Skip to main content
  • English
  • Français
  • Español
  • Русский
  • हिंदी
  • Azəri
  • العربية
  • اردو
  • فارسی
  • پہلا صفحہ
  • خبریں
  • خطاب
  • ملٹی میڈیا
  • سوانح زندگی
  • فکر و نظر
  • نگارش
  • استفتائات و جوابات
نگارش
کتب
مقالات

امام جمیل الامین

انا للہ و انا الیہ راجعون بے شک ہم سب خدا کی طرف سے ہیں اور اسی کی جانب لوٹنے والے ہیں۔ (سورۂ بقرہ، آيت 156) امام جمیل الامین(1) جو کبھی مرد انصاف(2) کہلاتے تھے، آخرکار ایسے شخص میں تبدیل ہو گئے جس نے انصاف کے لیے اپنی جان دے دی۔ آزادی کی راہ کا یہ مجاہد، یہ روحانی اور سامراج مخالف لیڈر، 23 سال امریکی جیلوں میں قید رہنے کے بعد خدا کی طرف لوٹ گیا۔ وہ ایک جنگی قیدی تھے، اس جنگ کے قیدی جو امریکا نے سیاہ فام امریکی برادری کے خلاف چھیڑی تھی۔
2025/12/01

بلاجواز اور غیر قانونی

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز نے جمعے کو ویانا میں منعقدہ اپنے اجلاس میں یورپی ٹروئیکا اور امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کے بارے میں پیش کردہ قرارداد کو ووٹنگ کے لیے پیش کیا۔ یہ قرارداد تین مخالف ووٹوں کے مقابل 19 ووٹوں سے منظور کر لی گئی جبکہ 12 اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس، چین اور نائیجر نے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔ قرارداد میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایجنسی کے معائنہ کاروں کو ان تنصیبات تک رسائی فراہم کرے جن پر 12 روزہ جنگ میں حملہ ہوا تھا۔
2025/11/22

حضرت فاطمہ زہرا کی حیات طیبہ کے کچھ پہلو

حضرت فاطمہ زہرا کی زندگي کا بغور جائزہ لینا چاہیے، نئی نگاہ کے ساتھ اس زندگی کو پہچاننا چاہیے، سمجھنا چاہیے اور حقیقی معنی میں اسے آئيڈیل بنانا چاہیے۔ (2014-04-19) ان کی شخصیت، عین جوانی کے عالم میں بھی ایک آئیڈیل ہے تمام غیور و مومن اور مسلمان مردوں اور عورتوں، یہاں تک کہ غیر مسلم لوگوں کے لیے بھی جو اس عظیم خاتون کی منزلت سے واقف ہوں اور ہمیں ان کی زندگي سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ (1989-12-13) 
2025/11/19

نئے مشرق وسطیٰ سے لے کر گریٹر اسرائيل تک؛ تسلط پسندی اور مقامی مزاحمت کے ماڈلوں پر ایک نظر

تمہید: "گریٹر اسرائیل" فی الحال شدت پسند صیہونیوں کی الیکشن کیمپینز میں ایک مذہبی عقیدے یا نظریاتی ہدف سے زیادہ عملی طور پر ایک جیو پولیٹیکل پروجیکٹ بن چکا ہے۔ اس سوچ کی توسیع پسندانہ، غاصبانہ اور نسل پرستانہ ماہیت، جس نے عرب دنیا اور اسلامی معاشروں کی سلامتی، خودمختاری اور علاقائی ڈھانچے کو نشانہ بنا رکھا ہے، اس طرح ہے کہ اگر اس کی پرتوں کو کھولا جائے اور ان کی وضاحت کی جائے تو یہ چیز صیہونیت کی ماہیت اور خطے اور عالم اسلام کے مستقبل کے لیے مغربی تمدن کی سازش کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اسی لیے صیہونی حکومت کے غاصب سرغنہ اس سوچ اور نظریے کو قانونی، سیکورٹی جیسے اور عوامی دلچسپی کے الفاظ جیسے "نیا علاقائی نظام"، "نیا مشرق وسطیٰ"، "اسرائیل سے تعلقات" اور اسی طرح کے دوسرے الفاظ سے بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
2025/11/18

فلسطینی فریمز؛ خون، فلیش اور نیگیٹوز کا ورثہ

انیسویں صدی کے اوائل کے تاریک برساوں میں، جب نیپولین کے بعد دنیا ابھی اپنی تعمیر نو کے بارے میں سوچ ہی رہی تھی کہ جوزف نیپس اور لوئی ڈیگر نے اپنے ڈارک رومز میں حقیقت کو ایجاد کیا۔ فوٹوگرافی، اس وقت تک دنیا میں دیکھی گئی سب سے حقیقی چیز بن گئی۔ فوٹو، حقیقت کو ایک چھوٹے سے فریم میں قید کر کے بغیر کسی واسطے کے اپنے دیکھنے والے کے سامنے پیش کر سکتا تھا، جیسا کہ شروع میں سب سمجھ رہے تھے۔
2025/10/28

