اگر گھر کے اندر عورت کو فکری و اخلاقی آسودگی حاصل ہو، سکون و چین حاصل ہو، شوہر واقعی زوجہ کے لئے 'لباس' کا کردار ادا کر رہا ہے اور اسی طرح زوجہ بھی شوہر کے لئے 'لباس' ہو۔ دونوں کے درمیان اسی انداز کی مہر و محبت ہو جس کی قرآن نے تاکید کی ہے۔ اگر خاندان کے اندر اس اصول 'و لھنّ مثل الذی علیھنّ' پر عمل کیا جا رہا ہو تو خاندان سے باہر کی فضا اور حالات اس عورت کے لئے قابل تحمل ہوں گے اور وہ ان کا سامنا کر سکے گی۔ اگر عورت اپنی رہائشگاہ کے اندر، اپنے اصلی محاذ کے اندر اپنی مشکلات کو کم کرنے میں کامیاب ہو جائے تو یقینا معاشرے کی سطح پر بھی وہ اس میں کامیاب ہوگی۔

امام خامنہ ای
4 جنوری 2012