رہبر انقلاب اسلامی جناب حسنین علیہما السلام کے عہد طفولیت کی توصیف کرتے ہوئے فرماتے ہیں: چھے سال سات سال کی عمر میں بھی وہ جوانوں کی مانند ہیں، سمجھتے ہیں، مکمل ادراک رکھتے ہیں، عمل کرتے ہیں، اقدام کرتے ہیں، آداب سے آراستہ ہیں، شرافت ان کے وجود میں موجزن ہے۔
اقوام متحدہ، یا تسلط پسند طاقتوں اور بالخصوص صیہونی حکومت کی چاپلوسی اور تملق کے ذریعے فلسطین کو نجات نہیں دلائی جا سکتی۔ نجات کا واحد راستہ استقامت و پائيداری ہے۔ فلسطینیوں کا اتحاد اور کلمہ توحید ہے جو جہادی تحریک کا لا متناہی ذخیرہ ہے۔
نہایت اہم اور منفعت بخش ایٹمی سائنس کو اگر جاہ طلبی کی غلط ثقافت کا ساتھ مل جاتا ہے تو اس کا نتیجہ ایٹم بم کی شکل میں سامنے آتا ہے اور ساری دنیا و انسانیت کے لئے خطرہ بن جاتی ہے۔
~امام خامنہ ای
9 اکتوبر 2019
مومن نوجوانوں کی بلند ہمتی نے داعش کا قلع قمع کیا۔ اب کہتے ہیں کہ اس کا پوری طرح خاتمہ نہیں ہوا۔ دوبارہ اگر وہ سامنے آئے تب بھی ان کا وہی انجام ہوگا۔ «اِن عَادَتِ العَقرَبُ عُدنَا لَها» اس نے کہا کہ بچھو کو جوتوں تلے کچل دینا چاہئے۔ اگر پھر واپس آئے تو یہی جوتا میرے ہاتھ میں ہے، پھر ماروں گا۔
~امام خامنہ ای
اگر دشمن یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہو گیا کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی ہی ایران کا علاج اور ایران کے سلسلے میں موثر طریقہ ہے تو پھر ایران اور ہمارے عزیز عوام کو کبھی آسودگی و سکون کا وقت دیکھنا نصیب نہیں ہوگا، کیونکہ ایسی صورت میں امریکہ کی تمام استکباری پالیسیوں کی پشت پر یہی اسٹریٹیجی کارفرما ہوگی اور آئندہ وہ جب بھی اسلامی جمہوریہ سے کوئی جابرانہ مطالبہ کریں گے اور ہم اسے تسلیم کر لیں گے تب تو بات ختم ہو جائے گی اور اگر ہم نے قبول نہ کیا تو زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی دوبارہ شروع ہو جائے گی۔
~امام خامنہ ای
17 ستمبر 2019
عاشورہ ایک دن کا واقعہ ہے لیکن اس نے تاریخ کو ہلا کر اور بدل کر رکھ دیا۔ کسی بھی قوم کی زندگی میں کبھی کوئی واقعہ اتنی گہرائی کے ساتھ، حکیمانہ فکر کے ساتھ اور بر وقت انجام پاتا ہے کہ اس کے اثرات سالہا سال تک اور بعض اوقات صدیوں تک باقی رہتے ہیں۔
امام حسین علیہ السلام نے حریت و آزادی کے پرچم کو مضبوطی سے اٹھائے رکھا اور اپنے عزیزوں کی شہادت اور اہل حرم کی اسیری تک ثابت قدم رہے۔ انقلابی مہم کے زاوئے سے یہی عزت و افتخار ہے۔
29 مارچ 2002