ان چیزوں میں سے ایک جن پر بہت زیادہ توجہ اور دقت نظر سے کام کرنے کی ضرورت ہے، آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کا مسئلہ ہے جس کا دنیا کے مستقبل کے مینجمنٹ میں کردار ہوگا۔ ہمیں ایسا کام کرنا چاہیے کہ ہم آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کے میدان میں دنیا کے دس برتر ملکوں کی فہرست میں شامل ہو جائيں۔
امام خامنہ ای
17 نومبر 2021
رہبر انقلاب اسلامی نے سنیچر سولہ اکتوبر 2021 کو صوبۂ زنجان کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقد ہونے والی کانفرنس کے منتظمین اور شہداء کے بعض اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شہید اور شہادت کے اعلی مقام و مرتبے کا ذکر کیا۔
ہم سب کو #شہدا_کا_پیغام سننا چاہئے۔۔۔ ہمیں متوجہ رہنا چاہئے کہ کوئی بھی قوم محنت کے بغیر اور خدا کی راہ میں جدوجہد کے بغیر، مشکلات کو برداشت کئے بغیر کچھ حاصل نہیں کر سکتی۔ اگر ہم کو بھی مشکلوں کا سامنا ہے تو ان شاء اللہ یہ مشکلات ایرانی قوم کو اوج اور عروج پر پہنچا دیں گی۔
امام خامنہ ای
21 نومبر 2021
غفلت میں ڈالنا سامراجی طاقتوں کی چال۔ انگریزوں نے ہندوستان کی صنعت تباہ کر دی۔ غفلت طاری ہو جائے تو قوم آسانی سے لٹ جاتی ہے۔ آرٹیفیشیل انٹیلیجنس پر خاص تاکید۔
ایران کی رضاکار فورس جسے بسیج کہا جاتا ہے وہ فورس ہے جو دفاع وطن سے لیکر سائنسی، سماجی، ثقافتی، علمی سرگرمیوں اور عوامی خدمت تک ہر میدان میں مصروف عمل ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی 27 نومبر 2019 کو اپنی ایک تقریر میں کہتے ہیں کہ بسیج کے دو پہلو ہیں۔ ایک فوجی میدان میں جہاد کا پہلو ہے اور دوسرا سافٹ وار کے میدان میں جدوجہد کا پہلو ہے۔ یہ فورس ہر جگہ موجود ہے اور اس سے وہ ہستیاں وابستہ ہیں جو نوجوانوں کے لئے آئیڈیل ہیں۔
جو چیز، نابغہ (جینیئس) کو 'نابغہ' بناتی ہے وہ صرف ذہنی استعداد اور صلاحیت نہیں ہے۔ بہت سے لوگوں کے پاس صلاحیت ہے، ذہنی توانائی ہے لیکن یہ ضائع ہو جاتی ہے۔ جو چیز نابغہ کو نابغہ بناتی ہے وہ ذہنی صلاحیت اور استعداد کے علاوہ اس حقیقت اور اس نعمت کی قدر کو سمجھنا ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای
17 نومبر 2021
شہداء منتخب شدہ ہیں، شہداء خداوند متعال کی جانب سے منتخب شدہ ہیں۔ اس سے بڑھ کر کیا ہو سکتا ہے؟ شہادت، چوٹی ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ، اس چوٹی تک پہنچنے کے متمنی ہیں۔ تو ہمیں اس چوٹی کے دامن میں راستہ تلاش کرنا ہوگا، اور اس راستے پر چلنا ہوگا تاکہ ہم چوٹی تک پہنچ سکیں۔
امام خامنہ ای 16 اکتوبر 2021
ہفتہ اتحاد بین المسلمین کے موقع پر معروف عالم دین اور ممتاز مفکر حجت الاسلام و المسلمین سید حسین مہدی حسینی نے ویب سائٹ Khamenei.ir کے لئے ایک وائس نوٹ بھیجا جس میں اتحاد بین المسلمین پر بانی انقلاب اسلامی امام خمینی اور رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے موقف پر روشنی ڈالی۔
مباہلہ وہ موقع ہے جب پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اپنے عزیز ترین لوگوں کو میدان میں لے آتے ہیں۔
یہی صورت حال، محرم میں عملی شکل میں پیش آئي ہے۔ یعنی امام حسین علیہ السلام بھی، حقیقت کو بیان کرنے اور پوری تاریخ میں حق کو واضح کرنے کے لئے اپنے پیاروں کو میدان میں لے آتے ہیں۔ جب حاکم جائر اس طرح سے ماحول کو آلودہ کرے، خراب کرے تو آگے بڑھ کر عملی طور پر یا زبانی طور پر حق بیانی کرنا چاہئے اور امام حسین علیہ السلام یہی کام کرتے ہيں، وہ بھی اتنی بڑی قیمت ادا کرکے۔
امام خامنہ ای
13 دسمبر 2009