قافلہ لوٹ کر مدینے آیا۔ مردوں میں فقط امام زین العابدین بچے تھے۔ آپ کے علاوہ وہ بیبیاں تھیں جنہوں نے اسیری برداشت کی اور غم اٹھائے۔ امام حسین ساتھ نہیں تھے۔ یہاں تک کہ شیر خوار بچہ بھی قافلے میں اب نہیں تھا۔ اگر یہ لوگ نہ گئے ہوتے تو سب زندہ ہوتے لیکن حقیقت فنا ہو جاتی، روحیں ختم ہو جاتیں، ضمیر مردہ ہو جاتے، پوری تاریح میں عقل و منطق مٹ جاتی اور اسلام کا نام تک باقی نہ رہتا۔