غزہ، کھنڈروں میں زندگی کی بازگشت

الرشید کی پتلی ساحلی سڑک پر ایک بار پھر لوگوں کا ہجوم تھا جو اپنی زندگی کا بچا کچھا اثاثہ پلاسٹک کی تھیلیوں اور بوریوں میں ڈال کر وہاں سے ہجرت کر رہے تھے۔ ان تھکے ماندے لوگوں کے چہرے جنگ کے مصائب سے ضعیف سے دکھائی دینے لگے تھے تاہم دو سال کے اس عرصے میں غزہ کے لوگوں نے جو ہزاروں مصائب برداشت کیے تھے، یہ ہجرت، ان میں سے ایک تھی۔ جبالیا سے خان یونس، خان یونس سے رفح، رفح سے النصیرات وغیرہ وغیرہ۔ جبری ہجرت اور جلاوطنی کا یہ سلسلہ بار بار دوہرایا جا رہا تھا۔
2025/10/27

"ساری یرغمال عورتیں مار دی گئیں؟!!!" پروپیگنڈا اور سچ

"حماس نے جن بیس زندہ قیدیوں کو اسرائيلی حکومت کے حوالے کیا ہے وہ سبھی مرد ہیں اور حماس نے تمام خواتین قیدیوں کو مار دیا ہے!" یہ الفاظ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پر صیہونی حکومت کے حامی پیجز کی طرف سے لگاتار دوہرائے جا رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کمزور یادداشت والے یا معلومات نہ رکھنے والے بعض افراد پر ان الفاظ کا کچھ اثر ہو جائے لیکن یقینی طور پر جو لوگ پچھلے دو سال سے غزہ میں جنگ اور نسل کشی کے واقعات پر نظریں رکھے ہوئے تھے، ان کے لیے یہ بات انتہائی مضحکہ خیز اور افسوسناک ہے۔
2025/10/15

قیدیوں کا تبادلہ اور مزاحمت کی فتح کا استحکام

شرم الشیخ معاہدے کے تحت فلسطینی مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ، حالیہ دو سالہ جنگ میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف غزہ میں دو سال سے جاری تھکا دینے والی جنگ کے خاتمے کا باعث بنا ہے بلکہ اس میں خطے میں طاقت کے نئے توازن کے بارے میں اہم سیاسی اور اسٹریٹیجک پیغامات بھی ہیں۔
2025/10/14

محمد الدرہ سے ہند رجب تک

ایران میں فلسطینی بچوں سے یکجہتی کے قومی دن کے موقع پر صیہونیوں کے ہاتھوں بچوں کے قتل پر ایک نظر  
2025/09/30

گریٹر اسرائیل؛ صیہونی حکومت کی توسیع پسندی کا ایک بڑا خواب

ایک توسیع پسندانہ منصوبے اور خطے کے امن، سلامتی اور ثبات و استحکام کے لیے ایک سنجیدہ خطرے کی حیثیت سے گریٹر اسرائيل کے نظریے سے مقابلہ کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر اس نظریے کے خلاف سنجیدہ ردعمل نہیں دکھایا گیا اور متحد ہو کر مزاحمت نہیں کی گئی تو اسلامی اور عرب ملکوں کو بہت سخت چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا جو نہ صرف ان کی قومی حکمرانی کو خطرے میں ڈالیں گے بلکہ عالمی سطح پر وسیع انسانی اور سماجی بحران بھی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک متحدہ محاذ بنانا اور مؤثر اسٹریٹیجیز اختیار کرنا، مغربی ایشیا کے علاقے کے ملکوں اور عالم اسلام کی سلامتی اور تشخص کی حفاظت کے لیے ایک حیاتی کام ہے۔
2025/09/23

حضرت خدیجہ: قریش کی ملکہ سے ام المؤمنین تک کا سفر

حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے ذکر کے بغیر اسلام کے طلوع کی داستان ادھوری ہے کیونکہ وہ اس عظیم دین کے بانیوں میں سے ہیں۔ حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا صرف رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بیوی یا پہلی مسلمان خاتون نہیں تھیں بلکہ وہ اسلام کی پہلی حامی، اس کی سب سے بڑی مالی مددگار، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا جذباتی سہارا اور خدا کے رسول کی روحانی و معنوی ہمدم تھیں۔ ان سب کے باوجود جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ خامنہ ای نے زور دے کر کہا ہے، تاریخ میں ان کی عظیم شخصیت کی طرف سے غفلت برتی گئی ہے اور اسے نظر انداز کیا گيا ہے۔(1)
2025/09/03

