امریکی سفارت خانے کا معاملہ یہ تھا کہ وہ انقلاب کے خلاف سازش کا مرکز تھا۔ لوگوں سے ملیں، لوگوں کو ورغلائيں، گروہ بنائيں، پچھلی حکومت کی ناخوش باقیات کو استعمال کریں اور اگر ممکن ہو تو فوج کو ایک ساتھ اکٹھا کریں اور انقلاب کے خلاف کارروائي کریں۔
امریکا کی سامراجی فطرت اور انقلاب کی خود مختارانہ فطرت آپس میں میل نہیں کھاتی تھی۔ اسلامی جمہوریہ اور ایران کا اختلاف ایک ٹیکٹکل اختلاف نہیں ہے، ایک جزوی اختلاف نہیں ہے، بلکہ ایک بنیادی اختلاف ہے۔
پوچھا جاتا ہے کہ کیا ہم امریکہ سے ہمیشہ تعلقات منقطع رکھیں گے؟ امریکہ کا استکباری مزاج سرینڈر کے سوا کسی اور چیز کو قبول ہی نہیں کرتا۔ امریکہ کے موجودہ صدر نے یہ زبان سے کہہ کر درحقیقت امریکہ کی حقیقت بے نقاب کی ہے۔ ایران جیسی عظیم قوم کے لیے سرینڈر ہونے کا کیا مطلب ہے؟
بعض لوگ پوچھتے ہیں کہ ہم امریکا کے سامنے نہیں جھکے لیکن کیا امریکا سے ہمارے تعلقات بھی ابد تک نہیں ہوں گے؟ جواب یہ ہے کہ اول تو امریکا کی سامراجی ماہیت، سرینڈر کے علاوہ کسی بات کو تسلیم نہیں کرتی۔
یوم طلبہ اور سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی نے پیر 3 نومبر 2025 کی صبح ملک کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اسٹوڈنٹس اور اسی طرح مسلط کردہ بارہ روز جنگ کے کچھ شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
اگر امریکا پوری طرح سے صیہونی حکومت کی پشت پناہی ختم کر دے، اس علاقے سے اپنی فوجی اڈوں کو ختم کر دے، اس خطے میں مداخلت بند کر دے تب اس مسئلے کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے ملک کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ہزاروں اسٹوڈنٹس نے پیر 3 نومبر 2025 کی صبح حسینیۂ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب کے افکار و نظریات میں "ہم اور مغرب" نامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے پہلے انقلاب اسلامی تحقیقاتی و ثقافتی انسٹی ٹیوٹ میں ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئي جس میں متعدد اہم شخصیات نے حصہ لیا۔
سامراج سے مقابلے کے قومی دن کی مناسبت سے تہران کے انقلاب اسلامی تحقیقاتی و ثقافتی انسٹی ٹیوٹ میں "ہم اور مغرب" کانفرنس کی اختتامی نشست کے موقع پر ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئي۔ اس کانفرنس کی اختتامی تقریب اگلے ہفتے منعقد ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے لبنان کے مصنف اور سیاسی تجزیہ نگار طارق ترشیشی سے ایک انٹرویو کیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ صیہونی حکام سنہ 1948 سے ہی پورے فلسطین پر غاصبانہ قبضے اور گریٹر اسرائيل کی تشکیل کے درپے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "دو ریاستی راہ حل" صرف ایک سیاسی وہم ہے اور فلسطینی قوم کے حق کی بازیابی اور مقبوضہ علاقوں کی آزادی کی واحد راہ مسلحانہ مزاحمت ہے۔ ذیل میں اس انٹرویو کے اہم حصے پیش کیے جا رہے ہیں۔
1956 میں کفر قاسم گاؤں میں صیہونیوں کے ہاتھوں قتل عام کی برسی اس خونخوار حکومت کی درندگي کو بخوبی عیاں کرتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس قتل عام میں 48 یا 49 افراد شہید ہوئے۔ اس تعداد میں فرق کی وجہ ایک حاملہ عورت کی شہادت تھی جس کے بچے کی شہادت بعد میں رجسٹر ہوئی!
