"حماس نے جن بیس زندہ قیدیوں کو اسرائيلی حکومت کے حوالے کیا ہے وہ سبھی مرد ہیں اور حماس نے تمام خواتین قیدیوں کو مار دیا ہے!"
یہ الفاظ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پر صیہونی حکومت کے حامی پیجز کی طرف سے لگاتار دوہرائے جا رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کمزور یادداشت والے یا معلومات نہ رکھنے والے بعض افراد پر ان الفاظ کا کچھ اثر ہو جائے لیکن یقینی طور پر جو لوگ پچھلے دو سال سے غزہ میں جنگ اور نسل کشی کے واقعات پر نظریں رکھے ہوئے تھے، ان کے لیے یہ بات انتہائی مضحکہ خیز اور افسوسناک ہے۔