آج اس بات کی ضرورت ہے کہ کرنسی کے بارے میں دینی تعلیمی مرکز اپنی رائے دے۔ پیسوں، مالی اور معاشی مسائل کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں رائے دے۔ کرپٹو کرنسی کے بارے میں رائے دے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ 20 نومبر 2024 کی صبح خواتین کے اعلیٰ دینی تعلیمی مرکز جامعۃ الزہراء کی چنندہ معلمات اور طالبات سے ملاقات کی۔
20 نومبر کو "قومی ہیرو" کے دن اور مزاحمتی محاذ کی فتح اور داعش کے تسلط کے خاتمے کی سالگرہ کے موقع پر اسلامی انقلاب کلچرل ریسرچ سینٹر نے ایک تقریب میں مزاحمتی محاذ کے تین شہیدوں کی سوانح حیات پر مشتمل کتابوں پر رہبر انقلاب اسلامی کی تقریظ کی رونمائي کی۔ رہبر انقلاب کی تقریظوں کا متن حسب ذیل ہے:
مزاحمتی محاذ کی حالیہ فتوحات اور اپنے اہداف کے حصول میں دشمن کی ناکامی کے ساتھ رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اس محاذ کی حتمی فتح اور صیہونی حکومت کے شر کے خاتمے کے لیے بعض دعائیں پڑھنے کی رہنمائي کی ایک درخواست کے جواب میں قرآن مجید کے سورۂ فتح، صحیفۂ سجادیہ کی چودھویں دعا اور دعائے توسل پڑھنے کی سفارش کی۔ یہ خبر حجت الاسلام و المسلمین حاج علی اکبری نے کرمان میں شہید الحاج قاسم سلیمانی کے مزار پر کچھ جوانوں کے اجتماع میں دی ہےجسے رہبر معظم کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR پیش کر رہی ہے۔
بیروت میں صیہونی حکومت کے پیجر حملوں کے دہشت گردانہ اقدام میں زخمی ہونے ایران کے سفیر جناب مجتبیٰ امانی نے اتوار 17 نومبر 2024 کو رہبر انقلاب سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران رہبر انقلاب نے ان سے حال چال پوچھا۔
فاطمہ زہرا اسلامی خاتون کی بلند ترین سطح پر فائز ہیں مگر یہی عورت جو فضائل و مناقب کے اعتبار سے پیغمبر ہونے کی اہلیت رکھتی تھی، ماں کے فرائض انجام دیتی ہے، زوجہ کا کردار ادا کرتی ہے، امور خانہ داری انجام دیتی ہے۔ امور خانہ داری کی انجام دہی کا مطلب ہے انسان کی تربیت۔
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایک حقیقی رہبر کے کردار میں نظر آتی ہیں۔ جیسا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اگر فاطمہ زہرا مرد ہوتیں تو یقیناً پیغمبر ہوتیں۔ ایسا جملہ امام خمینی جیسی شخصیت کے علاوہ جو عالم بھی تھے، فقیہ بھی تھے، عارف بھی تھے، کسی اور کے منہ سے ادا نہیں ہو سکتا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 30 دسمبر 2019 کو اپنے فقہ کے درس خارج میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی آخری گفتگو کے بارے میں ایک حدیث کی تشریح کی۔
شمالی اسرائيل میں صبح کے پرسکون سماں میں، بنیامینا کے قریب گولانی بریگيڈ کے ٹریننگ کیمپ میں پوری طرح سے فوجی ماحول حکم فرما تھا۔ سپاہی مشقوں اور تیاریوں میں مصروف تھے، جیسے وہ ہمیشہ ہی اس اہم فوجی چھاؤنی میں، آپریشنوں کے لیے مشقوں اور تیاریوں میں مصروف رہتے تھے۔ یہ وہ چھاؤنی تھی جہان غاصب صیہونی حکومت کے اہم جنگي ماہرین کو ٹریننگ دی جاتی تھی لیکن اس دن اچانک ہی مرگبار واقعہ رونما ہوا جس نے حالات کو پوری طرح بدل دیا۔
