فلسطین کے مسئلے میں جو چیز ساری دنیا کی نگاہوں کے سامنے ہے وہ غاصب حکومت کے ہاتھوں ہونے والے نسلی صفایا ہے۔ یہ یہ چیز ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔
امام خامنہ ای
ان ہی چند دنوں میں غزہ کے کئي ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ یہ جرم دنیا کے تمام لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ہے۔ صیہونیوں پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ آج کی غاصب صیہونی حکومت پر قطعی طور پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
امام خامنہ ای
غزہ کے کئي ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، ان ہی چند دنوں میں۔ یہ جرم دنیا کے تمام لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ہے۔ آج کی غاصب صیہونی حکومت پر حتمی طور پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے 17 اکتوبر 2023 کو ممتاز علمی صلاحیت کے حامل نوجوانوں اور ملک کے دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے علم و دانش اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کے بارے میں اہم سفارشات و ہدایات کا ذکر کیا۔ آپ نے مسئلہ فلسطین پر بات کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو انتباہ دیا کہ اگر اس کے جرائم جاری رہے تو مسلمانوں اور مزاحمتی فورسز کو کوئی روک نہیں پائے گا۔ آپ نے امریکہ کو صیہونی حکومت کا شریک جرم قرار دیا۔(1)
خطاب حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل 17 اکتوبر کی صبح جینیئس اور ممتاز علمی صلاحیت کے حامل ہزارو افراد سے ملاقات میں علمی و سائنسی مراکز اور یونیورسٹیوں میں ریسرچ اور اختراعی سرگرمیوں کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کے لیے ایک نئي علمی جست پر زور دیا۔ انھوں نے غزہ میں فلسطینی عوام کے قتل عام کے صیہونی حکومت کے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بمباری کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا اور صیہونیوں کے ایکشن پلان میں امریکیوں کے ملوث ہونے پر زور دیا۔
یہ کام، خود فلسطینیوں کا کام ہے، ذہین اور زیرک منصوبہ سازوں، بہادر جوانوں اور جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کرنے والوں نے یہ کارنامہ کیا ہے اور یہ کارنامہ ان شاء اللہ، فلسطین کی نجات کے لیے ایک بڑا قدم ہوگا۔
دشمن کا یہ اندازہ بھی غلط ہے کہ بزعم خود اسے خود کو مظلوم بنا کر پیش کرنا چاہیے تاکہ اپنے مجرمانہ حملے کو جاری رکھ سکے۔ البتہ عالم اسلام کو ان جرائم کے مقابلے میں خاموش نہیں رہنا چاہیے، ردعمل دکھانا چاہیے۔
امام خامنہ ای
اس ظالم حکومت نے فلسطینی عورت مرد، بچے بوڑھے پر رحم نہیں کیا، مسجد الاقصی کی حرمت کا خیال نہیں رکھا، کالونیوں میں رہنے والوں کو پاگل کتے کی طرح فلسطینیوں پر چھوڑ دیا، نمازیوں کو پیروں سے روندا، تو ان سارے مظالم اور جرائم کے مقابلے میں ایک قوم کیا کرے؟
امام خامنہ ای
یہ آفت، خود صیہونیوں نے اپنی ریشہ دوانیوں سے خود اپنے سروں پر نازل کی ہے۔ جب مظالم و جرائم حد سے گزر جائیں، جب درندگي اپنی حد پا کر لے تو پھر طوفان کے لئے تیار رہنا چاہیے۔
امام خامنہ ای
پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کے روز ملک کے عہدیداران، ایران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں، وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء اور مختلف عوامی طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یوم ولادت رسول اسلام اور امام جعفر صادق صلوات اللہ علیہما پر ملک کے حکام، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور وحدت اسلامی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے پیغمبر ختمی مرتبت کی عظیم شخصیت پر روشنی ڈالی۔ آيت اللہ خامنہ ای نے اسلامی مقدسات کی توہین کی سازش، صیہونی حکومت کے زوال اور مسلمانوں کے اتحاد کے موضوع پر اہم نکات بیان کئے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے۔
