#قرآن کی روشنی میں

روحانیت پر توجہ، الہی اخلاقیات پر توجہ اور ساتھ ہی انسانی ضروریات کو بھی مدنظر رکھنا، وہ چیز ہے جو اسلام میں ہے، اسلام کا راستہ اعتدال کا راستہ ہے، انصاف کا راستہ ہے۔ انصاف کا ایک ہمہ گير معنی ہے، تمام میدانوں میں انصاف - یعنی ہر چیز کو اس کی جگہ پر رکھنا - یہ چیز مد نظر ہونی چاہیے، درمیانی انسانی راستہ "وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ اُمَّۃً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُھَدَاءَ عَلَى النَّاسِ (اسی طرح ہم نے تم کو ایک درمیانی امت بنایا ہے تاکہ تم عام لوگوں پر گواہ رہو۔ سورۂ بقرہ، آيت 143)


لبنان کی مزاحمت کی ہر کامیابی کی کنجی رہبر معظم کے ہاتھ میں ہے

آیت اللہ خامنہ ای کے دفتر نشر و اشاعت کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے حزب اللہ کے دو شہید سیکرٹری جنرلز کی تشییع جنازہ کے موقع پر، شہید حجت الاسلام والمسلمین سید ہاشم صفی الدین کے ساتھ ہونے والی ایک تفصیلی گفتگو کو پہلی بار شائع کیا ہے۔ یہ گفتگو ایران کے اسلامی انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کے موقع کی ہے۔ شہید صفی الدین نے اس گفتگو میں حزب اللہ لبنان اور حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے درمیان تعلقات کے بارے میں اپنے خیالات اور یادداشتیں بیان کی ہیں۔

مستقبل بیں خط کے ایک سال بعد بدستور "تاریخ کی صحیح سمت میں"

اب سے ایک سال پہلے رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی اسٹوڈنٹس کے نام ایک خط لکھ کر ان سے کہا تھا کہ وہ غزہ میں کھلے جرائم پر خاموش نہ رہیں۔ البتہ فلسطین کی حمایت کی تعریف سے قطع نظر یہ خط، امریکی سماج کی صورتحال کے عمیق تجزیے پر مشتمل تھا جس میں کہا گيا تھا کہ آپ اسٹوڈنٹس تاریخ کی صحیح سمت میں کھڑے ہیں اور تاریخ اس پر فخر کرے گی۔


شہید قاسم سلیمانی کی مذاکراتی صلاحیت جو جنرل حجازی نے بیان کی

جنرل حجازی کی دسمبر 2020 کی ایک گفتگو سے اقتباس

سردار قاسم سلیمانی کی شخصیت کا ایک خاص پہلو جو عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے وہ ان کی مذاکراتی صلاحیت تھی۔ رہبر انقلاب اسلامی بھی فرما چکے ہیں کہ شہید قاسم سلیمانی کی گفتگو موثر اور قائل کر دینے والی ہوتی تھی۔

فلسطین

فلسطین عنوان کی کتاب مسئلہ فلسطین کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے توصیفی اور تجزیاتی بیانوں اور آپ کی طرف سے پیش کئے گئے راہ حل کا مجموعہ ہے۔ مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں رہبر انقلاب کے افکار کی اہمیت اور فیصلہ کن حیثیت نیز اس وقت کے خاص حالات کے مد نظر اس کتاب کے عربی، انگریزی، روسی، ترکی استانبولی اور دیگر زبانوں میں تراجم شائع ہوئے ہیں۔

سوال: کیا افراد خانوادہ کو نماز صبح کے لئے جگانا جائز ہے؟ ‏

جواب: اگر بیدار نہ کرنا اس بات کا سبب بنے کہ افراد خانوادہ نماز کے سلسلے میں تساہلی برتنے لگیں اور اسے ہلکا سمجھنے ‏لگیں تو انھیں جگانا چاہئے۔