سیکورٹی کسی بھی معاشرے کی سب سے اہم ضرورت ہوتی ہے۔ سیکورٹی کی مختلف قسموں کے درمیان، نفسیاتی سیکورٹی معاشرے کی پیشرفت میں اہم کردار کی حامل ہے۔ "معاشرے کی نفسیاتی سیکورٹی یعنی لوگوں کو مضطرب نہ کرنا، لوگوں کو خوف اور کشمکش میں مبتلا نہ کرنا۔" (2024/10/27) قرآن مجید کی ایک اہم آيت جو واضح طور پر اس سلسلے میں بات کرتی ہے، سورۂ احزاب کی ساٹھویں آيت ہے۔ خداوند عالم اس آيت میں منافقین، بیمار دل والے اور افواہیں پھیلانے والے جیسے تین گروہوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہے: "اگر منافقین اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے اور مدینے میں افواہیں پھیلانے والے (اپنی حرکتوں سے) باز نہ آئے تو ہم آپ کو ان کے خلاف حرکت میں لے آئیں گے پھر وہ (مدینے) میں آپ کے پڑوس میں قلیل مدت کے علاوہ نہیں رہ سکیں گے۔" ان تین گروہوں کے درمیان، مرجفون (افواہیں پھیلانے والوں) کا گروہ، بہت زیادہ شناسا نہیں ہے اور اس کے بارے میں کم ہی بات کی گئی ہے۔ چونکہ اس گروہ کی شناخت، معاشرے کی نفسیاتی سلامتی سے براہ راست جڑی ہوئي، اسی لیے اس تحریر میں اس تناظر میں اس آيت کے اہم پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔
حزب اللہ کی ماہیت، اس کے ڈھانچے اور اس کے عقائد پر روشنی ڈالنے والی ایک تحریر۔ اس میں حزب اللہ کے قیام، اس وقت کے حالات اور ناقابل شکست سمجھی جانے والی صیہونی حکومت کے مقابلے میں اس کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گيا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی سے انتھک مجاہد شہید سید حسن نصر اللہ کی ملاقاتوں کے پہلی بار سامنے آنے والے کچھ گوشے ایک ویڈیو ڈاکیومینٹری کی صورت میں پیش کیے جا رہے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 7 نومبر 2024 کو رہبر انقلاب کا انتخاب اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کرنے والے والی چھٹی ماہرین اسمبلی 'مجلس خبرگان رہبری' کے دوسرے سیشن کے اختتام پر اسمبلی کے اراکین سے خطاب کیا۔ (1)
رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب:
حزب اللہ مضبوط ہے، لڑ رہی ہے۔ جی ہاں! جناب سید حسن نصر اللہ جیسی نمایاں اور اہم شخصیت ان کے درمیان نہیں ہے لیکن حزب اللہ طاقت اور جذبے کے ساتھ بحمد اللہ موجود ہے اور دشمن اس تنظیم پر غلبہ حاصل نہیں کر سکا ہے اور نہ ہی کر سکے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جمعرات 7 نومبر 2024 کی صبح رہبر انقلاب کا انتخاب کرنے والے ماہرین کی اسمبلی مجلس خبرگان کے ارکان سے ملاقات کی۔
آج بحمد اللہ یہ جو مجاہدت پوری طاقت اور قوت کے ساتھ جاری ہے، لبنان میں بھی اور غزہ اور فلسطین میں بھی، قطعی طور پر اس مجاہدت کا نتیجہ حق کی فتح ہوگا، حق کے محاذ کی فتح ہوگا، مزاحمت کے محاذ کی فتح کی صورت میں سامنے آئے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے 19 اگست 2024 کو حضرت جعفر ابن ابی طالب علیہما السلام کے سلسلے میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں ان کے خطاب کا متن جمعرات 7 نومبر 2024 کی صبح قم میں کانفرنس کے انعقاد کے مقام پر نشر کیا گيا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے 19 اگست 2024 کو حضرت جعفر طیار علیہ السلام کے سلسلے میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر ان کے خطاب کا متن آج کانفرنس کے انعقاد سے پہلے منتشر کیا گيا۔
ظلمات وہ تمام چیزیں ہیں جنہوں نے پوری تاریخ میں انسان کی زندگی کو تاریک اور تلخ کر دیا ہے، زہر آلود کر دیا ہے۔ پیغمبر اعظم نے تمام مسائل کا حل، فکری حل بھی اور عملی حل بھی بشریت کے سامنے پیش کیا ہے۔ ان کی شریعت اور قرآنی تعلیمات، بشریت کے مسائل کا علاج ہیں۔ یہ، پیغمبر اسلام نے بشریت کو پیش کیا ہے۔