اسرائیل کا مسئلہ نہ صرف خود اپنے عوام کے لئے بلکہ پورے علاقے کے امن و تحفظ کے لئے ایک خطرہ ہے؛ چونکہ صیہونیوں کے پاس اس وقت بھی ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ ہے اور وہ مزید ایٹمی اسلحے تیار کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے بھی کئی مرتبہ ان کو خبردار کیا ہے لیکن انھوں نے کوئی پروا نہیں کی۔ البتہ اس کی بڑی وجہ، امریکہ کی پشتپناہی ہے، یعنی غاصب صہیونی حکومت کی کرتوتوں کا گناہ بہت بڑی مقدار میں امریکی حکومت کی گردن پر ہے۔ امریکہ جو خود کو اس قدر امن پسند ظاہر کرتا ہے اور بعض اوقات اپنی زہریلی مسکراہٹ ہماری شریف و مظلوم قوم سمیت تمام قوموں کے خلاف بکھیرتا ہے، فلسطین کے مسئلے میں پہلے درجے کا مجرم ہے۔ اس کے (لاتعداد) گناہوں میں، ایک گناہ یہ بھی ہے۔ آج امریکہ کے ہاتھ پوری طرح فلسطینیوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ علاقے کے ملکوں کو ڈراتے دھمکاتے ہیں۔ آج اسرائیل کا وجود اسلامی لحاظ سے، انسانی لحاظ سے، معاشی لحاظ سے، امن و سلامتی کے لحاظ سے اور سیاسی لحاظ سے علاقے کے ملکوں اور اقوام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔
امام خامنہ ای
31 دسمبر 1999
فلسطین اور حالیہ مہینوں میں وہاں رونما ہونے والے واقعات پوری دنیا میں میڈیا اور عوام کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے ہیں۔ ایک طرف غزہ کی لڑائی اور ویسٹ بینک کے حادثات زمینی سطح پر رونما ہوئے تو دوسری طرف صیہونی حکومت کے اندر اعتراضات اور افراتفری کی لہر دکھنے میں آئی۔ یہ سب چیزیں اور نشانیاں فلسطین کے منظر نامہ پر حالات میں بہت اہم تبدیلی کی عکاس ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کچھ مہینے پہلے، فلسطین کے سیاسی منظرنامہ پر رونما ہونے والے واقعوں کے تجزيے میں ان حالات کے تعلق سے بہت اہم نکات کی طرف اشارہ کیا ہے۔ اس بارے میں انکی تجزیاتی نگاہ و روش کے تحت پچھلے کچھ مہینوں کے حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی حامنہ ای نے لبنان کے ممتاز مجاہد عالم دین حجت الاسلام و المسلمین شیخ عفیف نابلسی کے انتقال پر تحریک حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو تعزیت پیش کی۔
شیخ عفیف النابلسی لبنان کے معروف علمائے کرام میں تھے جو صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی مزاحمت کے نمایاں حامیوں میں شمار ہوتے تھے۔ شیخ عفیف النابلسی ایک عرصے کی علالت کے بعد آج صبح داعی اجل کو لبیک کہا۔
جنین کا علاقہ جسے صیہونیوں سے مفاہمت کے چنگل میں جکڑنے کا منصوبہ بنایا گيا تھا، مزاحمت کے مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے اور صیہونی پوری طرح محاصرے میں آ گئے ہیں۔
تحریک حماس فلسطین کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی: فلسطین کے حالات دو تین سال قبل کی نسبت آج واضح طور پر بدل چکے ہیں۔ آج نوجوان خود بخود میدان میں اترے ہیں اور ان کا تکیہ اسلام پر ہے۔
امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اسلامی تحریک کے آغاز کے وقت ہی قلبی ایمان و اعتقاد کی بنیاد پر فلسطین کی حمایت کی اور اسلامی جمہوریہ کی طرف سے اس حمایت کی بنیاد اسلامی فقہ و شریعت ہے ٹیکٹک اور ڈپلومیسی نہیں۔
امام خامنہ ای
21 جون 2023
