حضرت فاطمہ زہرا کی زندگي کا بغور جائزہ لینا چاہیے، نئی نگاہ کے ساتھ اس زندگی کو پہچاننا چاہیے، سمجھنا چاہیے اور حقیقی معنی میں اسے آئيڈیل بنانا چاہیے۔ (2014-04-19) ان کی شخصیت، عین جوانی کے عالم میں بھی ایک آئیڈیل ہے تمام غیور و مومن اور مسلمان مردوں اور عورتوں، یہاں تک کہ غیر مسلم لوگوں کے لیے بھی جو اس عظیم خاتون کی منزلت سے واقف ہوں اور ہمیں ان کی زندگي سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ (1989-12-13)
تمہید: "گریٹر اسرائیل" فی الحال شدت پسند صیہونیوں کی الیکشن کیمپینز میں ایک مذہبی عقیدے یا نظریاتی ہدف سے زیادہ عملی طور پر ایک جیو پولیٹیکل پروجیکٹ بن چکا ہے۔ اس سوچ کی توسیع پسندانہ، غاصبانہ اور نسل پرستانہ ماہیت، جس نے عرب دنیا اور اسلامی معاشروں کی سلامتی، خودمختاری اور علاقائی ڈھانچے کو نشانہ بنا رکھا ہے، اس طرح ہے کہ اگر اس کی پرتوں کو کھولا جائے اور ان کی وضاحت کی جائے تو یہ چیز صیہونیت کی ماہیت اور خطے اور عالم اسلام کے مستقبل کے لیے مغربی تمدن کی سازش کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اسی لیے صیہونی حکومت کے غاصب سرغنہ اس سوچ اور نظریے کو قانونی، سیکورٹی جیسے اور عوامی دلچسپی کے الفاظ جیسے "نیا علاقائی نظام"، "نیا مشرق وسطیٰ"، "اسرائیل سے تعلقات" اور اسی طرح کے دوسرے الفاظ سے بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جون 2025 میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں ایران نے صیہونی حکومت کے فوجی کمانڈ ہیڈکوارٹر کریا سمیت مقبوضہ علاقوں میں متعدد اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
اپنی عزیز بیٹیوں اور جلسے میں موجود خواتین سے عرض کروں گا کہ آپ کے اطراف میں جو لوگ ہیں ان کو اس طرف متوجہ کریں کہ حجاب کو ایک دینی، اسلامی، فاطمی اور زینبی مسئلہ جانیں۔
ایران کی میزائیل صنعت کے پدر، بریگیڈیر جنرل شہید حسن طہرانی مقدم کے یوم شہادت کی مناسبت سے ان کی اہلیہ، محترمہ الہام حیدری سے گفتگو میں KHAMENEI.IR اس عظیم ہستی کی سرگرمیوں اور زندگی کے بعض گوشوں پر روشنی ڈال رہی ہے۔
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
امریکا اور مغرب، تسلط پسندی کے خواہاں ہیں ورنہ آپ سے کیا مطلب ہے کہ آپ ایران کے میزائیلوں کے بارے میں اظہار خیال کریں؟ کیا آپ یہ بات تسلیم کریں گے کہ ہم کہیں کہ جب تک یورپ کے پاس میزائيل اور ایٹمی ہتھیار ہے، وہ ہم سے جنگ کے لیے تیار رہے؟
رہبر انقلاب کے افکار و نظریات کے تناظر میں "ہم اور مغرب" نامی کانفرنس کی اختتامی تقریب اسلامی جمہوریہ ایران کے نشریاتی ادارے کے کانفرنس سینٹر میں پیر 10 نومبر 2025 کو ملک کے بعض پروفیسرز، مفکرین اور اہم علمی و سیاسی شخصیات کی شرکت سے منعقد ہوئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے ریڈیو اور ٹی وی کے ادارے کے کانفرنس سینٹر میں اس وقت یہ کانفرنس جاری ہے۔ انقلاب اسلامی تحقیقاتی و ثقافتی انسٹی ٹیوٹ کی جانب منعقدہ یہ کانفرنس گزشتہ سال 4 نومبر کو شروع ہوئی تھی اور پیر 10 نومبر 2025 کو اس کا آخری سیشن منعقد ہو رہا ہے جس میں ملک کے مشہور پروفیسرز اور علمی و سیاسی میدان کی اہم شخصیات حصہ لے رہی ہیں۔
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے مسئلۂ فلسطین کے حل کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے بیانوں پر مشتمل کتاب "فلسطین پر ریفرنڈم" کا اردو نسخہ پاکستانی سینیٹ کے چیئرمین کو پیش کیا۔