ایرانی قوم کے عزم کے خلاف دہشت گردی

"اسلامی جمہوریہ ایران، دنیا میں دہشت گردی کے سب سے بڑے شکاروں میں سے ایک ہے۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی سے لے کر اب تک سترہ ہزار سے زیادہ ایرانیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا چکا ہے جن میں عام لوگ بھی ہیں جنھیں منافقین (ایم کے او) کے دہشت گردوں نے صرف ظاہری مذہبی شکل و صورت کی بنیاد پر سڑکوں پر گولیوں سے بھون دیا ہے اور جنرل قاسم سلیمانی جیسے کمانڈر بھی ہیں جنھیں امریکی صدر کے براہ راست حکم پر شہید کیا گیا۔ ایران کے خلاف دہشت گردی مختلف شکل و صورت میں سامنے آئی ہے: انتہا پسندانہ دہشت گردی، جو مذہبی تعالیم کی غلط سمجھ کا نتیجہ تھی اور "فرقان" جیسے گروہوں میں ظاہر ہوئی اور فیلڈ مارشل محمد ولی قرنی اور آیت اللہ مرتضیٰ مطہری جیسی عظیم شخصیات کی شہادت کا باعث بنی۔"
2025/08/31

اسپتال پر بمباری میں شہید ہونے والی صحافی

"غیث، تم اپنی ماں کا دل و جان ہو۔ میں تم سے چاہتی ہوں کہ تم مجھ سے وعدہ کرو کہ تم میرے لیے روؤگے نہیں تاکہ میں خوش رہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ تم مجھے سرفراز کرو اور ایک ہوشیار اور بڑے انسان بنو اور اپنی ساری صلاحیتیں  بروئے کار لاؤ اور ایک کامیاب تاجر بنو۔ میرے پیارے بیٹے! مجھے بھولنا نہیں، میرے پیارے! میں نے تمھاری خوشی اور تمھارے آرام کے لیے ہر ممکن کام کیا، میں نے تمھارے لیے تمام مشکلیں برداشت کیں۔ جب تم بڑے ہو جانا اور شادی کرنا اور تمھارے یہاں کوئی بیٹی پیدا ہو تو اس کا نام میرے نام پر 'مریم' رکھنا۔ تم میرے عزیز، میری جان، میرا سہارا، میری روح اور میرے بیٹے ہو جو میری سرفرازی کا سبب ہو اور تمھارے وجود سے میں ہمیشہ خوش ہوتی ہوں۔ میں تم سے وصیت کرتی ہوں کہ نماز کو مت بھولنا، میرے بیٹے! نماز، نماز!تمھاری ماں، مریم
2025/08/27

امریکا کے ہاتھ سے نکل جانے والی وراثت: اسلامی انقلاب سے پہلے اور بعد میں ایرانی قوم سے امریکا کی دشمنی کے بنیادی اسباب کا جائزہ

"آپ نے ہمیں جو اطمینان دلایا ہے اور کہا ہے کہ ایران اور عراق میں ہمارے تیل کے ذخیروں پر آپ کی لالچ کی نظر نہیں ہے، ہم بہت شکر گزار ہیں۔"(1) یہ دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانیہ کے وزیر اعظم ونسٹن چرچل کی جانب سے امریکی صدر روزویلٹ کو لکھے گئے خط کا ایک جملہ ہے۔ یہ خط سنہ 1944 میں یورپ میں امریکا کی جنگ سے کچھ مہینے پہلے لکھا گيا تھا۔ یہ جملہ، جو برطانیہ کو امریکا کی شدید مالی اور فوجی مدد کی ضرورت کے زمانے میں لکھا گيا تھا، برطانیہ کے لیے ان ذخائر کی ناقابل بیان اہمیت کو نمایاں کرتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس تیل کی کہانی کیا تھی؟
2025/08/23

عرب اراضی کے کھنڈروں پر "گریٹر اسرائیل" کی تعمیر کا خواب؛ اسرائيل سیکورٹی دینے والا ہے یا چھیننے والا؟

"1948 کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ جنگ، ان جنگی سلسلوں کا محض ایک دور ہے جن میں شامل ہونے کے لیے اسرائیل کو مکمل تیاری رکھنی چاہیے تاکہ اس کے ذریعے وہ ہر سمت میں اپنی سرحدوں کو پھیلا سکے۔" یہ جملہ، جو صیہونی فوج کے جنرل اسٹاف سے تعلق رکھنے والے دستاویزات کا ایک حصہ ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ "گریٹر اسرائیل" کے خواب کو پورا کرنے کے لیے "زمینی اور سرحدی توسیع" کوئی عارضی پالیسی نہیں بلکہ صیہونی حکومت کی ایک بنیادی اسٹریٹیجی ہے؛ یہ اسٹریٹیجی غاصب صیہونی ریاست کے قیام کے وقت سے ہی ہمیشہ اس کے ایجنڈے میں شامل رہی ہے۔(1) 
2025/08/19

