محنت کشوں کی اہمیت کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے، اس سلسلے میں سب سے بڑی بات جو کہی جا سکتی ہے وہ یہ ہے کہ رسول اکرم (صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے محنت کش کے گھٹے پڑے ہوئے ہاتھ پر بوسہ دیا ہے۔ اس سے بڑی بات اور کیا ہو سکتی ہے؟
امام خامنہ ای
صیہونی جب اپنی پہلی شکست کی تلافی کے لئے میدان میں اترے تو انھوں نے پہلے ہی دن اپنے اہداف کا اعلان کر دیا تھا لیکن وہ ان میں سے ایک بھی ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے ... وہ چاہتے تھے کہ استقامتی محاذ کو بالخصوص حماس کو ختم کر دیں، نابود کر دیں، لیکن وہ ناکام رہے۔
امام خامنہ ای
خداوند عالم کے بارے میں حسن ظن رکھیے، اس پر توکل کیجیے اور جان لیجیے کہ مومنوں کے دفاع کا خداوند متعال کا وعدہ یقینی اور اٹل ہے۔
سپریم کمانڈر امام خامنہ ای
جب وہ ہمارے قونصل خانے پر حملہ کرتے ہیں تو یہ ایسا ہی ہے جیسے ہمارے ملک پر حملہ کر دیا ہے۔ یہ دنیا میں عام سوچ ہے۔ خبیث حکومت نے اس قضیے میں غلطی کی ہے۔ اسے سزا ملنی چاہیے اور سزا ملے گی۔
امام خامنہ ای
افسوس ناک ہے کہ مسئلہ فلسطین میں اسلامی حکومتیں صیہونی حکومت کی مدد کر رہی ہیں۔ صیہونی جب کسی ملک میں قدم رکھتے ہیں تو مچھر کی طرح اس ملک کا خون چوستے ہیں، اپنے فائدے کے لئے۔
امام خامنہ ای
مغربی تہذیب نے آشکار کر دیا کہ وہ فریب، نفاق اور جھوٹ سے بھری ہوئی ہے ۔ جب 30 ہزار لوگ صیہونی حکومت کے ہاتھوں تین سے چار مہینے میں مار دیئے جاتے ہیں تو وہ اپنی آنکھیں اس طرح بند کر لیتے ہیں کہ گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔
امام خامنہ ای
24 فروری 2024
جو شکست 7 اکتوبر کو ہوئی اس کی بھرپائی نہیں ہو سکتی۔ وہ حکومت جو دقیق انٹیلیجنس پر منحصر ہے اور دعوی کرتی ہے کہ پرندہ پر بھی مارے تو اس کی نظر سے پوشیدہ نہیں رہتا، محدود وسائل رکھنے والی ایک مزاحمتی تنظیم سے شکست کھا گئی۔ صیہونی حکومت کی ساکھ مٹی میں مل گئی۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2024
صیہونیوں کے جرائم صیہونی حکومت کی نابودی کے بعد بھی فراموش نہیں کیے جائيں گے۔ مصنفین کتابوں میں لکھیں گے کہ ان لوگوں نے کچھ ہی ہفتوں میں ہزاروں بچوں اور عورتوں کو قتل کیا تھا۔
امام خامنہ ای
9 جنوری 2024
ہمیں امید ہے کہ ہمارے آج کے نوجوان اس دن کو دیکھیں گے جب قدس شریف مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہو اور عالم اسلام، اسرائيل کے خاتمے کا جشن منا سکے۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2024
امیر المومنین نے حکومت قبول کرنے کے لمحے سے لیکر محراب عبادت میں فرق مبارک پر ضربت لگنے تک ایک دن اور ایک لمحہ ایسا نہیں گزارا جس میں آپ اس حق اور حقیقت کے مطالبے سے دست بردار ہوئے ہوں جس کے لئے اسلام آیا۔ نہ کوئی رو رعایت، نہ تکلف، نہ لحاظ، نہ خوف، نہ کمزوری کچھ بھی ان کے سد راہ نہ بنا۔
امام خامنہ ای
28 جولائی 2007
امیر المومنین علیہ السلام کی پوری زندگی سراپا خالصانہ جہاد ہے۔ بچپن میں اسلام لانے سے لیکر 63 برس کی عمر میں شہادت تک زندگی کا ایک لمحہ بھی خالصانہ جدوجہد سے خالی نہیں۔ تاریخ اسلام میں اتنی خدمات انجام دینے والی کوئی اور ہستی نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
شب قدر وہ موقع ہے جس میں ہم اپنے دلوں کو امیر المومنین علیہ السلام کی عظیم منزلت سے آشنا کریں اور درس لیں۔ ماہ رمضان کی فضیلت اور اس مہینے میں نیک بندوں کی ذمہ داریوں کے بارے میں جو کچھ زبان پر آتا ہے اور بیان کیا جا سکتا ہے امیر المومنین علیہ السلام اس کا مکمل عملی نمونہ اور ان خصوصیات کی نمایاں مثال ہیں۔
امام خامنہ ای