ایرانی میزائلوں کے حملوں نے صرف مادی تباہی نہیں مچائی بلکہ ایرانی میزائيلوں کا ہر وار، اس حکومت کی حیثیت پر ایک کاری ضرب اور محفوظ جزیرے کی اس تصویر پر سوالیہ نشان لگا رہا تھا۔
انیسویں صدی کے اوائل کے تاریک برساوں میں، جب نیپولین کے بعد دنیا ابھی اپنی تعمیر نو کے بارے میں سوچ ہی رہی تھی کہ جوزف نیپس اور لوئی ڈیگر نے اپنے ڈارک رومز میں حقیقت کو ایجاد کیا۔ فوٹوگرافی، اس وقت تک دنیا میں دیکھی گئی سب سے حقیقی چیز بن گئی۔ فوٹو، حقیقت کو ایک چھوٹے سے فریم میں قید کر کے بغیر کسی واسطے کے اپنے دیکھنے والے کے سامنے پیش کر سکتا تھا، جیسا کہ شروع میں سب سمجھ رہے تھے۔
الرشید کی پتلی ساحلی سڑک پر ایک بار پھر لوگوں کا ہجوم تھا جو اپنی زندگی کا بچا کچھا اثاثہ پلاسٹک کی تھیلیوں اور بوریوں میں ڈال کر وہاں سے ہجرت کر رہے تھے۔ ان تھکے ماندے لوگوں کے چہرے جنگ کے مصائب سے ضعیف سے دکھائی دینے لگے تھے تاہم دو سال کے اس عرصے میں غزہ کے لوگوں نے جو ہزاروں مصائب برداشت کیے تھے، یہ ہجرت، ان میں سے ایک تھی۔ جبالیا سے خان یونس، خان یونس سے رفح، رفح سے النصیرات وغیرہ وغیرہ۔ جبری ہجرت اور جلاوطنی کا یہ سلسلہ بار بار دوہرایا جا رہا تھا۔
نرس بیمار کے لئے فرشتۂ رحمت ہے۔ یہ حقیقی تعبیر ہے، اس میں کسی طرح کا مبالغہ نہیں ہے۔ نرس حقیقت میں مریض کے لیے غمگسار، شفیق اور باعث آسودگی ہے۔ یہ بہت اہم کردار ہے۔
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
امریکی صدر کہتے ہیں کہ ہم دہشت گردی سے لڑ رہے ہیں۔
بیس ہزار چار سال اور پانچ سال کے اور نوزائیدہ بچوں کو تم نے مار ڈالا!
یہ دہشت گرد تھے؟ دہشت گرد تم ہو!
امام خامنہ ای
20 اکتوبر 2025
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
میرزا نائینی ایک حکومت کا خاکہ پیش کرتے ہیں اور اسے سیاسی فکر کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ اگر ہم آج کے دور کی اصطلاح میں اس اسلامی اور عوامی حکومت کو بیان کرنا چاہیں تو وہ "اسلامی جمہوریہ" کہلائے گی۔
مسئلۂ فلسطین کو بھلانے کے لیے صیہونی حکومت کے حامیوں کی بھرپور کوشش کے باوجود آج فلسطین کا نام پہلے سے زیادہ درخشاں ہے۔
امام خامنہ ای
حاجیوں کے نام پیغام، 30 مئی 2025
علامہ میرزا محمد حسین نائینی پر بین الاقوامی کانفرنس کے منتظمین سے رہبر انقلاب کی ملاقات کے دوران ہونے والا رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، آج جمعرات 23 اکتوبر 2025 کی صبح شہر قم میں کانفرنس کے انعقاد کے مقام پر جاری کیا گيا۔
اس کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کے دوران رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، آج جمعرات 23 اکتوبر 2025 کی صبح شہر قم میں کانفرنس کے انعقاد کے مقام پر جاری کیا گيا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 22 اکتوبر 2025 کو آیت اللہ میرزا محمد حسین نائینی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات میں آیت اللہ نائینی کی علمی شخصیت کے اہم پہلوؤں پر محققانہ روشنی ڈالی۔
خطاب حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ خامنہ ای کے تحریری و تقریری آثار کے تحفظ اور نشر و اشاعت کے ادارے اور اعلی دینی تعلیمی مراکز کے تعاون سے شائع ہونے والی کتاب "غنا اور موسیقی، امام سید علی خامنہ ای کی تحقیقات" کی رسم اجراء منگل 21 اکتوبر 2025 کو بیروت میں حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کی تقریر سے عمل میں آئی۔
امریکی صدر کہتے ہیں کہ ہم دہشت گردی سے لڑ رہے ہیں۔ چار سالہ، پانچ سالہ بچے، نوزائیدہ بچے، بیس ہزار ایسے بچوں کو آپ نے مارا ہے! کیا یہ دہشت گرد تھے؟ دہشت گرد تو تم ہو!
