سوال: اگر میرا یا بعض لوگوں کا یہ خیال ہو کہ علاج کے لیے ٹیبلیٹس استعمال کرنے پر کھانے یا پینے کا اطلاق نہیں ہوتا تو کیا اس پر عمل کرنا جائز ہے اور کیا اس سے میرے روزے پر کوئي اثر نہیں پڑے گا؟
جواب: ٹیبلیٹ کھانے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے۔
سوال: اگر روزہ دار نے مغرب کے وقت کسی جگہ روزہ افطار کر لیا ہو اور پھر وہ کسی ایسی جگہ سفر کر جائے جہاں ابھی مغرب کا وقت نہ ہوا ہو تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟ کیا اس کے لیے اس جگہ مغرب سے پہلے کچھ کھانا پینا جائز ہے؟
جواب: اس کا روزہ صحیح ہے اور اِس فرض کے ساتھ کہ اس نے اپنی سرزمین پر مغرب کے وقت افطار کر لیا تھا، سفر کی جگہ پر مغرب سے پہلے اس کے لیے کھانا پینا جائز ہے۔
سوال: اگر میں روزے سے ہوں اور میری والدہ مجھے کھانا کھانے یا کچھ پینے کے لیے مجبور کر دیں تو کیا میرا روزہ باطل ہو جائے گا؟
جواب: کھانے پینے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے چاہے وہ کسی دوسرے شخص کےکہنے اور اصرار پر ہی کیوں نہ ہو۔
سوال: رمضان کے مبارک مہینے میں روزہ داروں کو انجیکشن اور اسی طرح دوسری چیزیں انجیکٹ کرنے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ روزہ دار طاقت افزا اور مغذّی انجیکشن، رگ میں لگائے جانے والے ہر انجیکشن اور مختلف طرح کی ڈرپس سے اجتناب کرے لیکن اینٹی بایوٹک یا مسکّن جیسے پٹھوں میں لگائے جانے والے غیر طاقت افزا انجیکشن یا جسم کے کسی حصے کو بے حس کرنے کے لیے لگائے جانے والے انجیکشنوں میں کوئی حرج نہیں ہے
یا أَیُّهَا الَّذینَ آمَنوا کُتِبَ عَلَیکُمُ الصِّیامُ کَما کُتِبَ عَلَی الَّذینَ مِن قَبلِکُم لَعَلَّکُم تَتَّقونَ بقره ﴿۱۸۳﴾
روزہ تقوی کی بلندی تک پہنچانے والی سیڑھی اور آپ کے وجود و دل و جان میں تقوی کا ذریعہ ہے۔ تقوی یہ ہے کہ انسان اپنے تمام اعمال و حرکات کی نگرانی کرے کہ وہ رضائے خدا اور امر الہی کے مطابق ہیں یا نہیں؟ توجہ، پرہیز اور احتیاط کی اسی دائمی حالت کو تقوی کہتے ہیں۔
امام خامنہ ای
30 مارچ 1990