قائد انقلاب اسلامی نے اتوار 22 بہمن مطابق دس فروری کو جشن انقلاب میں عوام کی پرشکوہ شرکت کی قدردانی کی اور فرمایا کہ عین اس وقت جب ملت ایران کے وقار اور خود مختاری کے دشمن اس آس میں تھے کہ عوام انقلاب اور اسلامی جمہوریہ کی آواز پر لبیک کہنے سے گریز کریں گے، پوری قوم نے صدائے لبیک بلند کرکے دشمن کو مایوس کر دیا۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیر کے روز فقہ کے درس خارج میں جشن انقلاب کے دن عظمت و جلالت کی نئی داستان رقم کئے جانے کو بہت عظیم واقعہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ انقلاب کے جشن میں مرد و زن پیر و جواں ہر صنف کے لوگوں کی بھرپور شرکت، وہ بھی ایسے وقت جب انقلاب کو چونتیس سال کا عرصہ گزر چکا ہے، عظیم نعمت خداوندی ہے جس پر تا عمر سجدہ شکر کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ایران میں جشن انقلاب کا موازنہ دیگر ممالک میں وہاں کے انقلابوں کے جشن سے کیا اور فرمایا کہ سب سے خاص بات یہ ہے کہ ایران میں عوام الناس صاحب انقلاب اور صاحب مملکت ہیں اور جشن کے انعقاد کی ذمہ داری بھی عوام کے ہی دوش پر ہے، یہی وجہ ہے کہ عوام اس عظیم سرمائے سے دلی وابستگی رکھتے ہیں جو ان کے وقار اور خود مختاری کا ضامن ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے جشن انقلاب میں عوام کی بروقت شرکت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے فرمایا کہ عین اس وقت جب ملت ایران کے وقار اور خود مختاری کے دشمن اس آس میں تھے کہ عوام انقلاب اور اسلامی جمہوریہ کی آواز پر لبیک کہنے سے گریز کریں گے، پوری قوم نے صدائے لبیک بلند کرکے دشمن کو مایوس کر دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن اپنے پروپیگنڈے کے ذریعے اس عظیم عوامی کارنامے کو کم رنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں البتہ انہیں حقیقت امر کا بخوبی علم ہے اور وہ اس کا تجزیہ کرکے یہ نتیجہ بھی اخذ کر چکے ہیں کہ اس قوم سے ٹکر نہیں لی جا سکتی۔