انقلاب کے بنیادی مقاصد
غربت اور تفریق کا خاتمہ، عوامی نظام کی تشکیل، خود مختار نظام کی تشکیل، اشرافیہ کلچر پر قدغن، آزادی، مقامی کلچر کی حفاظت، عدل و مساوات کا قیام، اسلام کی حکمرانی، عزت کی زندگی،
آج دنیا کے تمام تشہیراتی اداروں کی کوشش روحانیت اور عفت و پاکیزگی کو ختم کرنے پر مرکوز ہے۔ یہ ساری دنیا کے لئے صیہونیوں کا طے شدہ منصوبہ ہے جس پر وہ عمل پیرا ہیں۔ آپ پچاس سال، سو سال پہلے فلموں اور کہانیوں میں یورپی خواتین کے لباس کو دیکھئے اور اس کا موجودہ دور سے موازنہ کیجئے۔ دیکھئے کتنا بدل گیا ہے؟ اخلاقی تنزلی کا یہ عالم ہے کہ اگر آپ کہہ دیجئے کہ ہمجنس پرستی کو صحیح نہیں مانتے تو آپ پر ٹوٹ پڑیں گے! بے عفتی، برہنگی اور جنسی اخلاقیات سے بے اعتنائی پر فخر کرتے ہیں۔
امام خامنہ ای
21 جنوری 2015
(اسلامی انقلاب) بڑے بت امریکہ کے پیکر پر پڑنے والی ضرب تھی۔ یہ سلسلہ بعد تک جاری رہا۔ آج آپ امریکہ کی حالت دیکھ رہے ہیں۔ یہ ان کی انتخاباتی رسوائی، یہ ان کی اقتصادی درگت اور یہ ان کے انسانی حقوق!
امام خامنہ ای
8 جنوری 2021
آپ آج امریکہ کی حالت دیکھ رہے ہیں۔ ان کی جمہوریت، ان کی انتخاباتی رسوائی، ان کے انسانی حقوق، ان کے اقدار، ان کی مفلوج معیشت۔۔۔طرفہ تماشہ یہ ہے کہ اب بھی کچھ لوگوں کی قبلہ گاہ امریکہ ہے، اب بھی ان کی امید و آرزو کا مرکز امریکہ ہے۔
امام خامنہ ای
8 جنوری 2021
آپ آج بڑے بت کی حالت دیکھ رہے ہیں۔ ان کی جمہوریت، ان کی انتخاباتی رسوائی، ان کے اقدار اور ان کی مفلوج معیشت۔ آج امریکہ کی یہ حالت ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای
8 جنوری 2021
سلیمانی کے قاتل اور قتل کا حکم دینے والوں کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ حالانکہ ایک عزیز کے بقول سلیمانی کی جوتی ان کے قاتل کے سر سے زیادہ شرف رکھتی ہے، ان کے قاتل کا سر قلم ہو جائے تو وہ سلیمانی کی جوتی کا فدیہ نہیں بن سکتا۔ لیکن بہرحال انہوں نے ایک حماقت کی ہے تو اس کا خمیازہ انھیں بھگتنا ہوگا۔ حکم دینے والے اور قاتل یاد رکھیں کہ جب بھی ممکن ہوا ان سے انتقام ضرور لیا جائے گا۔
آیت اللہ خامنہ ای
کبھی نہ بدلنے والی سنت پروردگار نے زہرا و مرضیہ سلام اللہ علیہا کو توہمات کی دبیز چادر کے پیچھے غایب نہیں ہونے دیا، یہ درخشاں ستارہ وقت گزرنے کے ساتھ خورشید تابناک بن گیا۔
امام خامنہ ای
15 ستمبر 1998
ملک میں امریکی اور برطانوی ویکسین کا امپورٹ ممنوع ہے۔ ان کا کوئی بھروسہ نہیں، بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ وہ دیگر اقوام پر ویکسین کو ٹیسٹ کرتے ہیں۔
امام خامنہ ای
ملک میں امریکی اور برطانوی ویکسین کا امپورٹ ممنوع ہے۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ وہ دیگر اقوام پر ویکسین کو ٹیسٹ کرتے ہیں کہ یہ جائزہ لیں کہ اثر کرتی ہے یا نہیں۔ البتہ اگر دوسری جگہوں سے ویکسین حاصل کرنا چاہیں جو قابل اعتماد ہیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
8 جنوری 2021
امریکہ کی حالت آپ دیکھ رہے ہیں۔ یہ ان کی جمہوریت ہے اور یہ ان کی انتخاباتی رسوائی ہے۔ آج امریکہ اور 'امریکی اقدار' کا خود امریکہ کے دوست مذاق اڑا رہے ہیں۔