پیغمبر اکرم کی نگاہ میں حق کی کسوٹی امیر المومنین ہیں۔ سنی اور شیعہ راویوں نے نقل کیا ہے: "علی مع الحق و الحق مع علی یدور حیثما دار" اگر آپ کو حق کی تلاش ہے تو دیکھئے کہ علی کہاں کھڑے ہیں، وہ کیا کر رہے ہیں، ان کی انگلی کا اشارہ کس جانب ہے۔
امام خامنہ ای
فلسطینی مزاحمت کے مجاہدین نے پیغام دیا جو ہمارے کانوں تک بھی پہنچا کہ ہمارے بارے میں فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے تقریبا 90 فیصدی وسائل اور توانائیاں محفوظ اور صحیح و سالم ہیں۔
امام خامنہ ای
صیہونی حکومت صرف اپنے تحفظ کے مسئلے میں بحران کا شکار نہیں بلکہ بحران سے نکلنے کے معاملے میں بھی بحران سے دوچار ہے۔ دلدل میں پھنسی ہے، باہر نہیں نکل پا رہی ہے۔ اگر غزہ سے نکل جائے تو شکست خوردہ ہے اور نہ نکلے تو بھی شکست خوردہ ہے۔
امام خامنہ ای
آج تک صہیونی (الاقصیٰ فلڈ آپریشن کی) اس شکست کے دباؤ اور ذلت سے اپنے آپ کو باہر نہیں نکال سکے۔ ہاں وہ اپنی طاقت دکھاتے ہیں لیکن کہاں؟ غزہ کے مریضوں کے کسی اسپتال میں، غزہ کے اسکولوں میں اور غزہ کے لوگوں کے سروں پر (بم برسا کر) جن کے پاس پناہ لینے کی کوئي جگہ نہیں ہے۔ طاقت کے اس مظاہرے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
حضرت خدیجہ کبری ابتدا سے اسلام پر ایمان لائیں۔ آپ نے اپنی ساری دولت دعوت اسلام اور ترویج اسلام پر صرف کر دی۔ اگر حضرت خدیجہ کی مدد نہ ہوتی تو شاید اسلام کے فروغ اور اسلام کی ترویج میں بڑا خلل اور رکاوٹ پیش آتی۔ بعد میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور دوسرے مسلمانوں کے ساتھ شعب ابی طالب میں جاکر رہیں اور شعب ابی طالب میں ہی انہوں نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
امام خامنہ ای
آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دونوں طرف سے اوج پر ہے۔ صیہونیوں اور مغربی تمدن کے جرائم اور سفاکیت بھی اور قضیئے کا دوسرا پہلو بھی۔ عوام کا بے مثال صبر و استقامت اور حماس اور فلسطینی مزاحمت کی قوت مجاہدت بھی۔
امام خامنہ ای
مغربی تمدن یہ ہے۔ امریکا اور مغرب کی غیر انسانی پالیسیوں کی شرمناک صورتحال اس حد کو پہنچ گئي ہے کہ آپ نے سنا ہی ہوگا کہ امریکی فضائيہ کا ایک افسر خودسوزی کر لیتا ہے۔ یعنی اس کلچر کے پروردہ نوجوان کے لیے بھی یہ بات بہت بھاری ہے، اس کے ضمیر کو بھی چوٹ پہنچتی ہے۔ اتفاق سے کسی ایک شخص کا ضمیر جاگ گيا اور اس نے خود سوزی کر لی۔ مغربی کلچر نے اپنا تعارف کرا دیا، اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دی، اپنی پول کھول دی کہ وہ کتنا بدعنوان ہے، کتنا منحرف ہے، کتنا ظالم ہے۔
امام خامنہ ای
امام علی رضا، امام محمد تقی، امام علی نقی اور امام حسن عسکری علیہم السلام کے زمانے میں شیعوں کا نیٹ ورک ہمیشہ سے زیادہ پھیلا ہوا تھا۔ کسی بھی زمانے میں پورے عالم اسلام میں شیعوں کے آپسی روابط اور تشیع کے نیٹ ورک کا فروغ، امام محمد تقی، امام علی نقی اور امام حسن عسکری علیہم السلام کے زمانے جیسا نہیں تھا۔
امام خامنہ ای
9 اگست 2005
امام محمد تقی الجواد علیہ السلام سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ منافق اور ریاکار طاقتوں کا سامنا ہو تو ہمت سے کام لیں اور ان طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عوام کے اندر بیداری پیدا کریں۔ امام جواد سلام اللہ علیہ نے مامون کے چہرے سے ریاکاری اور فریب دہی کی نقاب ہٹانے کے لئے کام کیا اور کامیاب ہوئے۔
امام خامنہ ای
10 اکتوبر 1980
غزہ کے عوام کی مدد کے لئے ملت یمن اور انصار_اللہ کی حکومت نے جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ بہت عظیم ہے۔ یمنیوں نے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں پر وار کیا ہے۔ امریکہ نے دھمکی دی تو اسے در خور اعتنا نہیں سمجھا۔ انسان کو اگر خوف خدا ہو تو غیر خدا کا اسے کوئی ڈر نہیں رہتا۔