غزہ، پوری دنیا کے حریت پسندوں کی توجہ کا مرکز

وہ تصویریں جو غزہ سے آ رہی ہیں انھوں نے اسرائيل کو واقعی پوری دنیا میں نفرت انگیز بنا دیا ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم سے ہر جگہ نفرت کی جاتی ہے۔ پوری دنیا ہمارے خلاف ایک ہو گئی ہے۔ ان جملوں کو بولنے والے بالترتیب ایک صیہونی رپورٹر، ایک صیہونی ٹور لیڈر اور صیہونی وزیر اعظم ہیں۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ میڈیا میں یہ جملے اپنے آپ کو مظلوم ظاہر کرنے اور غیر ملکی امداد حاصل کرنے کے لیے کہے گئے ہیں لیکن یہ علامت ہے، اس میدان میں شکست کی علامت جس میں صیہونی حکومت ہمیشہ فاتح رہی ہے۔
2025/06/05

مستقبل بیں خط کے ایک سال بعد بدستور "تاریخ کی صحیح سمت میں"

اب سے ایک سال پہلے رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی اسٹوڈنٹس کے نام ایک خط لکھ کر ان سے کہا تھا کہ وہ غزہ میں کھلے جرائم پر خاموش نہ رہیں۔ البتہ فلسطین کی حمایت کی تعریف سے قطع نظر یہ خط، امریکی سماج کی صورتحال کے عمیق تجزیے پر مشتمل تھا جس میں کہا گيا تھا کہ آپ اسٹوڈنٹس تاریخ کی صحیح سمت میں کھڑے ہیں اور تاریخ اس پر فخر کرے گی۔
2025/05/29

اگر لوگ فلسطین کے بارے میں یہ حقیقت جان جائيں تو کیا ہوگا؟

مغرب کی ہم عصر تاریخ کے ایک بے مثال دور میں یورپ اور امریکا کے بڑے شہروں کی سڑکیں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے زبردست مظاہروں سے بھر گئیں۔ یہ لہر اکتوبر 2023 کے اواسط میں شروع ہوئي تھی جب لندن میں ایسے مظاہرے ہوئے تھے جنھیں دیکھ کر سیاستداں اور تجزیہ نگار حیرت زدہ رہ گئے تھے۔
2025/04/12

امریکا کی پراکسی فورس

سنہ 1956 کی نہر سویز کی جنگ مغربی ایشیا اور شمالی افریقا کے علاقے میں امریکا کے گھسنے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوئي۔ جب مصر کے صدر جمال عبدالناصر نے سوویت یونین کی حمایت سے مشرق وسطی میں برطانیہ اور فرانس کی طاقت کو کنٹرول کرنے کے لیے نہر سویز کو قومیانے کا قدم اٹھایا تو اس وقت کی دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے ذریعے اور صیہونی حکومت کی مداخلت سے ایک جنگ ہوئي جو اس خطے میں ایک نئے نظام کے سامنے آنے پر منتج ہوئي۔ جمال عبدالناصر نے سنہ 1948 میں اسرائیل سے عربوں کی شکست کے بعد، عربوں کی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے نہر سويز کو قومیانے کا فیصلہ کیا تاکہ اس قدم کے ذریعے خطے میں پیرس اور لندن کے اثر و رسوخ کو ختم کر دیں۔ ان کی یہ خواہش، قاہرہ پر ان کے اقتدار کا خاتمہ کرنے ہی والی تھی کہ اچانک سوویت یونین اور امریکا میدان میں کود گئے اور انھوں نے لندن کو الٹیمیٹم دے کر جنگ کو روک دیا۔ یہی چیز خطے میں واشنگٹن کی آمد کا سبب بن گئی۔
2025/04/09

بزم رہبر میں شب شعر

حسینیہ امام خمینی میں پہنچا تو شام کے ساڑھے چار بج رہے تھے۔ مغربین کی نماز میں ابھی تقریبا دو گھنٹے بچے تھے۔ تاہم صفیں مرتب رکھنے کے لئے کپڑے کی پٹیاں بچھا دی گئي تھیں جو سجدے اور کھڑے ہونے کی جگہ کی نشاندہی کرتی ہیں۔ پہلی صف نصف سے کچھ کم تھی اور دوسری صف اس سے کچھ اور چھوٹی۔ ایک صاحب براؤن رنگ کا کردی لباس پہنے ہوئے نظر آئے جس میں پیراہن اور شلوار ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں اور کمر پے کپڑے کی پٹی بندھی ہوتی ہے۔ اہل سنت فرقے سے تھے اور عصر کی نماز ادا کر رہے تھے۔ مغرب کی نماز جماعت میں وہ مجھ سے آگے والی صف میں تھے۔
2025/03/18