امام خامنہ ای
ایران نے سر دست امریکی چھاونی پر اپنے میزائلوں سے ایک جوابی حملہ کیا ہے اور ظالم و متکبر حکومت کی عزت و آبرو خاک میں ملا دی، تاہم اس کی اصلی سزا علاقے سے اخراج ہے۔
آج کچھ لوگ ایسے ہیں جو نبی خدا کے پیروکار ہونے کا دعوی کرتے ہیں، مگر ان طاغوتی اور سرکش طاقتوں کی پشت پناہی کرتے ہیں جن کے خلاف حضرت عیسی علیہ السلام نے جہاد کیا۔
امام خامنہ ای
27 دسمبر 2000
دنیا پر مسلط طاقتوں اور حکومتوں نے جو عیسائیت کے زیر سایہ اور عیسائیت کے بھیس میں نظر آتی ہیں جبکہ در حقیقت وہ حضرت مسیح کی روش اور تعلیمات سے بیگانہ اور مادہ پرست ہیں، مظلوم افراد اور قوموں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے۔
امام خامنہ ای
اگر عیسی مسیح آج ہمارے درمیان ہوتے تو عالمی استکبار کے عمائدین کے خلاف محاذ سنبھالنے میں ایک لمحہ بھی ضائع نہ کرتے، اربوں انسانوں کی سرگردانی کو ہرگز برداشت نہ کرتے جو بڑی طاقتوں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہیں اور کرپشن اور جنگی خو کی سمت دھکیلے جا رہے ہیں۔
امام خامنہ ای
شہید سلیمانی ملت ایران کے بھی قومی ہیرو بنے اور مسلم امہ کے بھی چیمپیئن بنے۔ یہ بنیادی نکتہ ہے۔ ایرانیوں کو بھی اپنے اوپر ناز ہے کہ ان کے درمیان سے ایک مرد ایک دور افتادہ گاؤں سے اٹھتا ہے، محنت کرتا ہے، جدوجہد کرتا ہے، خود سازی کرتا ہے اور مسلم امہ کی درخشاں شخصیت اور چیمپیئن بن جاتا ہے۔
شہید سلیمانی کے قاتل اور قتل کا حکم صادر کرنے والے کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ حالانکہ کے سلیمانی کے جوتے بھی ان کے قاتل کے سر سے زیادہ شرف رکھتے ہیں۔
امام خامنہ ای
16 دسمبر 2020
نرس بیمار کے لئے فرشتہ رحمت ہے۔ یہ بالکل صحیح لفظ ہے اس میں کوئی مبالغہ نہیں۔ اس کا بیمار کے جسم سے بھی سروکار رہتا ہے اور اس کے ذہن و روح سے بھی۔ نرس در حقیقت بیمار کے لئے غمگسار، شفیق ہستی اور آسودگی کا ذریعہ ہے۔
~امام خامنہ ای
پابندیاں اٹھانا دشمن کے ہاتھ میں ہے اور پابندیوں کو بے اثر بنانا ہمارے ہاتھ میں ہے...ہمیں زیادہ اسی کی فکر ہونا چاہئے۔ البتہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم پابندیاں ہٹوانے کی کوشش ہی نہ کریں۔ کیوں نہیں، اگر واقعی پابندیوں کو ہٹوا سکتے ہیں تو اس میں ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں کرنا چاہئے... 2016 سے ہی پابندیاں ایک ساتھ ہٹنے والی تھیں، لیکن اب تک ہٹیں تو نہیں، ان میں اضافہ ضرور ہو گیا۔
~امام خامنہ ای
16 دسمبر 2020
اسلامی انقلاب در اصل دور جاہلیت کے طور طریقوں کے خلاف، جو ظلم، تفریق اور نسل پرستی کا باعث بنے، علم بغاوت بلند کرنے سے عبارت ہے۔
امام خامنہ ای
16 جون 1991
اس ملک میں جو آزادی اور انسانی حقوق کا سب سے بڑا دعویدار ہے، نسلی امتیاز کا مسئلہ ہنوز حل نہیں ہو سکا ہے۔ آج بھی کچھ انسان سیاہ فام ہونے کی وجہ سے اس معاشرے میں زںدگی گزارنے کے لئے ضروری تحفظ سے محروم ہیں! یہ لوگ انسانی حقوق کے دعوے کرتے ہیں!
