صیہونیوں کا رویہ اس قدر وحشیانہ اور انسانی رحم و مروت کے معیارات سے دور ہے کہ فطری طور پر اس نے فلسطینیوں کی اس نئي جوان نسل کی قوت برداشت کو ختم کر دیا ہے اور اب وہ اس سے زیادہ برداشت نہیں کر سکتی۔ صیہونی سوچ رہے ہیں کہ اگر انھوں نے اور زیادہ سختی کر دی، ٹینک لے آئے، توپ لے آئے اور کیمیائی (اسلحے) استعمال کئے لوگوں کو چپ کرا دیں گے۔ ہاں! ممکن ہے وہ اپنا دباؤ بڑھا دیں اور کچھ وقت کے لئے لوگوں کو چپ بھی کرا دیں لیکن لوگوں کے دلوں میں جو غصہ پیدا ہو گيا ہے اسے تو ختم نہیں کر سکتے، اسے مٹانا ممکن نہیں ہے۔ وہ غیظ فضا میں ایسی گرج پیدا کر دے گا کہ صہیونیوں کے تمام قصر ڈھے جائیں گے۔ ایسا ممکن نہیں ہے کہ وہ اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔
امام خامنہ ای
15 دسمبر 2000
KHAMENEI.IR کے ساتھ خصوصی گفتگو میں، ستمبر2022 میں ایران میں شروع ہونے والے بلوؤں کی شکل میں دشمن کی ہائبرڈ جنگ کے بارے میں سپاہ پاسداران کی انٹیلیجنس سروس کے سربراہ کا تجزیہ
"15 اکتوبر 2022 کو تہران میں ایک سفارتخانے میں یورپی سفیروں کی میٹنگ، ایران کے اہم فوجی، خلائی اور ایٹمی سائنسدانوں کے قتل کی منصوبہ بندی اور امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کی جانب سے انقلاب مخالف کرد گروہوں کی اسلحہ جاتی حمایت کو ان بلوؤں کے تعلق سے دشمن کے اہم اور قابل توجہ اقدامات میں شمار کیا جا سکتا ہے جو سپاہ پاسداران کی انٹیلیجنس سروس کی نگاہوں سے پنہاں نہیں تھے۔"
KHAMENEI.IR نے گزشتہ برس کے بلوؤں کے حقائق کو سامنے لانے کی غرض سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے انٹیلیجنس چیف بریگیڈ یئر محمد کاظمی کے ساتھ تفصیل سے گفتگو کی ہے۔ بریگیڈ یئر کاظمی کے مطابق ان بلوؤں کو شعلہ ور کرنے میں تقریبا بیس ملکوں کی جاسوسی تنظیمیں ملوث رہی ہیں۔