کچھ لوگ اللہ کے احکام کے سامنے سر جھکانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ امریکا، اسلامی انقلاب کو ماننے کے لیے کیوں تیار نہیں ہے؟ اس لیے کہ اس کے مفادات خطرے میں پڑ جائيں گے۔
امام خامنہ ای
اسلام اور دیگر الہی ادیان کبھی بھی اپنے دشمنوں سے اس طرح کا لاتعلقی اور کنارہ کشی والا رویہ نہیں رکھتے۔ تمام انبیاء نے اپنے کٹر دشمنوں کے مقابلے میں اسی طرح کا رویہ اختیار کیا ہے، وہ تلوار اٹھاتے تھے۔
امام خامنہ ای
اے ابوذر! خدا کی اس طرح عبادت کرو گویا تم اسے آنکھوں سے دیکھ رہے ہو۔ جان لو کہ پروردگار عالم کی عبادت کا پہلا ستون یہ ہے کہ اس کی ذات مقدس کی معرفت حاصل کرو۔
اپنی نوجوانی کی قدر کریں۔ ہماری جو مصروفیات ہیں، وہ عام طور پر دنیوی مصروفیات ہیں۔ ہمیں پورے دن میں خدا سے اکیلے میں بات کرنے کی فرصت ہی نہیں ملتی سوائے ان لوگوں کے جو ہمیشہ نماز کی حالت میں ہوتے ہیں۔
امام خامنہ ای
ہم اگر چاہتے ہیں کہ یہ مرد معاشرے میں ایک مفید و کارآمد شخص ثابت ہو تو عورت کو بھی گھر کے اندر ایک اچھی بیوی ثابت ہونا پڑے گا ورنہ یہ چیز ممکن نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
حکومتوں، ملکوں اور قوموں سے بذات خود ہمارا کوئی تنازعہ نہیں۔ ہماری مخالفت ظلم، جارحیت اور استکبار سے ہے، ہماری مخالفت ان واقعات سے ہے جن کا آپ غزہ میں مشاہدہ کر رہے ہیں۔
زیتون کا درخت لگانے کا مقصد فلسطین کے عوام سے یکجہتی اور ہمدلی کا اظہار ہے کہ وہ جگہ زیتون کا مرکز ہے اور ہم دور سے ان مظلوم، عزیز اور مجاہد عوام کو سلام کرنا چاہتے ہیں اور کہنا چاہتے ہیں کہ ہم ہر طرح سے آپ کو یاد کرتے ہیں، جیسے یہ کہ آپ کی یاد میں زیتون کا درخت لگاتے ہیں۔
امام خامنہ ای
آخرکار پردہ ہٹتا ہے اور امام خامنہ ای امام بارگاہ میں داخل ہوتے ہیں۔ تمام حاضرین اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور کچھ قدم آگے بڑھتے ہیں اور اپنے بلند بانگ نعروں سے ان کا استقبال کرتے ہیں۔ بھیڑ اتنی زیادہ ہے کہ تل دھرنے کی جگہ نہیں ہے۔ حاضرین جب دوبارہ بیٹھنا چاہتے ہیں تو بہت سے لوگوں کو جگہ نہیں مل پاتی اور وہ کچھ قدم پیچھے جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ہماری عزیز قوم یہ جان لے کہ آج دنیا کے بہت سے لوگوں کی نگاہیں، چاہے وہ عام لوگ ہیں، سیاستداں ہوں یا قومی و سیاسی لحاظ سے اہم پوزیشن رکھنے والے لوگ ہوں، ایران پر لگی ہوئي ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج 1 مارچ 2024 کو صبح آٹھ بجے بارہویں پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی اور چھٹی ماہرین اسمبلی کے انتخابات کے لئے پولنگ کا وقت شروع ہوتے ہی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ انتخابات عوام کی بھرپور اور شاندار شرکت والے ہوں ۔ ہم اگر دنیا کو یہ دکھا سکیں کہ قوم ملک کے اہم میدانوں میں بھرپور انداز میں موجود ہے تو گویا ہم نے ملک کو محفوظ کر دیا۔
امریکا وغیرہ کی غیر انسانی پالیسیوں کی شرمناک صورتحال اس حد کو پہنچ گئي ہے کہ آپ نے سنا ہی ہوگا کہ امریکی فوج کے ایک افسر نے خودسوزی کر لی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کلچر کے پروردہ نوجوان کے لیے بھی یہ بات بہت بھاری ہے۔
امام خامنہ ای
قرآن کہتا ہے کہ اَشِدّاءُ عَلَی الکُفّارِ رُحَماءُ بَینَھُم کیا عمل میں یہ سختی، خبیث صیہونی حکومت کے خلاف دکھائی جاتی ہے؟ آج عالم اسلام کے بڑے درد یہ ہیں۔
امام خامنہ ای
کیا ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسلامی ممالک کے حکام اور اسلامی ممالک کے عہدیداران غزہ کے بارے میں قرآن مجید کی تعلیم اور معرفت پر عمل کر رہے ہیں؟
