خالص محمدی اسلام

2021 January
امام خمینی نے عوام کے سامنے جو پرکشش چیزیں پیش کیں ان میں ایک حقیقی اسلام، حقیقی محمدی اسلام ہے۔ حقیقی اسلام یعنی وہ اسلام جو نہ رجعت پسندی کا اسیر ہے اور نہ الیکٹیسیزم یا نظریات کی خوشہ چینی پر استوار اسلام۔ ایسے دور میں جب رجعت پسندی بھی تھی اور نظریات کی خوشہ چینی کا چلن بھی تھا امام خمینی نے حقیقی اسلام کا نعرہ بلند کیا جو مسلم نوجوان کے لئے پرکشش ثابت ہوا۔ امام خمینی کے تشہیراتی موضوعات اور نعروں میں ایک تھی خود مختاری، ایک تھی آزادی، ایک تھی سماجی مساوات، ایک تھی اقتصادی مساوات۔ یہ امام خمینی کے بنیادی نظریات تھے جو آپ نے پیش کئے۔ امام خمینی کی برسی کے موقع پر خطاب 4 جون 2017
2021/01/20
2017
توقع یہ ہے کہ آپ اپنے گرد و پیش کے ماحول پر اثرانداز ہوں اور راہ خدا پر چلنے والوں کی تعداد اپنی گفتار اور اپنے عمل سے بڑھائیں! حقیقی اسلام کے لہراتے پرچم کے خلاف کفر و استکبار کے محاذ کی غیر مساوی جنگ میں یہ ہم سب کا فریضہ ہے۔ ہم میں سے ہر کسی کو صحیح اسلامی معرفت اور اللہ کے صراط مستقیم کا با برکت سر چشمہ ہونا چاہئے۔ یورپ میں طلبہ کی اسلامی انجمنوں کی یونین کے اجلاس کے نام پیغام سے اقتباس
2017/01/20
2016 August
آج آپ مغربی ایشیا میں کہ جس کا نام انھوں نے مشرق وسطی رکھ دیا ہے، اگر دنیا کی پہلے درجے کی مادی طاقتوں کو دیکھ رہے ہیں کہ زمیں بوس ہو گئی ہیں، امریکہ آج مغربی ایشیا میں زمیں بوس ہو گیا ہے، ان کے کچھ اہداف ہیں، کچھ کام کرنا چاہتی ہیں، کچھ مقاصد ہیں اس علاقے میں، ان کا ایک مقصد اس علاقے میں استکبار کی چھاونی صیہونی حکومت کو تقویت پہنچانا ہے، ان کا ایک مقصد علاقے میں قوت و توانائی کے سارے وسائل کو اپنے قبضے میں کرنا ہے تاکہ حکومتیں ان کے سائے میں پناہ لیں اور تمام وسائل کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کریں، اس علاقے میں فرماں روائی کریں، لیکن ان کا مقصد پورا نہیں ہو سکا۔ ان کے مقاصد میں کیا چیز رکاوٹ بنی؟ انقلابی اسلام یا اسلامی انقلاب۔ دونوں ہی اصطلاحیں درست ہیں۔ یہ اسلامی جمہوری ںظام کی صورت میں آج جلوہ گر ہے۔ یہی ان طاقتوں کا سد راہ بن گیا۔ اگر اسلام نہ ہوتا، اللہ پر ایمان نہ ہوتا، اسلامی تعلیمات پر عقیدہ نہ ہوتا، دینی فرائض کا التزام نہ ہوتا تو اسلامی جمہوری نظام بھی دوسروں کی مانند امریکہ وغیرہ جیسی استکباری قوتوں کے زیر تسلط چلا جاتا، جیسے دوسری حکومتیں چلی گئی ہیں۔ بنابریں ان کے شدید حملوں کے نشانے پر یہی چیز ہے جس نے اس اسلامی عمارت کی تعمیر کی، یعنی ایمان۔ اگر اسلامی ایمان نہ ہوتا تو یہ ملک جو ہم پہلے دیکھ چکے تھے، جسے اپنے پورے وجود سے ہم محسوس کر چکے تھے، یہ ملک ہرگز کوئی تبدیلی نہیں لا سکتا تھا۔ یہ سب کچھ اسلامی عقیدہ و ایمان نے کیا ہے۔ تہران کی مساجد کے ائمہ جماعت سے خطاب سے اقتباس  
2016/08/21
June
آج سب سے زیادہ دشمنی اس خالص اسلام کے سلسلے میں برتی جا رہی ہے جو اسلامی حکومت اور اسلامی جمہوریہ کی بنیاد ہے۔ اس وقت ہر جگہ اور خصوصا اسلامی جمہوریہ کے اندر ایمان اور اسلامی عقیدے کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر آپ سوشل میڈیا سے سروکار رکھتے ہیں تو آپ کو بخوبی اندازہ ہوگا کہ میرا اشارہ کس طرف ہے؟ وہ ہمارے اسلامی عقیدے کو کمزور کرنے کے لئے ہر طریقہ استعمال کر رہے ہیں! ہم سے مراد کیا ہے؟ اس سے مراد مجھ جیسا ستر اسی سال کا بوڑھا انسان ہے؟ نہیں، ہماری طرف سے انھیں زیادہ  تشویش نہیں ہے۔ وہ ہمارے بعد والی نسل اور اس کے بعد والی نسل کے ایمان و عقیدے کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری قوت اور توانائيوں کا بنیادی میدان ہمارا اسلامی عقیدہ و ایمان ہے اور اسی لئے وہ دشمنوں کے حملوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ اسلامی نظام کے عہدیداروں سے خطاب 14 جون 2016
2016/06/14