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے ساتھ آئے ہوئے وفد کے ہمراہ بدھ 21 جون کی شام رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور ان کے ہمراہ وفد نے بدھ کی شام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے غزہ کی حالیہ لڑائي میں جہاد اسلامی کی فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے، صیہونی حکومت کے اس وقت کے حالات کو، ستر سال پہلے کے حالات کے مقابلے میں بہت الگ بتایا اور کہا کہ صیہونی دشمن آج پسپائي اور ردعمل کی پوزیشن میں ہے اور ان حالات سے پتہ چلتا ہے کہ فلسطین کے استقامتی گروہ اور جہاد اسلامی نے راستے کو صحیح طریقے سے پہچان لیا ہے اور وہ پوری ہوشیاری کے ساتھ اس راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بڑے اہداف اور کاموں کے لیے جب تک جان جوکھم میں نہ ڈالی جائے، تب تک ان اہداف تک رسائي ممکن نہیں ہوگي، کہا کہ آج خداوند عالم کے لطف و کرم سے فلسطین کے مزاحمتی گروہوں اور جہاد اسلامی کی طاقت اور حیثیت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور حالیہ پانچ روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کی شکست اس پر مہر تصدیق ثبت کرتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے غزہ کی حالیہ لڑائي میں بہت اچھی کارکردگي دکھائي اور اس وقت صیہونی حکومت کے لیے حالات، ستر سال پہلے کے حالات کی بہ نسبت بدل چکے ہیں اور صیہونی حکام اگر اس حکومت کے اسّی سال پورے نہ کر پانے کے سلسلے میں تشویش میں مبتلا ہیں، تو انھیں اس کا حق ہے۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جہاد اسلامی اور فلسطین کی دیگر مزاحمتی تنظیموں کو صیہونی حکومت سے مقابلے کی اصل کنجی حاصل ہو گئي ہے، کہا کہ غرب اردن میں استقامتی گروہوں کی روز بروز بڑھتی طاقت، صیہونی دشمن کو دھول چٹانے کی اصل کنجی ہے اور اس راہ پر آگے بڑھتے رہنا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سیاسی و جد و جہد کے میدانوں میں وحدت عمل کے لیے فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کے اقدام کو سراہتے ہوئے اسے بہت اہم بتایا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فلسطین کے عوام اور مزاحمتی گروہوں کی مدد اور حمایت جاری رہنے پر زور دیا۔
اس ملاقات میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے اسلامی جمہوریہ کی جانب سے فلسطین کے عوام اور ان کی جدوجہد کی مستقل حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، مقبوضہ فلسطین کے تازہ حالات خاص طور پر غزہ کی پانچ روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کی شکست کے بعد کے حالات، غرب اردن کی صورتحال اور اس علاقے میں مزاحمتی گروہوں کی برتر پوزیشن کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی اور کہا کہ جہاد اسلامی تنظیم، غزہ کی جنگ میں سربلند رہی اور ہمیں امید ہے کہ عنقریب ہی ہم حتمی فتح اور قدس شریف کی آزادی کا مشاہدہ کریں گے۔
فلسطین کا مسئلہ، صیہونیوں اور ان کے پشت پناہوں کی اس خام خیالی کے بعد کہ یہ مسئلہ ختم ہو چکا تھا اور فلسطین کا مسئلہ آئندہ کبھی اٹھنے والا نہیں تھا، امام خمینی کی تحریک اور امت مسلمہ کی سطح پر ان کی لائی تبدیلیوں کی وجہ سے عالم اسلام کے سب سے اہم مسئلے میں بدل گيا۔
امام خامنہ ای
فلسطین کا مسئلہ اسلامی لحاظ سے تمام مسلمانوں کے لئے ایک بنیادی مسئلہ اور ایک فریضہ ہے، تمام شیعہ، سنی علماء اور زمانہ ماضی کے قدماء نے صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ اگر کوئی اسلامی علاقہ اسلام دشمنوں کے تصرف (اور غاصبانہ قبضے) میں آجائے تو اس منزل میں سبھی کا فریضہ ہے کہ دفاع کریں کہ غاصبانہ قبضے میں جانے والی سرزمینوں کو واپس لے سکیں، ہر کوئی جس سے جو بھی بن پڑے ، جیسے بھی ممکن ہو دفاع کرے، فلسطین کے مسئلے میں ہر کسی کا فریضہ ہے، اسلامی سرزمین ہونے کے لحاظ سے فریضہ عائد ہوتا ہے، زمین اسلامی ہے جو اسلام دشمنوں کے قبضے میں ہے اور وہ واپس ہونا چاہئے، دوسرے یہ کہ اسّی لاکھ مسلمان جن میں کچھ آوارہ وطن ہیں اور کچھ مقبوضہ سرزمینوں میں آوارہ وطنوں سے ابتر زندگی گزار رہے ہیں، ان لوگوں کا مقصد یہ ہے کہ فلسطین کا نام فراموشی کی نذر ہو جائے، لیکن آپ ایسا نہیں ہونے دیں گے، یوم قدس ایسا نہیں ہونے دے گا، امام خمینی نے اپنی فراست و تدبیر سے اس بات کی اجازت نہیں دی، یہ ایک عظیم کارنامہ ہے۔