امام خامنہ ای
اگر آپ دنیا کے سب سے اچھے مرد ہوں اور آپ کی زوجہ تعلیم اور معلومات کے لحاظ سے ایک کم تعلیم یافتہ خاتون ہو تب بھی آپ کو اس کی تھوڑی سی بھی توہین کرنے کا حق نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
ایک بار امام خمینی رضوان اللہ علیہ سے پوچھا کہ یہ جو دعائیں ہیں، ان میں آپ کس دعا کو زیادہ پسند کرتے ہیں یا کس دعا سے زیادہ مانوس ہیں؟ انھوں کچھ دیر سوچا اور پھر جواب دیا کہ دعائے کمیل اور مناجات شعبانیہ۔
امام خامنہ ای
اسلامی ممالک کے سربراہان کیوں صیہونی حکومت سے قطع تعلق اور اس کی مدد اور پشت پناہی ختم کر دینے کا اعلان نہیں کرتے؟ قرآن کہتا ہے: "لاتتخذوا عدوی و عدوکم اولیاء" کیا دنیا میں اس پرعمل ہو رہا ہے؟
امام خامنہ ای
ہمیں پورے وجود کے ساتھ اسلام کی راہ میں قدم بڑھاتے جانا چاہئے، ہم کو اپنا یہ ہدف نہیں بھولنا چاہئے کیونکہ استقامت کا مطلب ہے گمراہ نہ ہونا، اپنی راہ فراموش نہ کرنا اور سیدھے راستے کو گم نہ کرنا۔
ان شاء اللہ، خداوند عالم حضرت علی اکبر علیہ السلام کے صدقے میں آپ نوجوانوں کی حفاظت کرے، آپ کو اسلام کے لیے بچائے رکھے اور ثابت قدم رکھے۔ نوجوان توجہ رکھیں کہ وہ صراط مستقیم کو پہچان سکتے ہیں۔
اہل تبریز کے 18 فروری 1978 کے تاریخی قیام کی سالگرہ پر صوبۂ مشرقی آذربائيجان کے ہزاروں لوگوں نے آج اتوار کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ پوری تاریخ میں بشریت کے لئے دنیا میں رونما ہونے والا سب سے مبارک اور سب سے عظیم واقعہ نبی اکرم کی بعثت ہے۔ حکومتوں کی ذمہ داری، صیہونی حکومت کی سیاسی، تشہیراتی اور عسکری امداد بند کرنا اور اس حکومت کو اشیائے صرف کی ترسیل روک دینا ہے، اقوام کی ذمہ داری اس بڑی ذمہ داری کو انجام دینے کے لیے حکومتوں پر دباؤ ڈالنا ہے۔
خواص، علما، دانشوروں، سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ عوامی سطح پر مطالبہ پیدا کریں کہ حکومتیں ظالم صیہونی حکومت پر کاری ضرب لگائیں۔
امام خامنہ ای
فضائیہ اور فوج کے ایئر ڈیفنس شعبے کے کمانڈروں کی رہبر انقلاب سے ملاقات، حسینیہ امام خمینی میں آیت اللہ خامنہ ای کی آمد، قومی ترانہ پڑھا گیا۔
5 فروری 2024
رجب کا مہینہ، دعا کا مہینہ ہے، توسل کا مہینہ ہے۔ بحمد اللہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی جانب سے اس مہینے میں جو دعائیں، ماثورہ دعائيں، آئي ہیں وہ بڑی اچھی اور اعلی مضامین والی دعائیں ہیں، ان شاء اللہ ان سے فائدہ اٹھایا جائے۔
اسلامی ممالک کے حکام کو جو کام کرنا چاہیے وہ انجام ہی نہیں پاتا۔ وہ کیا ہے؟ وہ ہے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں کو کاٹ دینا۔
امام خامنہ ای
23 جنوری 2024
یمنی قوم اور انصار اللہ کی حکومت نے غزہ کے عوام کی پشت پناہی کرتے ہوئے جو کام کیا وہ واقعی قابل تعریف ہے۔ انھوں نے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں پر وار کیا، امریکا نے دھمکی دی اور وہ امریکا سے نہیں ڈرے۔
امام خامنہ ای
غزہ اور فلسطین کے لوگوں کے بارے میں دنیا کے لوگ دو باتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تسلیم کرتے ہیں۔ ایک یہ کہ یہ مظلوم ہیں، دوسرے یہ کہ یہ فاتح ہیں۔ اسے پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔
امام خامنہ ای
تین مہینے سے صیہونی حکومت جرائم کر رہی ہے۔ تاريخ ان جرائم کو بھولے گي نہیں، صیہونی حکومت کے خاتمے اور زمین سے اس کا وجود مٹ جانے کے بعد بھی یہ جرائم فرموش نہیں کیے جائیں گے۔