رہبر انقلاب کے مشیر ڈاکٹر لاریجانی: مزاحمتی فورسز کو ایک نئي توانائي حاصل ہو گئی، یعنی انھوں نے عاشورائي طرز پر جنگ شروع کی جس کی وجہ سے حالات بدل گئے اور مزاحمت کے تمام عہدوں پر متبادل افراد آ گئے۔
امام حسین علیہ السلام کے کارنامے کی روح یہ تھی کہ وہ حق بات اور حق کی راہ کا نفاذ کریں اور ان تمام طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹ جائيں جو اس راہ میں ایک دوسرے کے ساتھ آ گئي تھیں۔
24 ستمبر 1985
حسین بن علی (علیہما السلام) جیسی شخصیت کہ جس میں خود تمام اعلی اقدار مجسم ہوئے ہیں، انقلاب بپا کرتی ہے تاکہ زوال و انحطاط کی راہیں بند کردے، کیونکہ پستیاں پیر پھیلاتی چلی جارہی تھیں اور وہاں تک پہنچ جانا چاہتی تھیں کہ کوئی چیز باقی نہ رہے۔ امام حسین علیہ السلام تن تنہا زوال اور پستی کی اس تیز ڈھلان پر اس کے مقابل کھڑے ہوگئے ... (آواز آئی) و انا من حسین (میں حسین سے ہوں) یعنی پیغمبر کا دین زندہ ہوگیا، حسین بن علی کا بیٹا ہے ... سکے کا یہ رخ (کربلا کا وہ) عظیم حادثہ اور عاشورا کی جوش و خروش سے معمور وہ ’’عاشقانہ کارزار‘‘ ہے جسے عشق کی منطق اور عاشقانہ نگاہ سے دیکھنا چاہئے تاکہ سمجھا جا سکے کہ علی کے فرزند حسین نے تقریبا ایک رات اور آدھے دن یا ایک شبانہ روز کے دوران نویں محرم کے وقت عصر سے لے کر دسویں محرم کے وقت عصر تک کیا کارنامہ انجام دیا ہے اور کیا عظمت خلق کی ہے! یہی وجہ ہے کہ عاشورا دنیا میں جاوداں ہے اور ابد تک جاوداں رہے گی۔ بہت کوششیں ہوئیں کہ عاشورا کی کارزار کو طاق نسیاں کے حوالے کر دیا جائے لیکن وہ آج تک ایسا نہیں کرسکے اور نہ آئندہ کرسکیں گے۔
امام خامنہ ای
8 مئی 1998
عاشورا کا درس، قربانی، دینداری، شجاعت، ایک دوسرے کی مدد، اللہ کی راہ میں اٹھ کھڑے ہونے کا درس ہے، محبت اور عشق کا درس ہے، عاشورا کے دروس میں سے ایک یہی انقلاب عظیم ہے، جو آپ ملت ایران نے ابی عبداللہ الحسین علیہ السلام کے فرزند امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی قیادت میں انجام دیا ہے۔ ہم اس زمانے کے لوگوں نے بحمداللہ، فضل پروردگار سے یہ توفیق پیدا کی ہے کہ اس راہ پر ایک بار پھر گامزن ہوں اور اسلام کا نام دنیا میں ایک بار پھر زندہ کریں اور اسلام و قرآن کا پرچم پوری دنیا میں لہرائیں اور سربلند کریں۔ دنیا میں یہ افتخار آپ ملت ایران کو نصیب ہوا ہے لیکن اگر آپ نے توجہ سے کام نہیں لیا اور خبردار نہ ہوئے، اگر اپنے آپ کو اس طرح کہ جیسے ہونا اور رہنا چاہئے اس راہ پر باقی نہ رکھا تو ممکن ہے اسی انجام کے روبرو ہونا پڑے اور یہی عاشورا سے عبرت حاصل کرنے کا مقام ہے۔
امام خامنہ ای
7 فروری 1999
حسینیۂ امام خمینی میں منگل کو ساتویں محرم کی شب کی مجلس عزا منعقد ہوئی۔ مجالس کا یہ سلسلہ پیر کی شب سے شروع ہوا ہے اور آج دوسری مجلس عزا ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شرکت کی۔
پھر یہ لوگ حضرت مسلم کو چھوڑ کے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ بعد میں جب ابن زیاد کے فوجی حضرت مسلم کو گرفتار کرنے کے لئے طوعہ کے گھر کو گھیر لیتے ہیں، تو یہی لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلتے ہیں اور مسلم کے خلاف جنگ کرتے ہیں۔
آج ہزاروں افراد سامعین کو متاثر کرنے والے گوناگوں طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے نوحہ و مرثیہ خوانی میں مصروف ہیں۔ یہ معمولی چیز نہیں ہے۔ آپ طاغوت، ظالم، استکبار اور فساد و بدعنوانی کے خلاف پیکار کا جذبہ ملک میں عام کر سکتے ہیں۔
امام خامنہ ای
12 جنوری 2023
امام حسین علیہ السلام ساری انسانیت کے لئے ہیں۔ ہم شیعوں کو فخر ہے کہ ہم امام حسین کے پیروکار ہیں لیکن امام حسین صرف ہمارے نہیں ہیں، مختلف اسلامی مسلک، شیعہ سنی سب امام حسن کے پرچم تلے جمع ہیں۔ اربعین کے اس عظیم مارچ میں وہ لوگ بھی شامل ہوتے ہیں جو مسلمان نہیں ہیں۔ یہ سلسلہ ان شاء اللہ جاری رہے گا۔ یہ ایک عظیم نشانی ہے جو اللہ دکھا رہا ہے۔
امام خامنہ ای
18 ستمبر 2019
شیعہ فرقے کے پیکر میں روز عاشورہ کی تپش نمایاں ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہر جگہ شیعوں میں نظر آنے والی یہ حرارت ان شعلوں سے نکلی ہے جس کی لپٹیں اس مقدس روح اور گراں قدر تربت سے اٹھ رہی ہیں، یہ لوگوں کی روحوں میں سما جاتی ہیں اور انسانوں کو شعلہ ور گولیوں میں تبدیل کرکے دشمن کے قلب میں پیوست کر رہی ہیں۔
امام خامنہ ای
17 مارچ 1974
ماہ محرم کی آمد کی مناسبت سے آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR کچھ ویڈیو کلپ پیش کر رہی ہے۔ 'خون کی بعثت' کے عنوان سے پیش کی جانے والی ایک ویڈیو کلپ اس گفتگو سے متعلق ہے جو میدان کربلا میں امام حسین علیہ السلام اور عمر سعد کی درمیان ہوئی۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 12 اکتوبر 1984 کو تہران کی نماز جمعہ کے خطبے میں اس گفتگو کا ماجرا بیان کیا۔