صیہونی حکومت غزہ میں کیوں ہار گئي؟ عورتوں اور بچوں کو قتل کرنا فتح نہیں ہے۔

غزہ کی جنگ اگرچہ اس علاقے کے عوام کے لیے بھاری تباہی و بربادی لے کر آئي لیکن اس کا نتیجہ، صیہونی حکومت کے تصور کے برخلاف مزاحمت کے حق میں نکلا۔ جنگ میں فتح کو صرف مرنے والوں کی تعداد یا تباہی کی کسوٹی پر نہیں تولا جاتا بلکہ کسی بھی جنگ کا ہدف، اسٹریٹیجک مقاصد تک پہنچنا ہوتا ہے۔ اس جنگ میں صیہونی حکومت کو نہ صرف یہ کہ اس کے اعلان کردہ اہداف حاصل نہیں ہوئے بلکہ بہت سے میدانوں میں اسے ناقابل تلافی شکست کا بھی منہ دیکھنا پڑا۔ اس مضمون میں فلسطین کی مزاحمت کے مقابلے میں صیہونی حکومت کی شکست کے 14 اصل اسباب کا جائزہ لیا گيا ہے۔
2025/02/08

ہم خالی ہاتھوں انقلاب لائے

3 فروری 2025 کی صبح ساڑھے آٹھ بجے باب الحوائج قمر بنی ہاشم حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت اور یوم 'جانباز' کی مناسبت سے خیابان دانشگاہ (یونیورسٹی اسٹریٹ) سے ہم اہلبیت ورلڈ اسمبلی کے سابق سیکریٹری جنرل اور رہبر انقلاب کے نمائندے حجت الاسلام اختری کی قیادت میں نارمک علاقے کی طرف روانہ ہوتے ہیں۔ ہماری منزل شہید گلستانی روڈ پر واقع شہید محمود رضا عند اللہ گلی ہے۔ وہی شہید جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ نظام آباد علاقے میں ثقافتی لحاظ سے سب سے بااثر شخص تھے۔
2025/02/05

غزہ کی خواتین کی افسانوی مزاحمت

برسوں سے مغربی دنیا نے مسلمان عورت کی ایک ایسی شبیہ پیش کی ہے جو مغربی حکومتوں کے نظریاتی اور جیو پولیٹکل اہداف کے تناظر میں رہی ہے۔ اس شبیہ کے تحت مسلمان خاتون کو ایک لاچار، مظلوم اور عدم تشخص والی عورت کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جو مردانہ نظام کے زندان میں اور مذہبی عقائد کی بیڑیوں میں محبوس ہے۔ یہ تصویر تحریف شدہ تصویر ہے جس کا پرچار دخالت پسندانہ پالیسیوں کا جواز پیش کرنے کے لیے کیا جاتا تھا تاکہ مسلم معاشروں میں عورت کی افادیت و کارکردگي کا انکار کیا جا سکے۔
2025/01/26

فتح کی بشارت

رہبر انقلاب سے قم کے عوام کی ملاقات جو بدھ 9 جنوری 2025 کو ہوئي، قم کے لوگوں کے فیصلہ کن قیام کی برسی کی مناسبت سے تھی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب کے خطاب نے اس قیام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ہی، پالیسیوں اور نتیجہ خیز اقدامات کو صحیح سمت عطا کرنے کے لیے ایک روڈ میپ اور واقعات کا صحیح تجزیہ پیش کیا۔
2025/01/13

مغربی سرمایہ داروں کے خلاف افریقی خواتین کی جنگ

سینیگال میں بچوں کی پیدائش کے سات دن بعد اس خاندان کے رشتہ دار اور اقرباء "گانتہ" نام کے ایک جشن میں شرکت کر کے زچہ اور بچہ کو دیکھنے جاتے ہیں۔ اس یادگار جشن میں، جو شادی کے جشن سے بھی زیادہ پرشکوہ طریقے سے منعقد ہوتا ہے، سبھی ماں کے لیے تحفے تحائف لاتے ہیں۔ کپڑے، زیور، ملبوسات وغیرہ ان تحائف میں شامل ہیں جو ان ماؤں کے لیے لائے جاتے ہیں تاکہ اپنے بچے کی پیدائش سے اس کی یادیں خوشگوار رہیں کیونکہ وہ لوگ بچے کو خداوند عالم کا تحفہ اور اس کا لطف و کرم مانتے ہیں۔ نائیجیریا کے بہت سے دیہاتوں میں کسی نومولود کی پیدائش کی خبر سنتے ہی پورا گاؤں جشن مناتا ہے اور وہ دن اس گاؤں کے لیے ایک یادگار دن ہوتا ہے۔ یہ اور اسی طرح کی دوسری شیریں یادیں بہت سے افریقی جوانوں کے ذہن میں باقی ہیں لیکن افریقی گھرانوں اور ماؤں کے بارے میں ہمارے ذہن میں جو تصویر ہے وہ ایسی تصویر ہے جو مغربی میڈیا اور مغربی سیاستدانوں نے دنیا کو دکھائي ہے۔ سختی، بھوک، مصائب اور ازدحام کی تصویر۔
2025/01/07

