قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل 26 نومبر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے کمانڈر اور عہدیداروں سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی اہداف اور اسلامی نظام کی تشکیل کے بعد حاصل ہونے والی نمایاں کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ علاقے اور دنیا کے حالات پر گہری نظر ڈالنے سے ان تغیرات میں اسلامی جمہوریہ کی برتری اور بالادستی صاف طور پر دکھائی دیتی ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف تازہ ہنگاموں اور شور شرابے کی وجہ ایران کو حاصل ہونے والی عظیم کامیابیاں ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ اگر مغرب کی مشرق وسطی اسٹریٹیجی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مشرق وسطی سے متعلق حکمت عملی کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو واضح طور پر یہی نظر آئے گا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسیاں اپنے اہداف کے قریب پہنچ گئی ہیں۔

ایران کی مسلح فرسز کے سپریم کمانڈر قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ کے پاس اپنے مقاصد کی تکمیل کی ضروری توانائی موجود ہے۔ آپ کا کہنا تھا کہ توفیقات خداوندی، ہمت و حوصلے اور جوش و جذبے کے زیر سایہ راستے کی تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے پیشرفت کی شاہراہ پر آگے بڑھنا آسان ہو جائے گا۔

قائد انقلاب اسلامی نے 7 آذر مطابق 27 نومبر کو ایران میں منائے جانے والے بحریہ کے قومی دن کی مناسبت سے انجام پانے والی اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وسیع ساحلوں کو عظیم قومی سرمائے سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ اگر حکومت اور دیگر حکام بحری علاقوں پر اسٹریٹیجک نقطہ نگاہ کے ساتھ ایک دوسرے سے تعاون کریں تو یہ عظیم اور انتہائی اہم علاقہ اسلامی جمہوریہ کے اندر عظیم توانائیاں ایجاد کر سکتا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل بحریہ کے سربراہ ایڈمرل جنرل سیاری نے فوج کے بحری شعبے کے تعلق سے سپریم کمانڈر کی مدبرانہ پالیسیوں کا ذکر کیا اور سطح سمندر پر تیرنے والے گوناگوں جہازوں، کشتیوں اور زیر آب سرگرمیاں انجام دینے والی آبدوزوں، اسی طرح افرادی قوت اور بین الاقوامی پانیوں میں ایرانی بحریہ کی موجودگي کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی۔