اگر پوری دنیا کے دو ارب مسلمان متحد ہو جائیں، متحد رہیں تو صیہونی حکومت کا انجام کیا ہوگا؟ صیہونی حکومت کا نام و نشان نہیں رہے گا۔ یقیناً وہ صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گي۔
ہمارے لیے پیغمبر کی حیات طیبہ کے سب سے بڑے دروس میں سے ایک، امت کی تشکیل ہے۔ امت مسلمہ کا، جس کی بنیاد ایک امت کی حیثیت سے پیغمبر اکرم نے مدینے میں رکھی تھی، آج فقدان ہے۔
ملک بھر کے مختلف علاقوں کے بزرگ اور جید علمائے اہلسنت سے پیر 16 ستمبر 2024 کو ہوئي ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے امت مسلمہ کی تشکیل، اتحاد کی ضرورت و اہمیت، صیہونی حکومت کے جرائم اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت سمیت کئي اہم مسائل پر گفتگو کی۔ انھوں نے غزہ کے عوام کی مدد اور حمایت کو ایک قطعی فریضہ بتایا جسے انجام نہ دینے پر خداوند عالم کی بارگاہ میں جوابدہ ہونا پڑے گا۔
رہبر انقلاب کا خطاب حسب ذیل ہے: (1)
اگرچہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی فطری اور الہی ہیبت تھی اور ان کی موجودگي میں لوگوں پر ان کا رعب طاری رہتا تھا لیکن وہ لوگوں کے ساتھ مہر و عطوفت اور خوش اخلاقی سے پیش آتے تھے۔ جب وہ لوگوں کے درمیان بیٹھے ہوتے تھے تو پہچانے نہیں جاتے تھے کہ وہ ان لوگوں کے پیغمبر، کمانڈر اور سردار ہیں۔
امام خامنہ ای
27 ستمبر 1991