ایران کی پارلمینٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر جناب محمد باقر قالیباف نے اپنے دورۂ پاکستان کے موقع پر اس ملک کی سینیٹ کے چیئرمین جناب یوسف رضا گيلانی کو کتاب "فلسطین پر ریفرنڈم" کا اردو نسخہ پیش کیا۔ یہ کتاب مسئلۂ فلسطین کے حل کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے بیانوں پر مشتمل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 13 آبان مطابق 4 نومبر عالمی سامراج کے خلاف مجاہدت کے قومی دن کی مناسبت سے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا وطالبات سے 3 نومبر 2025 کو اپنے خطاب میں اس تاریخی دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ آپ نے امریکہ اور اسلامی جمہوریہ کے تعلقات کے ماضی، حال اور مستقبل کے سلسلے میں تجزیاتی گفتگو کی۔
خطاب حسب ذیل ہے:
امریکی سفارت خانے کا معاملہ یہ تھا کہ وہ انقلاب کے خلاف سازش کا مرکز تھا۔ لوگوں سے ملیں، لوگوں کو ورغلائيں، گروہ بنائيں، پچھلی حکومت کی ناخوش باقیات کو استعمال کریں اور اگر ممکن ہو تو فوج کو ایک ساتھ اکٹھا کریں اور انقلاب کے خلاف کارروائي کریں۔
امریکا کی سامراجی فطرت اور انقلاب کی خود مختارانہ فطرت آپس میں میل نہیں کھاتی تھی۔ اسلامی جمہوریہ اور ایران کا اختلاف ایک ٹیکٹکل اختلاف نہیں ہے، ایک جزوی اختلاف نہیں ہے، بلکہ ایک بنیادی اختلاف ہے۔
پوچھا جاتا ہے کہ کیا ہم امریکہ سے ہمیشہ تعلقات منقطع رکھیں گے؟ امریکہ کا استکباری مزاج سرینڈر کے سوا کسی اور چیز کو قبول ہی نہیں کرتا۔ امریکہ کے موجودہ صدر نے یہ زبان سے کہہ کر درحقیقت امریکہ کی حقیقت بے نقاب کی ہے۔ ایران جیسی عظیم قوم کے لیے سرینڈر ہونے کا کیا مطلب ہے؟
بعض لوگ پوچھتے ہیں کہ ہم امریکا کے سامنے نہیں جھکے لیکن کیا امریکا سے ہمارے تعلقات بھی ابد تک نہیں ہوں گے؟ جواب یہ ہے کہ اول تو امریکا کی سامراجی ماہیت، سرینڈر کے علاوہ کسی بات کو تسلیم نہیں کرتی۔
یوم طلبہ اور سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی نے پیر 3 نومبر 2025 کی صبح ملک کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اسٹوڈنٹس اور اسی طرح مسلط کردہ بارہ روز جنگ کے کچھ شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
اگر امریکا پوری طرح سے صیہونی حکومت کی پشت پناہی ختم کر دے، اس علاقے سے اپنی فوجی اڈوں کو ختم کر دے، اس خطے میں مداخلت بند کر دے تب اس مسئلے کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے ملک کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ہزاروں اسٹوڈنٹس نے پیر 3 نومبر 2025 کی صبح حسینیۂ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب کے افکار و نظریات میں "ہم اور مغرب" نامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے پہلے انقلاب اسلامی تحقیقاتی و ثقافتی انسٹی ٹیوٹ میں ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئي جس میں متعدد اہم شخصیات نے حصہ لیا۔
سامراج سے مقابلے کے قومی دن کی مناسبت سے تہران کے انقلاب اسلامی تحقیقاتی و ثقافتی انسٹی ٹیوٹ میں "ہم اور مغرب" کانفرنس کی اختتامی نشست کے موقع پر ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئي۔ اس کانفرنس کی اختتامی تقریب اگلے ہفتے منعقد ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے لبنان کے مصنف اور سیاسی تجزیہ نگار طارق ترشیشی سے ایک انٹرویو کیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ صیہونی حکام سنہ 1948 سے ہی پورے فلسطین پر غاصبانہ قبضے اور گریٹر اسرائيل کی تشکیل کے درپے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "دو ریاستی راہ حل" صرف ایک سیاسی وہم ہے اور فلسطینی قوم کے حق کی بازیابی اور مقبوضہ علاقوں کی آزادی کی واحد راہ مسلحانہ مزاحمت ہے۔ ذیل میں اس انٹرویو کے اہم حصے پیش کیے جا رہے ہیں۔
1956 میں کفر قاسم گاؤں میں صیہونیوں کے ہاتھوں قتل عام کی برسی اس خونخوار حکومت کی درندگي کو بخوبی عیاں کرتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس قتل عام میں 48 یا 49 افراد شہید ہوئے۔ اس تعداد میں فرق کی وجہ ایک حاملہ عورت کی شہادت تھی جس کے بچے کی شہادت بعد میں رجسٹر ہوئی!