~امام خامنہ ای
20 اگست 1997
ملک کے ممتاز اور نمایاں ایٹمی و دفاعی سائنسداں جناب محسن فخری زادہ جرائم پیشہ اور سفاک ایجنٹوں کے ہاتھوں شہید کر دئے گئے۔
اس کم نظیر علمی ہستی نے اپنی قیمتی زندگی عظیم اور پائيدار علمی کاوشوں کی خاطر راہ خدا کے لئے وقف کر دی۔ شہادت کا عظیم مرتبہ انھیں حاصل ہونے والا الہی انعام ہے۔
امام خامنہ ای
مغربی ممالک میں قرآن اور پیغمبر کی توہین کا واقعہ حالیہ چند برسوں میں کئی بار رونما ہوا۔ لیکن یہ واقعات پیغمبر اکرم کی عظمت و جلالت اور عز و شرف کو داغ نہیں لگا سکتے۔ یہ سورج روز بروز ان شاء اللہ اور بھی درخشاں ہوتا جائے گا۔ جس طرح مکہ و طائف کے پست فطرت افراد پیغمبر اسلام کے مقدس نام کو پنہاں نہ کر سکے، آج یہ افراد بھی انھیں جیسے ہیں، یہ بھی کچھ نہیں کر پائیں گے۔
امام خامنہ ای
اس علاقے کی بعض حکومتیں جنہوں نے (تکفیری دہشت گرد تنظیموں کی) مالی مدد کی ذمہ داری سنبھالی، ان کا گناہ ان تنظیموں کا حصہ بننے والے افراد سے زیادہ ہے۔۔۔۔اس علاقے میں تکفیری دہشت گرد تنظیموں کے مسئلے میں اصلی جرم امریکیوں نے کیا اور سعودی عرب والے ان کے پیچھے پیچھے چلے، انہوں نے پیسے دئے، مدد کی، پشت پناہی کی۔
امریکیوں نے تکفیری گروہوں کی موجودگی کو وجہ قرار دیکر مسلم ممالک پر لشکر کشی کی۔ افغانستان پر، شام پر، بعض دیگر ممالک جیسے عراق پر بھی حملے کی فکر میں تھے اور ہیں۔ البتہ عراقی نوجوان اور عراقی مومنین انھیں یہ موقع نہیں دیں گے۔ عراقیوں کی غیرت و حمیت ان شاء اللہ امریکیوں کو قدم جمانے کا موقع نہیں دے گی۔
آج اسلام کے اصلی دشمن اور وہ «اَئِمَّةً یَدعونَ اِلَی النّار» (نار دوزخ کی دعوت دینے والے رہنما) استکبار اور صیہونزم ہیں۔ اس عناد کی تازہ ترین جھلک پیرس کے واقعات میں نظر آتی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ صرف کسی کارٹونسٹ نے کوئی حماقت کر دی اور خاکوں کی زبان میں پیغمبر کو گالی دے دی۔ اس واقعے کے پیچھے کچھ عناصر کارفرما ہیں۔ اس کی کیا دلیل ہے؟ دلیل یہی ہے کہ اس حرکت کے دفاع میں ایک صدر مملکت یا مثلا پوری حکومت کھڑی ہو جاتی ہے اور کچھ دیگر حکومتیں بھی اس کی حمایت کرتی ہیں! ظاہر ہے کہ اس قضیئے کی پشت پر پورا نیٹ ورک کام کر رہا ہے۔
آج دنیائے اسلام میں اور خاص طور پر اس علاقے میں صورت حال المناک ہے۔ صیہونیوں سے تعلقات قائم کرنے کا خیانت آمیز اور ذلت آمیز سلسلہ دنیائے اسلام کے متحد نہ ہونے کا نتیجہ ہے۔ غلط اور بدعنوانی پر مبنی عزائم کے تحت یہ مذموم حرکت انجام پائی اور در حقیقت کچھ لوگوں نے ملت فلسطین کے حق پر ڈاکا ڈالا۔ یہ لوگ غاصب، قاتل اور مجرم صیہونی حکومت سے روابط قائم کرکے فلسطین کی آزادی کی راہ میں اپنی توانائی بھر رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ البتہ یہ ان کے بس کی بات نہیں ہے، یہ اس سے کہیں زیادہ حقیر ہیں کہ اپنے طور پر اس مسئلے کو نمٹا دیں۔ فلسطین فلسطینیوں کو واپس مل کر رہے گا۔
امت اسلامیہ آج پیغمبر اسلام کی شان میں کی جانے والی گستاخی پر سراپا غضب و احتجاج ہے۔ یہ اسلامی معاشروں کے زندہ ہونے کی علامت ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے۔ دنیائے اسلام کے مشرق و مغرب میں عوام، حکام، بہت سارے مسلم سیاسی رہنما، ویسے کچھ نے تو اس مسئلے میں بھی اپنی حقارت کا مظاہرہ کیا، لیکن اکثریت اس مسئلے میں اسلامی تشخص کا اور پیغمبر اکرم کی عظیم الشان شخصیت کا دفاع کر رہی ہے اور اپنی ناراضگی اور اعتراض ظاہر کر رہی ہے۔
امریکہ کے بارے میں ہماری پالیسی طے شدہ اور واضح ہے اور یہ پالیسی افراد کے آنے جانے سے تبدیل نہیں ہوتی۔ آج امریکہ میں الیکشن ہے۔ کچھ لوگ یونہی رائے زنی کر رہے ہیں کہ کون اقتدار میں آئے گا؟ کون نہیں آئے گا؟ اگر وہ آئے تو کیا ہوگا؟ اگر فلاں آ گئے تو کیا ہوگا؟ بات کرتے ہیں۔ بالکل ممکن ہے کہ کچھ تغیرات ہوں مگر ہم سے کوئی ربط نہیں ہوگا۔ یعنی ہماری پالیسی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہماری پالیسی طے شدہ اور واضح ہے، افراد کے آنے جانے سے اس پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
ایران کی فتح روز روشن کی مانند عیاں ہے۔ اس وقت کی ساری عالمی طاقتیں ایک ملک کے سیاسی نظام کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے صف آرا ہو گئی تھیں مگر وہ کچھ بھی نہ کر پائیں۔ کیا اس سے بڑی فتح بھی ہو سکتی ہے؟
21 ستمبر 2020
اپنے گھر سے ہی نذرانہ عقیدت پیش کریں۔ اربعین کے دن سب بیٹھ کر زیارت اربعین توجہ سے پڑھیں اور امام حسین کی بارگاہ میں شکوہ کریں اور کہیں کہ اے سید الشہدا! ہمارا دل تو بے تاب تھا لیکن نہیں آ سکے۔
21 ستمبر 2020
"ای صبا ای پیک دور افتادگان
اشک ما بر خاک پاکشان رسان"
(اے باد صبا اے دور افتادہ لوگوں کے پیغام لے جانے والی! ہمارے یہ آنسو ان کی پاکیزہ قبر تک پہنچا دے۔)
مسلم اقوام صیہونی حکومت کے ساتھ ذلت آمیز آشتی کو ہرگز برداشت نہیں کریں گی۔ امریکی اگر اس خیال میں ہیں کہ مشرق وسطی کے مسئلے کو اس شکل میں حل کر لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔ انھیں یاد رکھنا چاہئے کہ جو بھی حکومت غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھی اپنے عوام کے درمیان اس کی پوزیشن ختم ہو جائے گی اور علاقے میں عدم استحکام روز بروز بڑھتا جائے گا۔ قومیں اپنے راستے پر گامزن رہیں گی اور قوموں سے تضاد رکھنے والی حکومتوں کا وہی انجام ہوگا جو کل ہم نے کیمپ ڈیوڈ کے مذاکرات میں شریک لوگوں کا دیکھا ہے۔
31 جولائی 1991
اللہ کی لعنت ہو ان پر جو مجرم صیہونی حکومت کے ساتھ آشتی کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں
اللہ اور اس کے نیک بندوں کی لعنت ہو اس ہاتھ پر جس نے اسرائیل کے ساتھ پہلے امن معاہدے پر دستخط کئے اور اپنی سیاہ دنیاوی زندگی اور آخرت کو فرعون جیسا بنا لیا۔ نیک بندوں، فرشتوں، انبیا اور اولیا کی لعنت ہو ان لوگوں پر جو اسی راہ پر گامزن ہیں۔ خاص طور پر ان لوگوں پر جنہوں نے مظلوم فلسطینی قوم کو جھوٹی آس دلائی مگر انھیں مصیبتوں کی تاریکی میں دھکیل کر اپنے لئے وقتی عیش و عشرت حاصل کیا ہے۔
4 جون 1990
شام میں خانہ جنگی کی آگ، یمن کا محاصرہ، عراق میں داعش کی تشکیل اسی طرح علاقے کے دیگر ممالک میں ایسے ہی دیگر اقدامات، اسلامی مزاحمتی محاذ کی توجہ کسی اور سمت موڑنے اور صیہونی حکومت کو مواقع فراہم کرنے کی غرض سے انجام دئے گئے۔
~امام خامنہ ای
22 مئی 2020
امام رضا کا عظیم کارنامہ یہ تھا کہ آپ نے تشیع کے درخت کو حوادث کے شدید طوفان میں ہر گزند سے محفوظ رکھا اور بنی عباس کے سب سے طاقتور بادشاہ کے اقتدار کے زمانے میں بھی امامت کی عظیم جدوجہد کو جو عاشورہ کے بعد تمام ادوار میں جاری رہی اسی انداز سے جاری رکھا اور معینہ اہداف کی جانب اسے آگے لے گئے۔
امام رضا کی زندگی کے پیغام کو اگر ہم ایک لفظ میں بیان کرنا چاہیں تو ہمیں کہنا چاہئے 'دائمی جدوجہد جس میں کوئی وقفہ نہیں' ۔
9 اگست 1998
شہید چمران ایک ممتاز علمی ہستی تھے، وہ عظیم آرٹسٹ بھی تھے، انھوں نے خود مجھ سے کہا کہ میں فوٹوگرافر ہوں۔ اس کے بعد وہ میدان جنگ میں آ گئے، فوجی وردی پہنی اور فوجی جوان بن گئے۔ لیکن اس میدان میں اترنے سے پہلے وہ ایک علمی ہستی تھے۔ اس میدان جہاد انھوں نے آسمانوں پر پہنچا دیا۔
~امام خامنہ ای
27 نومبر 2018
امریکہ رو بہ زوال ہے۔ یہ بات سب جان لیں۔ وہ لوگ بھی جو امریکہ کی پشت پناہی سے اس علاقے میں مسئلہ فلسطین کو پوری طرح فراموش کر دینا چاہتے ہیں، یہ جان لیں کہ امریکہ سقوط کی جانب جا رہا ہے۔