امام خامنہ ای
3 اکتوبر 2023
حافظ شیرازی کہتے ہیں: "ہر چہ دارم ہمہ از دولت قرآن دارم" مطلب یہ کہ ان کے اشعار بھی قرآن ہی کے ہیں، ان کا فن بھی قرآن ہی کا ہے، ان کی معرفت بھی قرآن ہی کی ہے، ان کا عرفان بھی قرآن ہی کا ہے، ان کی بیخودی بھی قرآن ہی کی ہے، انھیں ہر چیز قرآن سے ملی ہے۔
ہمارے وطن عزیز کی تمدنی خصوصیات میں سے ایک، جس پر ہمیشہ توجہ دینی چاہیے، یہ ہے کہ یہ دین، شجاعت اور فن و ہنر کی آمیزش میں کامیاب رہا ہے۔ ایران اسلامی میں ان تینوں عناصر کی آمیزش اسلام سے ماخوذ ہے۔
ہمارے ملک میں پہلی نرم جنگ (سافٹ وار) میرزا شیرازی نے کی تھی؛ تمباکو کو حرام قرار دینا، نرم جنگ تھی، سب سے بڑی جنگ اور وہ بھی ایسی جنگ جس نے ملک میں انگریزوں کے معاشی تسلط کی بساط لپیٹ دی۔ یہی کام گاندھی نے ہندوستان میں کیا لیکن میرزا شیرازی کے تیس سال بعد۔
اے مسلمانوں کے ولئ امر! میں آئی ہوں تاکہ یہ کہہ سکوں کہ میں شرمندہ ہوں، خجل ہوں کہ میرے حمزہ تو اسلام، اسلامی نظام اور رہبر کی حفاظت کی راہ میں گزر گئے لیکن مجھے اور میرے بچوں کو ان کی ہمراہی کا موقع نہ مل سکا۔
اس بات پر بھی توجہ دیجیے کہ ان کی شہادت کتنی نمایاں اور اہم شہادت ہے اس وجہ سے کہ وہ سب سے خبیث دشمن کے مقابلے میں ملک کے دفاع کے لیے ڈٹ گئے، ان باتوں پر توجہ رکھیے۔
فوج کے ائیر ڈیفنس کے ان شہیدوں کے اہل خانہ نے جو 26 اکتوبر کو صیہونی حکومت کے شیطانی حملے کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہو گئے تھے، اتوار کی دوپہر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے ائیر ڈیفنس کے ان شہیدوں کے اہل خانہ نے جو حال ہی صیہونی حکومت کے شیطانی حملے کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہو گئے تھے، اتوار 3 نومبر 2024 کی دوپہر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے 13 ابان مطابق 3 نومبر کو ایران میں منائے جانے والے عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے 2 نومبر 2024 کو یونیورسٹیوں اور اسکولوں کے طلبہ سے خطاب کیا۔ (1)
رہبر انقلاب کا خطاب:
سامراج کے مقابلے میں ایرانی قوم کی تیاری کے لیے جو بھی ضروری اقدام کرنا چاہیے، چاہے وہ فوجی لحاظ سے ہو، چاہے ہتھیاروں کے لحاظ سے ہو اور چاہے سیاسی کاموں کے لحاظ سے ہو ہم یقیناً کریں گے اور بحمد اللہ اس وقت بھی ذمہ داران وہ کام انجام دینے میں مصروف ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے سنیچر 2 نومبر 2024 کی صبح ملک کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے ہزاروں اسٹوڈنٹس سے ملاقات کی۔
جنگ یقیناً ایک سخت چیز ہے لیکن جنگ کے بھی کچھ اصول ہیں، کچھ قوانین ہیں، کچھ حدود ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ جب کوئي کسی سے جنگ کر رہا ہے تو وہ ان تمام حدود کو پیروں تلے روند دے، مسل دے، جیسا کہ مقبوضہ فلسطین پر حکمرانی کرنے والا یہ مجرم گینگ کر رہا ہے۔
حکومتیں، اقوام خاص طور پر حکومتیں، اقوام متحدہ وغیرہ جیسے عالمی ادارے حقیقت میں صیہونی حکومت سے مقابلے کے مسئلے میں کوتاہی کر رہے ہیں۔ یہ کام جو صیہونی حکومت نے غزہ میں کیا اور کر رہی ہے، جو کچھ اس نے لبنان میں کیا اور کر رہی ہے، سب سے وحشیانہ جنگي جرائم ہیں۔