امام خامنہ ای
سنگ دل مجرم، عوام کا اپنے عظیم کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے مزار کی زیارت کا عشق و شوق برداشت نہ کر پائے۔ دشمن یاد رکھیں کہ سلیمانی کی روشن راہ کے سپاہی بھی ان کی پستی اور جرائم کو برداشت نہیں کریں گے۔
امام خامنہ ای
اگر امریکہ کی طرف سے اسلحہ جاتی مدد اور پشت پناہی نہ ہوتی تو بد عنوان، جعلی اور جھوٹی صیہونی حکومت (7 اکتوبر کے بعد) پہلے ہی ہفتے میں ختم ہو جاتی، سرنگوں ہو جاتی۔ اگر امریکہ کی مدد نہ ہو تو طے ہے کہ صیہونی حکومت چند دن کے اندر مفلوج ہو جائے گی۔
امام خامنہ ای
امریکہ کے ہاتھ غزہ میں جاری غاصب حکومت کے جرائم اور مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں کہنیوں تک ڈوبے ہوئے ہیں۔ امریکہ ہی اسے مینیج کر رہا ہے۔
امام خامنہ ای
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد کے قضیے میں امریکا مجرموں کا یقینی شریک کار ہے۔ ان جرائم میں امریکا کے ہاتھ کہنیوں تک مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ امریکا ہی ہے جو ایک الگ انداز سے مینیج کر رہا ہے... اگر امریکا کی حمایت اور اسلحہ جاتی مدد نہ ہوتی تو بد عنوان، جعلی اور جھوٹی صیہونی حکومت پہلے ہفتے میں ہی ختم ہو گئی ہوتی، سرنگوں ہو گئی ہوتی۔
امام خامنہ ای
کہتے ہیں کہ "اسپورٹس سیاسی چیز نہیں ہے!" لیکن جب انہیں اسپورٹس میں سیاست کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو اسپورٹس میں بدترین انداز کی سیاست کرتے ہیں۔ جنگ کے بہانے ایک ملک کو کھیل کے تمام بین الاقوامی مقابلوں سے محروم کر دیتے ہیں، لیکن یہی لوگ غزہ میں 5000 شہید بچوں کو یکسر نظر انداز کر دیتے ہیں۔
امام خامنہ ای
غزہ کے عوام نے اپنے صبر سے، اپنی استقامت سے اور پسپائی سے اپنے انکار کے ذریعے امریکہ، فرانس اور برطانیہ وغیرہ کے چہروں سے نفاق کا پردہ ہٹا دیا، انہیں بے نقاب کر دیا۔
امام خامنہ ای
1 نومبر 2023
یہ جنگ غزہ اور اسرائیل کی جنگ نہیں حق و باطل کی جنگ ہے، استکبار و ایمان کی جنگ ہے۔ استکبار بموں، فوجی دباؤ، المئے اور جرائم لیکر آگے آتا ہے اور قوت ایمان توفیق الہی سے ان سب پر غلبہ حاصل کرے گی۔
امام خامنہ ای
غزہ کے عوام نے اپنے صبر و ضبط سے پوری انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا۔ یہاں تک کہ برطانیہ، فرانس اور امریکہ میں عوام کا سیلاب نکلتا ہے اور اسرائیل کے خلاف اور امریکی حکومت کے خلاف نعرے لگاتا ہے۔
امام خامنہ ای
امریکہ غزہ میں جاری صیہونی حکومت کے جرائم میں حتمی طور پر ملوث ہے۔ غزہ میں جاری مجرمانہ عمل کو در حقیقت امریکہ ہی مینیج کر رہا ہے۔
امام خامنہ ای
17 اکتوبر 2023
یہ جو مغرب کے ظالم و شر پسند ممالک کے سربراہان پے در پے مقبوضہ فلسطین کے دورے کر رہے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ صیہونی حکومت کو بکھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ یہ بات وہ سمجھ رہے ہیں۔ اسے بچائے رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جو ضرب پڑی وہ بہت فیصلہ کن اور کاری ضرب تھی۔
امام خامنہ ای
ہمیں حضرت معصومہ قم سے اپنی بساط بھر کسب فیض کرنا چاہئے۔ آپ امام کی بیٹی ہیں۔ امام کی بیٹی، امام کی بہن، امام کی پھپی، یہ کتنی عظیم منزلت ہے؟! آپ کے زیارت نامے میں ہے: اے فاطمہ معصومہ! آپ بہشت میں وارد ہونے کے لئے ہماری شفاعت کیجئے کیونکہ اللہ کی بارگاہ میں آپ بڑی عظیم شان و منزلت کی مالک ہیں۔
امام خامنہ ای
19 جولائی 1992
غزہ کے مظلوم عوام کی مظلومیت کے ساتھ ساتھ دو بڑی اہم باتیں ہیں۔ ایک تو ان عوام کا صبر و توکل ہے۔ دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ فلسطینی مجاہدین کے اس حملے سے غاصب حکومت پر جو ضرب پڑی ہے وہ بڑی فیصلہ کن ہے۔
امام خامنہ ای