Skip to main content
  • English
  • Français
  • Español
  • Русский
  • हिंदी
  • Azəri
  • العربية
  • اردو
  • فارسی
  • پہلا صفحہ
  • خبریں
  • خطاب
  • ملٹی میڈیا
  • سوانح زندگی
  • فکر و نظر
  • نگارش
  • استفتائات و جوابات

شاہچراغ کے دہشت گردانہ حملے نے منافق اور کور دل امریکیوں کی پول کھول دی

رہبر انقلاب اسلامی نے شیراز میں حضرت شاہ چراغ کے روضۂ اقدس میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے شہیدوں کے اہل ‏خانہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملہ، منافق اور کور دل امریکیوں کی رسوائي کا سبب بن گيا۔ آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی صبح شیراز میں حضرت احمد ابن موسی علیہ السلام کے روضۂ اقدس پر ‏دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ‏ انھوں نے کہا کہ یہ تلخ واقعہ، بہت سے دلوں کے داغدار ہونے کا سبب بنا لیکن ایران کی تاریخ میں امر ہو گیا۔ انھوں نے اس ‏خباثت کے پس پردہ ہاتھوں یعنی کینہ پرور اور داعش کو وجود میں لانے والے امریکیوں کی رسوائي پر زور دیتے ہوئے ‏کہا: ثقافتی اداروں اور آرٹ کے حلقوں کو اس عظیم واقعے پر واقعۂ عاشورا اور دیگر تاریخی واقعات کی طرح توجہ دینی ‏چاہیے اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنا چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے زائرین کے دہشت گردانہ قتل کو دیگر دہشت گردانہ واقعات سے مختلف اور دشمن کی دوہری رسوائي ‏کا سبب بتایا۔ انھوں نے کہا: حملہ انجام دینے والے اور غدار افراد کے علاوہ ان کے اصل پشت پناہ اور داعش کو وجود میں ‏لانے والے بھی اس جرم میں شریک ہیں۔ یہ لوگ اتنے جھوٹے، کور دل، ذلیل اور منافق ہیں کہ باتوں میں تو انسانی حقوق کا ‏پرچم بلند کرتے ہیں لیکن عملی طور پر خطرناک دہشت گرد گروہوں کو وجود عطا کرتے ہیں۔ آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ثقافتی اور میڈیا سے متعلق اداروں کو اس واقعے اور دیگر تاریخی واقعات کے سلسلے ‏میں آرٹسٹک پروڈکٹس تیار کرنے کی نصیحت کی اور کہا: اسلامی انقلاب کے زمانے کے واقعات اور تاریخ نیز دشمن کے ‏جرائم سے متعلق مسائل میں میڈیا اور تشہیراتی کام کے لحاظ سے ہم پیچھے ہیں اور ہماری نوجوان نسل کو دہشت گرد تنظیم ‏ایم کے او کے جرائم سمیت پچھلے بہت سے واقعات کے بارے میں معلومات نہیں ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ان حقائق کو بیان کرنا، فن و ہنر، تشہیر و تحریر اور تمام ثقافتی اداروں کی ذمہ داریوں میں ‏شامل ہے۔
2022/12/20

حضرت شاہچراغ کے روضے کے شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی کی تقریر

رہبر انقلاب اسلامی نے شیراز میں حضرت شاہ چراغ کے روضۂ اقدس میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے شہیدوں کے اہل ‏خانہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملہ، منافق اور کور دل امریکیوں کی رسوائي کا سبب بن گيا۔ آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 20 دسمبر 2022 کی صبح ‏اس دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ‏انھوں نے کہا اس ‏خباثت کے پس پردہ ہاتھوں یعنی کینہ پرور اور داعش کو وجود میں لانے والے امریکیوں کے نقاب کیا جانا چاہئے۔ خطاب حسب ذیل ہے:
2022/12/20

شیراز میں مزار پر دہشت گردانہ حملے کے شہیدوں کے اہل خانہ نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی

2022/12/20

عزیز عوام اور ذمہ دار ادارے دشمنوں کی خبیثانہ سازشوں پر ان شاء اللہ یقینا غلبہ حاصل کر لیں گے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم حضرت احمد ابن موسی علیہما السلام کے روضہ اطہر میں انجام پانے والی بے رحمانہ کارروائی نے جس کے نتیجے میں ‏درجنوں بے گناہ مرد، عورتیں اور بچے شہید اور زخمی ہو گئے، دلوں کو سوگوار کر دیا۔ ‏ امام خامنہ ای 27 اکتوبر 2022  
2022/10/30

شہر شیراز میں قائد انقلاب اسلامی کا والہانہ استقبال

علم و دانش اور تہذیب و ثقافت کے گہوارے شہر شیراز میں، قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا والہانہ استقبال کیا گيا۔شہر کے مومن اور انقلابی عورت مرد، پیرو جواں، چھوٹے بڑے سب نے دل و جان سے زیادہ عزیز اپنے رہبر کی راہ میں اس انداز سے پلکیں بچھائیں کی قوم اور ولی امر مسلمین کے گہرے قلبی رشتے کا بڑا حسین منظر نظروں کے سامنے آ گیا۔ شہر کی انتظامیہ کا پروگرام یہ تھا کہ زند اسکوائر سے قائد انقلاب اسلامی کا استقبال کیا جائے گا تاہم شہر شیراز کے میہمان نواز عوام بالخصوص جوان اور نوجوان صبح سویرے سے ہی زند اسکوائر سے کئی کلومیٹر آگے آکر پروانہ وار جمع ہو گئے تھے اور بے صبری و اشتیاق کی ملی جلی کیفیت میں اپنے قائد کے منتظر تھے۔
2008/04/30

آخری فتح جو زیادہ دور نہیں، فلسطینی عوام اور فلسطین کی ہوگی۔

2023/11/03
خطاب
  • تقاریر
  • فرمان
  • خطوط و پیغامات
ملٹی میڈیا
  • ویڈیو
  • تصاویر
  • پوسٹر
  • موشن گراف
سوانح زندگی
  • سوانح زندگی
  • ماضی کی یاد
فورم
  • فیچرز
  • مقالات
  • انٹرویو
نگارش
  • کتب
  • مقالات
مزيد
  • خبریں
  • فکر و نظر
  • امام خمینی
  • استفتائات و جوابات
All Content by Khamenei.ir is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License.