سینیگال میں بچوں کی پیدائش کے سات دن بعد اس خاندان کے رشتہ دار اور اقرباء "گانتہ" نام کے ایک جشن میں شرکت کر کے زچہ اور بچہ کو دیکھنے جاتے ہیں۔ اس یادگار جشن میں، جو شادی کے جشن سے بھی زیادہ پرشکوہ طریقے سے منعقد ہوتا ہے، سبھی ماں کے لیے تحفے تحائف لاتے ہیں۔ کپڑے، زیور، ملبوسات وغیرہ ان تحائف میں شامل ہیں جو ان ماؤں کے لیے لائے جاتے ہیں تاکہ اپنے بچے کی پیدائش سے اس کی یادیں خوشگوار رہیں کیونکہ وہ لوگ بچے کو خداوند عالم کا تحفہ اور اس کا لطف و کرم مانتے ہیں۔ نائیجیریا کے بہت سے دیہاتوں میں کسی نومولود کی پیدائش کی خبر سنتے ہی پورا گاؤں جشن مناتا ہے اور وہ دن اس گاؤں کے لیے ایک یادگار دن ہوتا ہے۔ یہ اور اسی طرح کی دوسری شیریں یادیں بہت سے افریقی جوانوں کے ذہن میں باقی ہیں لیکن افریقی گھرانوں اور ماؤں کے بارے میں ہمارے ذہن میں جو تصویر ہے وہ ایسی تصویر ہے جو مغربی میڈیا اور مغربی سیاستدانوں نے دنیا کو دکھائي ہے۔ سختی، بھوک، مصائب اور ازدحام کی تصویر۔