عورت، سرمایہ داری اور فریب

سنہ 1920 میں، عین اس وقت جب الیکشن میں امریکی خواتین نے پہلی بار شرکت کی، ریاستہائے متحدہ امریکا میں شراب بنانے اور نقل و حمل پر پابندی کا قانون، فیڈرل قانون میں  تبدیل ہو گيا۔ امریکی خواتین کی طرف سے شراب کے استعمال پر پابندی کی حمایت، اس قسم کے مشروبات کی لت کے نقصانات اور امریکا کے روایتی کلچر کے سلسلے میں ان کی سماجی سمجھ کی غماز تھی۔ اسی سال اولیو تھامس کامیڈی فلم فلیپر میں شراب اور سگریٹ پی رہا تھا اور ساتھ ہی اسے اپنے روایتی گھرانے کے ظلم کا شکار دکھایا جا رہا تھا۔ ایک ہی چیز کے بارے میں سماج کی عمومی خواہش اور میڈیا کی تصویر سازی کے درمیان یہ کھلا تضاد، اس بڑی مقابلہ آرائي کا ایک چھوٹا سا منظر تھا جو امریکی کلچر میں جاری تھی یعنی سماجی روایات اور سرمایہ داروں کی کبھی نہ مٹنے والی بھوک کے درمیان مقابلہ آرائي۔
2024/12/30

دیگر ممالک کے علاقوں پر قبضے کے سلسلے میں امریکا کا دوہرا معیار

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے 11 دسمبر 2024 کو اپنے خطاب میں کہا کہ صیہونی حکومت نے شام کے علاقوں پر قبضہ تو کیا ہی، ساتھ ہی اس کے ٹینک دمشق کے قریب تک پہنچ گئے۔ جولان کے علاقے کے علاوہ، جو دمشق کا تھا اور برسوں سے اس کے ہاتھ میں تھا، دوسرے علاقوں پر بھی قبضہ کرنا شروع کر دیا۔ امریکا، یورپ اور وہ حکومتیں، جو دنیا کے دیگر ممالک میں ان چیزوں پر بہت حساس ہیں اور ایک میٹر اور دس میٹر پر بھی حساسیت دکھاتی ہیں، اس مسئلے میں نہ صرف یہ کہ خاموش ہیں، اعتراض نہیں کر رہی ہیں بلکہ مدد بھی کر رہی ہیں۔ یہ انہی کا کام ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی رو سے دوسرے ملکوں کے علاقوں پر اس طرح کے قبضے کا کیا حکم ہے اور اس سلسلے میں امریکا اور یورپ کی بے عملی کی وجہ کیا ہے؟
2024/12/23

خانہ جنگي یا غیر ملکی مداخلت؟ شام کے بحران میں امریکا کا ہاتھ

شام میں خانہ جنگي کی آگ، جس کے شعلے سنہ 2011 میں بھڑکے تھے، بڑی تیزی سے عالمی طاقتوں کی مداخلت کے میدان میں بدل گئي۔ اس بحران میں بنیادی اور اہم کردار ادا کرنے والی سب سے اہم عالمی طاقت، ریاستہائے متحدہ امریکا تھا۔ وہ امریکا جو ان برسوں کے دوران، شامی جمہوریت پسندوں کی حمایت کے نعرے کے ساتھ میدان میں آيا تھا، اس نے عملی طور پر ان گروہوں کی حمایت اور پشت پناہی کی جو پوری طرح سے دہشت گردانہ ماہیت رکھتے تھے۔ چاہے وہ سنہ 2014 سے سنہ 2017 کے درمیان کا عرصہ ہو جب اس نے دہشت گرد گروہ داعش کو بنا کر یا کم از کم اس کی حمایت کر کے شام کو آشوب اور بدامنی میں غرق کر دیا اور چاہے آج کل کا وقت ہو جب وہ ایک نئي خانہ جنگي کی سازش اور القاعدہ گروہ سے وابستہ دہشت گردوں کی خفیہ تقویت کے ذریعے شام کے حصے بخرے کرنے پر تلا ہے۔
2024/12/15

انسانی حقوق کا علمبردار یا دشمن؟

انسانی حقوق ایک ایسا مفہوم ہے جس کے پوری دنیا میں دفاع کا امریکا ہمیشہ سے سب سے بڑا دعویدار رہا ہے اور پچھلے عشروں میں اس نے اسے اپنے تسلط کے فروغ اور دوسری حکومتوں پر تنقید کے لیے ایک حربے کے طور پر استعمال کیا ہے۔ کتنے سارے ممالک ہیں جن پر پچھلے عشروں میں امریکا کی مختلف حکومتوں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گيا اور کتنے علاقے ہیں جن پر امریکا نے جمہوریت کے قیام اور انسانی حقوق کی حفاظت کے نام پر چڑھائي کی۔ مگر مختلف رپورٹیں اور تحقیقات اس حقیقت کی گواہ ہیں کہ آج امریکا ہی پوری دنیا میں انسانی حقوق کو سب سے زیادہ پامال کرتا ہے۔
2024/12/10

امریکا میں غلامی کی رسم کا خاتمہ ہوا ہی نہیں

دو دسمبر کو بردہ داری کے خاتمے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کوشش کی جاتی ہے کہ ہیومن ٹریفکنگ، لوگوں کے جنسی استحصال، چائلڈ لیبر، بچوں کی جبری شادی اور جنگوں میں ان کے استعمال جیسی جدید دور کی بردہ داری کی شکلوں پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ ان چیزوں کے خلاف عالمی تحریک شروع ہو سکے۔ اس بات میں کوئي شک نہیں ہے کہ مذکورہ بالا جرائم، انسانوں کے سلسلے میں ہونے والے سب سے زیادہ گھناؤنے جرائم میں شامل ہیں لیکن کیا کسی کام کے لیے انسانوں کو مجبور کیا جانا صرف بردہ داری کی شکل میں ہی ہوتا ہے؟ کیا فکری، معاشی اور ثقافتی زنجیریں، انسانوں کو غلامی میں نہیں جکڑ سکتیں؟
2024/12/02

بند راستوں کو کھولنے والی سوچ

کسی گھرانے کے نوجوان رکن کی موت شاید اس فیملی کے لیے سب سے تلخ واقعہ ہو۔ اس نوجوان کی آرزؤوں، اس کے آنے والے اچھے دنوں، اس کی بچپن کی یادوں کے بارے میں سوچنا یا اس بارے میں سوچنا کہ جب پہلی بار اس نے اپنے ماں باپ کو پکارا تھا یا پہلی بار جب وہ چند قدم چلا تھا، ہر دل کو غمزدہ کر دیتا ہے لیکن اس سے بھی زیادہ تلخ وہ موقع ہوتا ہے جب گھر والوں کو پتہ چلتا ہے کہ ان کے بچے نے اپنی زندگي کا اپنے ہاتھوں سے خاتمہ کر لیا ہے۔ جس گھرانے کے کسی رکن نے خود کشی کر لی ہو وہ گھرانہ ایک طویل عرصے تک یا بعض گھرانے تو عمر کے آخری حصے تک اس واقعے کو بھلا نہیں پاتے اور ان پر اس واقعے کا اثر کم نہیں ہو پاتا۔ اس واقعے سے گھر والوں میں گناہ اور اپنے قصوروار ہونے کا جو احساس پیدا ہوتا ہے وہ کسی عزیز کو کھونے کی مصیبت سے کم نہیں ہوتا۔ یہ باتیں اس لیے بیان کی گئيں تاکہ ذیل کے دہلا دینے والے اعداد و شمار پیش کیے جا سکیں۔
2024/12/01

جنگ بندی اور سرحد کے دونوں طرف، دو مختلف حقیقتیں

جب جنوبی لبنان کے پہاڑی ٹیلوں پر صبح کا سورج نمودار ہوا تو گاڑیوں کا ایک قافلہ آگے کی طرف بڑھنے لگا اور ان کے ہارن سے وطن واپسی کے نغمے کی گونج سنائي دینے لگي۔ لبنان کے لوگ، جو صیہونی حکومت کی جارحیت کی وجہ سے ایک مدت سے بے گھر ہو گئے تھے، بدھ کی صبح مقامی وقت کے مطابق چار بجے جنگ بندی شروع ہونے کے فوراً بعد اپنے اپنے دیہاتوں کی طرف تیزی سے واپس لوٹنے لگے۔ کھڑکیاں کھلنے لگیں اور ہاتھ، حزب اللہ کا زرد پرچم لہرانے لگے جو آسودگي اور رہائي کی علامت ہے۔
2024/11/28

رہبر انقلاب کی نوید نے رضاکاروں کا مستحکم عزم اور بڑھا دیا

ملک بھر سے آئے ہوئے ہزاروں رضاکاروں نے پیر 25 نومبر 2024 کو رہبر انقلاب سے ملاقات کی۔ جوش و عقیدت سے لبریز اس پروگرام کے ماحول، لوگوں کے جذبات اور دوسری اہم باتوں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش خدمت ہے۔
2024/11/27

2006 کی جنگ اور حزب اللہ کے حالیہ آپریشنوں میں بنیادی فرق

شمالی اسرائيل میں صبح کے پرسکون سماں میں، بنیامینا کے قریب گولانی بریگيڈ کے ٹریننگ کیمپ میں پوری طرح سے فوجی ماحول حکم فرما تھا۔ سپاہی مشقوں اور تیاریوں میں مصروف تھے، جیسے وہ ہمیشہ ہی اس اہم فوجی چھاؤنی میں، آپریشنوں کے لیے مشقوں اور تیاریوں میں مصروف رہتے تھے۔ یہ وہ چھاؤنی تھی جہان غاصب صیہونی حکومت کے اہم جنگي ماہرین کو ٹریننگ دی جاتی تھی لیکن اس دن اچانک ہی مرگبار واقعہ رونما ہوا جس نے حالات کو پوری طرح بدل دیا۔
2024/11/16

