فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل جناب زیاد نخالہ نے حال ہی میں Khamenei.ir کے عربی سیکشن سے خصوصی گفتگو کی۔ انھوں نے جنگ بندی کے مذاکرات میں صیہونی حکومت کی لاچاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائيل اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے سمجھوتے پر عمل کرنے کے لیے مجبور ہے، خاص کر اس لیے کہ باقی بچے قیدیوں میں فوجی اور جنرل بھی موجود ہیں۔ انھوں نے فلسطین کے دفاع میں حزب اللہ کے کردار کی قدردانی کرتے ہوئے شہید سید حسن نصر اللہ کو"فلسطین کا سید الشہداء" بتایا۔ جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کے پرشکوہ جلوس جنازہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام فلسطینی مزاحمتی گروہ پوری طاقت کے ساتھ ان دو شہیدوں کے جلوس جنازہ میں شرکت کریں گے۔ ذیل میں ان کے اس انٹرویو کے کچھ اہم حصے پیش کیے جا رہے ہیں۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل جناب زیادہ النخالہ اور ان کے ہمراہ آئے وفد نے منگل 18 فروری 2025 کی شام رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات اور گفتگو کی۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل جناب زیادہ النخالہ اور ان کے ہمراہ آئے وفد نے منگل 18 فروری 2025 کی شام رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات اور گفتگو کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے جمعرات کی شام کو فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات اور گفتگو کی۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور ان کے ہمراہ وفد نے بدھ کی شام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے غزہ کی حالیہ لڑائي میں جہاد اسلامی کی فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے، صیہونی حکومت کے اس وقت کے حالات کو، ستر سال پہلے کے حالات کے مقابلے میں بہت الگ بتایا اور کہا کہ صیہونی دشمن آج پسپائي اور ردعمل کی پوزیشن میں ہے اور ان حالات سے پتہ چلتا ہے کہ فلسطین کے استقامتی گروہ اور جہاد اسلامی نے راستے کو صحیح طریقے سے پہچان لیا ہے اور وہ پوری ہوشیاری کے ساتھ اس راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بڑے اہداف اور کاموں کے لیے جب تک جان جوکھم میں نہ ڈالی جائے، تب تک ان اہداف تک رسائي ممکن نہیں ہوگي، کہا کہ آج خداوند عالم کے لطف و کرم سے فلسطین کے مزاحمتی گروہوں اور جہاد اسلامی کی طاقت اور حیثیت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور حالیہ پانچ روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کی شکست اس پر مہر تصدیق ثبت کرتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے غزہ کی حالیہ لڑائي میں بہت اچھی کارکردگي دکھائي اور اس وقت صیہونی حکومت کے لیے حالات، ستر سال پہلے کے حالات کی بہ نسبت بدل چکے ہیں اور صیہونی حکام اگر اس حکومت کے اسّی سال پورے نہ کر پانے کے سلسلے میں تشویش میں مبتلا ہیں، تو انھیں اس کا حق ہے۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جہاد اسلامی اور فلسطین کی دیگر مزاحمتی تنظیموں کو صیہونی حکومت سے مقابلے کی اصل کنجی حاصل ہو گئي ہے، کہا کہ غرب اردن میں استقامتی گروہوں کی روز بروز بڑھتی طاقت، صیہونی دشمن کو دھول چٹانے کی اصل کنجی ہے اور اس راہ پر آگے بڑھتے رہنا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سیاسی و جد و جہد کے میدانوں میں وحدت عمل کے لیے فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کے اقدام کو سراہتے ہوئے اسے بہت اہم بتایا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فلسطین کے عوام اور مزاحمتی گروہوں کی مدد اور حمایت جاری رہنے پر زور دیا۔
اس ملاقات میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے اسلامی جمہوریہ کی جانب سے فلسطین کے عوام اور ان کی جدوجہد کی مستقل حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، مقبوضہ فلسطین کے تازہ حالات خاص طور پر غزہ کی پانچ روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کی شکست کے بعد کے حالات، غرب اردن کی صورتحال اور اس علاقے میں مزاحمتی گروہوں کی برتر پوزیشن کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی اور کہا کہ جہاد اسلامی تنظیم، غزہ کی جنگ میں سربلند رہی اور ہمیں امید ہے کہ عنقریب ہی ہم حتمی فتح اور قدس شریف کی آزادی کا مشاہدہ کریں گے۔