یہ ماجرا عصر عاشور ختم نہیں ہوا۔ در حقیقت عصر عاشور سے تاریخ میں ایک تحریک کا آغاز ہوا جو تا حال بڑھتی اور وسیع تر ہوتی جا رہی ہے۔ یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ امام حسین علیہ السلام نے صداقت کا بول بالا کرنے اور عوام الناس کی نجات کے لئے جو بھی ممکن تھا کیا۔ یہ عاشور کے واقعے کے خاص نکات ہیں جو عام طور پر ایک شخص عاشور کے واقعے میں دیکھ اور دوسروں کو دکھا سکتا ہے۔
27 نومبر 2011
کربلا میں امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا ایک دور افتادہ ریگزار میں شہید کر دئے گئے جہاں کوئی چاہنے والا نہ تھا، دشمنوں کا نرغہ تھا۔ اس دن آپ کے اہل حرم کو قید کر لیا گيا اور ماجرا تمام ہو گیا۔ مگر آج یہی واقعہ جو عام حالات میں چند روز کے اندر فراموش کر دیا جاتا، ختم ہو جاتا، پوری آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے جبکہ کئی صدیاں بیت چکی ہیں۔ امام حسین علیہ السلام کا نام مثل آفتاب چمک رہا ہے اور دلوں کو نور عطا کر رہا ہے اور صرف کروڑوں شیعوں ہی نہیں بلکہ مختلف ممالک کے تمام مسلمانوں یہاں تک کہ غیر مسلموں کو بھی ہدایت عطا کر رہا ہے۔
17 فروری 2010