قوم اس بات پر توجہ رکھے کہ اسلام کے دشمن اور آپ کے ملک کے دشمن ہر راستے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ یہ راستے آپ نے دیکھے ہی ہیں کہ واضح ہے کہ وہ سازشیں کریں گے اور مثال کے طور پر ہنگامے مچائيں گے، بلوے کریں گے اور آپ یہ سب جانتے ہیں۔ ایک دوسرا راستہ جو اس وقت ان کی نظروں میں ہے، یہ ہے کہ ان مراکز کو، جو علمائے دین اور قوم کے رابطے سے جڑے ہوئے ہیں، کمزور کر دیں اور رفتہ رفتہ ختم کر دیں۔ مساجد سے امور چلائے جانے چاہیے۔ یہ مساجد ہی تھیں جنھوں نے ہماری قوم کے لیے اس فتح کو فراہم کیا، ہماری فتح مساجد کا انتظام چلانے کے لیے ہے، یہ وہ مراکز ہیں جو حقیقت اسلام کے فروغ کے لیے ہیں، اسلامی فقہ کے فروغ کے لیے ہیں اور یہ مسجدیں ہیں، انھیں خالی نہ رہنے دیجیے۔ یہ ایک سازش ہے کہ وہ رفتہ رفتہ مساجد کو خالی کرانا چاہتے ہیں۔
امام خمینی
11/7/1980
رضا خان کے کارندوں نے حجاب ختم کرنے کی جو سازش شروع کی تھی، اس کی تلخی اب بھی مجھے یاد ہے۔ آپ نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے ان محترم خواتین کے ساتھ کیا کیا، معاشرے کے دیگر تمام طبقوں کے ساتھ کیا کیا؟ یہ لوگ تاجروں کو، دکانداروں کو، علمائے دین کو، جہاں بھی ان کا زور چلتا تھا، سب کو مجبور کرتے تھے کہ پارٹی رکھو اور اپنی عورتوں کو پارٹی میں لے کر آؤ، عمومی پارٹیوں میں لے کر آؤ۔ پھر اگر یہ لوگ مخالفت کرتے تھے تو انھیں زدوکوب کیا جاتا تھا، باتیں سنائي جاتی تھیں، ہر طرح کی باتیں ہوتی تھیں۔ یہ لوگ چاہتے تھے کہ عورتوں کو جوانوں کی تفریح کا سامان بنا دیں تاکہ جوان اہم کاموں میں داخل ہی نہ ہو سکے۔ انھوں نے بے راہ روی کے مراکز قائم کر رکھے تھے اور تہران سے لے کر تجریش کے آخر تک سیکڑوں ایسے اڈے تھے جہاں عیاشی کی جاتی تھی، یہ سب زنانہ مراکز تھے اور اسی لیے ہمارے جوان، کلیدی مسائل پر، جن پر انھیں توجہ دینی چاہیے تھی، بالکل بھی توجہ نہیں دیتے تھے۔
امام خمینی
10/9/1980
امریکا کی چال یہ ہے کہ خود ہمارے ملک کے اندر ایسا کچھ کرے کہ ہم اس راستے پر، جس پر ہم نے چلنا شروع کیا ہے، چل نہ سکیں۔ ہمارے خلاف یہ اس کی داخلی سازش ہے جس پر ان لوگوں کے ذریعے عمل کیا جا رہا ہے جو ملک میں موجود ہیں اور ان کے آلہ کار ہیں۔ سازش یہ ہے کہ ایران کو ملک کے باہر ایسا ظاہر کیا جائے کہ نہ تو وہاں کی حکومت، ملک چلا سکتی ہے اور نہ ہی وہاں کی قوم ایسی ہے جو آزادی کے لائق ہو۔ یہ شیطان ہر جگہ ہنگامہ مچا رہے ہیں۔ پورے ملک میں ہر جگہ، چاہے یونیورسٹی ہو، چاہے صوبے اور کاؤنٹیاں ہوں، چاہے عدالتیں ہو، چاہے فورسز کے مراکز ہوں، پولیس کے مراکز، ہر جگہ ایک سازش کے ذریعے ہنگامہ مچانا چاہتے ہیں تاکہ یہ حکومت، مضبوطی سے قائم نہ ہو سکے۔ امریکا کو اسلام سے چوٹ پہنچی ہے اور وہ اسلام سے خوفزدہ ہے۔ اس نے ان جوانوں سے چوٹ کھائي ہے جنھوں نے قیام کیا، جان دی، قربانی دی۔ اسی لیے وہ تفرقہ پھیلا رہا ہے کہ وحدت اور اتحاد کے ذریعے جس قوم نے اپنے مقاصد کو اس حد تک حاصل کر لیا ہے، وہ آگے نہ بڑھنے پائے، اسے راستے میں ہی مفلوج کر دے۔
امام خمینی
7/1/1980