امام خامنہ ای
31/دسمبر/1999
دنیا میں کوئي بھی شخص، چاہے وہ مسلمان ہو یا نہ ہو، فلسطین کے واقعات کی سچائی کو جان جائے، وہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں نکل آئے گا۔
امام خامنہ ای
صیہونی حکومت کا بکھراؤ اور خاتمہ قریب ہے، یہ مزاحمت کی برکت کی وجہ سے ہے، یہ اس بات کی برکت کی وجہ سے ہے کہ فلسطینی جوان، اپنے دشمن کے ڈیٹرنس کو لگاتار کمزور کرنے اور نابود کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے 22 اپریل 2023 کو عید فطر کے دن اسلامی نظام کے اعلی عہدیداروں اور ایران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں نے ملاقات کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے عالم اسلام کے مسائل، توانائیوں اور ذمہ داریوں کے بارے میں بات کی۔
خطاب حسب ذیل ہے؛
فلسطینی عوام کی اندرونی مزاحمت، اس پیشرفت کا اصل سبب ہے۔ یہ مزاحمت و استقامت جتنی زیادہ ہوگي، صیہونی حکومت اتنی ہی زیادہ کمزور ہوگي، اس کی کمزوریاں زیادہ نمایاں ہوتی جائيں گي۔
امام خامنہ ای
فلسطین کے عوام کی داخلی مزاحمت اس پیشرفت کی بنیاد ہے۔ جیسے جیسے یہ مزاحمت بڑھتی جائے گی صیہونی حکومت کمزور ہوگی اور اس کے بحران طشت از بام ہوتے جائیں گے۔ آج صیہونی حکومت کی جو مفلوک الحالی نظر آتی ہے وہ فلسطینی نوجوانوں کی استقامت کا نتیجہ ہے۔
امام خامنہ ای
22 اپریل 2023
فلسطین ثابت کر رہا ہے کہ بحمد اللہ زندہ ہے۔ فلسطین زندہ ہے۔ امریکی پالیسیوں اور امریکا کے پٹھوؤں کی پالیسیوں کے برخلاف، جو چاہتے تھے کہ مسئلہ فلسطین بھلا دیا جائے۔
امام خامنہ ای
کیوں دسیوں لاکھ فلسطینی، ستّر سال سے اپنے گھر اور وطن سے دور رہیں اور جلاوطنی کی زندگي گزاریں؟ اور کیوں مسلمانوں کے پہلے قبلے، بیت المقدس کی اہانت ہوتی رہے؟ نام نہاد اقوام متحدہ اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کر رہی ہے اور نام نہاد انسانی حقوق کے ادارے مر چکے ہیں۔
امام خامنہ ای
فلسطینی عوام کو یہ فخر حاصل ہے کہ خداوند عالم نے اس پر احسان کیا اور اس مقدس سرزمین اور مسجد الاقصی کے دفاع کی عظیم ذمہ داری اس کے کندھوں پر رکھی۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 13 رمضان المبارک 1444 ہجری قمری مطابق 4 اپریل 2023 کو ملک کے اعلی عہدیداروں کی ایک بڑی تعداد سے ملاقات میں ماہ رمضان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ آپ نے ملکی حالات اور اقتصادی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے مغربی ممالک کی معاندانہ پالیسیوں کا بھی جائزہ لیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
واقعی فلسطینی قوم پر، اس کی اپنی سرزمین میں، اس کے اپنے گھر میں آئے دن ظلم ہو رہا ہے۔ عالم اسلام کی نظروں کے سامنے ہر دن یہ کام ہو رہا ہے، برسوں سے پوری دنیا کی نگاہوں کے سامنے اس طرح سے ایک قوم پر ظلم ہو رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 18 فروری 1978 کے اہل تبریز کے تاریخی قیام کی سالگرہ کی مناسبت سے شہر تبریز اور صوبہ مشرقی آذربائیجان کے لوگوں سے ملاقات میں، اس قیام کی اہمیت بیان کی اور ساتھ ہی اس علاقے کے عوام کی خصوصیات پر بھی روشنی ڈالی۔ 15 فروری 2023 کو ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے ملکی حالات کا جائزہ لیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے: