اس گرگ صفت خونخوار دشمن، غاصب دہشت گرد حکومت کے جرائم کی کوئی حد نہیں ہے۔ یہ حکومت نہیں ہے، یہ ایک مجرم گينگ ہے، ایک قاتل گینگ ہے، ایک دہشت گرد گینگ ہے۔
عالم اسلام کے اس حصے میں صیہونی حکومت، سامراجی دنیا کے ایک طویل المدت ہدف کے تحت وجود میں آئي۔ بنیادی طور پر اس حساس علاقے میں جو عالم اسلام کا قلب ہے، اس حکومت کو وجود میں لایا جانا، اس مقصد کے تحت تھا کہ طویل مدت تک عالم اسلام پر اُس وقت کی سامراجی حکومتوں کا تسلط باقی رہے جن میں سر فہرست برطانوی حکومت تھی۔ بنابریں فلسطین کی نجات اور غاصب صیہونی حکومت کا خاتمہ، ایک ایسا مسئلہ ہے جو خود ہمارے ملک ایران سمیت اس علاقے کی اقوام کے مفادات سے تعلق رکھتا ہے۔ جن لوگوں نے اسلامی انقلاب کے پہلے دن سے ہی اپنے منصوبوں میں سے ایک، صیہونیوں کی طاقت اور اثر و رسوخ سے مقابلے کو قرار دیا، سوچ سمجھ کر یہ کام کیا۔
امام خامنہ ای
15 دسمبر 2000
غزہ کے مظلوم عوام کی مظلومیت کے ساتھ ساتھ دو بڑی اہم باتیں ہیں۔ ایک تو ان عوام کا صبر و توکل ہے۔ دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ فلسطینی مجاہدین کے اس حملے سے غاصب حکومت پر جو ضرب پڑی ہے وہ بڑی فیصلہ کن ہے۔
امام خامنہ ای
فلسطین کے مسئلے میں جو چیز ساری دنیا کی نگاہوں کے سامنے ہے وہ غاصب حکومت کے ہاتھوں ہونے والے نسلی صفایا ہے۔ یہ یہ چیز ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔
امام خامنہ ای