یا أَیُّهَا الَّذینَ آمَنوا کُتِبَ عَلَیکُمُ الصِّیامُ کَما کُتِبَ عَلَی الَّذینَ مِن قَبلِکُم لَعَلَّکُم تَتَّقونَ بقره ﴿۱۸۳﴾
روزہ تقوی کی بلندی تک پہنچانے والی سیڑھی اور آپ کے وجود و دل و جان میں تقوی کا ذریعہ ہے۔ تقوی یہ ہے کہ انسان اپنے تمام اعمال و حرکات کی نگرانی کرے کہ وہ رضائے خدا اور امر الہی کے مطابق ہیں یا نہیں؟ توجہ، پرہیز اور احتیاط کی اسی دائمی حالت کو تقوی کہتے ہیں۔
امام خامنہ ای
30 مارچ 1990