آج ہم یورینیم کی افزودگي کے لحاظ سے ایک اونچی سطح پر ہیں۔ دنیا کے دو سو سے زائد ملکوں میں صرف دس ملک ہیں جو یورینیم کی افزودگي کر سکتے ہیں، ان دس میں سے ایک اسلامی مملکت ایران ہے۔ ہم اس صنعت کے حامل دس ملکوں میں سے ایک ہیں۔ (2025/9/23) وہ (امریکی صدر) فخر کرتے ہیں کہ انھوں نے ایرانی سائنسدانوں کو قتل کر دیا، تم نے طہرانچی اور عباسی جیسے سائنسدانوں کو قتل کر دیا لیکن تم ان کے علم کو قتل نہیں کر سکتے۔ (2025/10/20)
ہماری مسلح فورسز کے پاس یہ میزائیل پہلے سے تیار تھے، انھوں نے انھیں استعمال کیا، ان کے پاس مزید میزائيل ہیں، ضروری ہوا تو وہ کسی اور وقت بھی انھیں استعمال کریں گی۔
کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں اور عالمی سائنسی اولمپیاڈ میں تغمے لانے والے ایرانی نوجوانوں نے 20 اکتوبر 2025 کو رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی الگ الگ اقسام کی توانائیوں کے بارے میں گفتگو کی۔ خطاب حسب ذیل ہے:
بارہ روزہ جنگ میں صیہونیوں کو ایسا زبردست طمانچہ پڑا جس کا انہیں یقین نہیں ہو رہا تھا، جس کی انہوں نے کبھی توقع نہیں کی تھی، اور وہ مایوسی میں ڈوب گئے۔ امریکی صدر کا مقبوضہ فلسطین جانا درحقیقت انہیں اسی مایوسی سے نکالنے کی ایک کوشش تھی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پیر 20 اکتوبر 2025 کی صبح کو کھیلوں کے مختلف عالمی مقابلوں اور بین الاقوامی سائنسی اولمپیاڈز میں میڈل حاصل کرنے والے سیکڑوں افراد اور چیمپینز سے ملاقات کی۔
امریکا، غزہ کی جنگ کا اصلی شریک جرم ہے، بلاشبہہ۔ خود ٹرمپ نے اپنی باتوں میں اعتراف کیا، کہا کہ غزہ میں ہم نے ساتھ میں کام کیا، اگر وہ نہیں کہتے تب بھی واضح تھا۔
خطے اور حتیٰ کہ دنیا کے لیے اسرائیل کے آئندہ منصوبوں کی طرف سے چوکنا رہنا چاہیے۔ اگرچہ وہ ایک چھوٹی اقلیت ہیں لیکن وہ بڑی طاقتوں کے سہارے خطے اور دنیا پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں اس لیے آج ہی سے مزاحمت کے لیے تیار رہنا چاہیے۔