ایرانی میزائلوں کے حملوں نے صرف مادی تباہی نہیں مچائی بلکہ ایرانی میزائيلوں کا ہر وار، اس حکومت کی حیثیت پر ایک کاری ضرب اور محفوظ جزیرے کی اس تصویر پر سوالیہ نشان لگا رہا تھا۔
انیسویں صدی کے اوائل کے تاریک برساوں میں، جب نیپولین کے بعد دنیا ابھی اپنی تعمیر نو کے بارے میں سوچ ہی رہی تھی کہ جوزف نیپس اور لوئی ڈیگر نے اپنے ڈارک رومز میں حقیقت کو ایجاد کیا۔ فوٹوگرافی، اس وقت تک دنیا میں دیکھی گئی سب سے حقیقی چیز بن گئی۔ فوٹو، حقیقت کو ایک چھوٹے سے فریم میں قید کر کے بغیر کسی واسطے کے اپنے دیکھنے والے کے سامنے پیش کر سکتا تھا، جیسا کہ شروع میں سب سمجھ رہے تھے۔
الرشید کی پتلی ساحلی سڑک پر ایک بار پھر لوگوں کا ہجوم تھا جو اپنی زندگی کا بچا کچھا اثاثہ پلاسٹک کی تھیلیوں اور بوریوں میں ڈال کر وہاں سے ہجرت کر رہے تھے۔ ان تھکے ماندے لوگوں کے چہرے جنگ کے مصائب سے ضعیف سے دکھائی دینے لگے تھے تاہم دو سال کے اس عرصے میں غزہ کے لوگوں نے جو ہزاروں مصائب برداشت کیے تھے، یہ ہجرت، ان میں سے ایک تھی۔ جبالیا سے خان یونس، خان یونس سے رفح، رفح سے النصیرات وغیرہ وغیرہ۔ جبری ہجرت اور جلاوطنی کا یہ سلسلہ بار بار دوہرایا جا رہا تھا۔
نرس بیمار کے لئے فرشتۂ رحمت ہے۔ یہ حقیقی تعبیر ہے، اس میں کسی طرح کا مبالغہ نہیں ہے۔ نرس حقیقت میں مریض کے لیے غمگسار، شفیق اور باعث آسودگی ہے۔ یہ بہت اہم کردار ہے۔
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
امریکی صدر کہتے ہیں کہ ہم دہشت گردی سے لڑ رہے ہیں۔
بیس ہزار چار سال اور پانچ سال کے اور نوزائیدہ بچوں کو تم نے مار ڈالا!
یہ دہشت گرد تھے؟ دہشت گرد تم ہو!
امام خامنہ ای
20 اکتوبر 2025
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
میرزا نائینی ایک حکومت کا خاکہ پیش کرتے ہیں اور اسے سیاسی فکر کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ اگر ہم آج کے دور کی اصطلاح میں اس اسلامی اور عوامی حکومت کو بیان کرنا چاہیں تو وہ "اسلامی جمہوریہ" کہلائے گی۔
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025