'مُرجِفون' معاشرے کی نفسیاتی سیکورٹی کو متزلزل کرنے والے

سیکورٹی کسی بھی معاشرے کی سب سے اہم ضرورت ہوتی ہے۔ سیکورٹی کی مختلف قسموں کے درمیان، نفسیاتی سیکورٹی معاشرے کی پیشرفت میں اہم کردار کی حامل ہے۔ "معاشرے کی نفسیاتی سیکورٹی یعنی لوگوں کو مضطرب نہ کرنا، لوگوں کو خوف اور کشمکش میں مبتلا نہ کرنا۔" (2024/10/27) قرآن مجید کی ایک اہم آيت جو واضح طور پر اس سلسلے میں بات کرتی ہے، سورۂ احزاب کی ساٹھویں آيت ہے۔ خداوند عالم اس آيت میں منافقین، بیمار دل والے اور افواہیں پھیلانے والے جیسے تین گروہوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہے: "اگر منافقین اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے اور مدینے میں افواہیں پھیلانے والے (اپنی حرکتوں سے) باز نہ آئے تو ہم آپ کو ان کے خلاف حرکت میں لے آئیں گے پھر وہ (مدینے) میں آپ کے پڑوس میں قلیل مدت کے علاوہ نہیں رہ سکیں گے۔" ان تین گروہوں کے درمیان، مرجفون (افواہیں پھیلانے والوں) کا گروہ، بہت زیادہ شناسا نہیں ہے اور اس کے بارے میں کم ہی بات کی گئی ہے۔ چونکہ اس گروہ کی شناخت، معاشرے کی نفسیاتی سلامتی سے براہ راست جڑی ہوئي، اسی لیے اس تحریر میں اس تناظر میں اس آيت کے اہم پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔
2024/11/13

لبنان میں مزاحمت کی جڑیں کتنی مضبوط ہیں اور کیوں؟ حزب اللہ، نصر اللہ کا لازوال ورثہ

حزب اللہ کی ماہیت، اس کے ڈھانچے اور اس کے عقائد پر روشنی ڈالنے والی ایک تحریر۔ اس میں حزب اللہ کے قیام، اس وقت کے حالات اور ناقابل شکست سمجھی جانے والی صیہونی حکومت کے مقابلے میں اس کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گيا ہے۔
2024/11/10

نصر اللہ سے لے کر سنوار تک؛ شہدائے مزاحمت کا "وعدۂ صادق"

لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ شہید سید حسن نصر اللہ اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ شہید یحیی سنوار نے اپنی شہادت سے کافی پہلے کچھ وعدے کیے تھے جو "وعدۂ صادق" تھے۔ کچھ وعدے ان کی حیات میں ہی پورے ہوئے اور کچھ ان کی شہادت کے بعد۔ اس مقالے میں ان کے انہی سچے وعدوں پر ایک نظر ڈالی گئي ہے۔
2024/10/28

حماس زندہ ہے اور زندہ رہے گي

صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو فوجی، سیکورٹی اور انٹیلیجنس کے لحاظ سے ناقابل تلافی شدید ضرب کھانے کے بعد غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف بھیانک جرائم اور ان کے نسلی تصفیے کو اپنا ایجنڈا بنا لیا۔
2024/10/24

انسانیت کی ڈھالیں؛ یحییٰ سنوار غزہ کے بچوں کی ڈھال بن گئے

یحی سنوار کی قربانیوں کے بے شمار پہلو ہیں مندرجہ ذیل مقالہ اس کے ایک پہلو کو اجاگر کرتا ہے۔
2024/10/23

آپریشن طوفان الاقصیٰ کے نام پر صیہونی حکومت کو قانونی درجہ دلانے کا منصوبہ بری طرح ناکام

اس مضمون میں فلسطینی معاملوں کے محقق و مضمون نگار علی رضا سلطان شاہی نے تاریخ کے پس منظر میں خطے میں صیہونی حکومت کو تسلیم کروانے اور اس کے وجود کو مستحکم کرنے کی مغرب کی کوششوں اور اس سازش کی اسلامی انقلاب کے ہاتھوں ناکامی اور اس کے خطےمیں پھیلتے اثرات کا کہ جس کا عروج آپریشن طوفان الاقصیٰ کی شکل میں سامنے آیا، تجزیہ کیا ہے۔
2024/10/23
  • 1
  • 2
  • 3
  • اگلا>
  • آخری »

آخری فتح جو زیادہ دور نہیں، فلسطینی عوام اور فلسطین کی ہوگی۔

2023/11/03
خطاب
  • تقاریر
  • فرمان
  • خطوط و پیغامات
ملٹی میڈیا
  • ویڈیو
  • تصاویر
  • پوسٹر
  • موشن گراف
سوانح زندگی
  • سوانح زندگی
  • ماضی کی یاد
فورم
  • فیچرز
  • مقالات
  • انٹرویو
نگارش
  • کتب
  • مقالات
مزيد
  • خبریں
  • فکر و نظر
  • امام خمینی
  • استفتائات و جوابات
All Content by Khamenei.ir is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License.