامت کا مطلب ہے گمراہ نہ ہونا، اپنی راہ فراموش نہ کرنا اور سیدھے راستے کو گم نہ کرنا۔
ان شاء اللہ، خداوند عالم حضرت علی اکبر علیہ السلام کے صدقے میں آپ نوجوانوں کی حفاظت کرے، آپ کو اسلام کے لیے بچائے رکھے اور ثابت قدم رکھے۔ نوجوان توجہ رکھیں کہ وہ صراط مستقیم کو پہچان سکتے ہیں۔