رہبر انقلاب اسلامی نے اتوار 7 ستمبر 2025 کی شام کو صدر مملکت مسعود پزشکیان اور ان کی کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں ملعون صیہونی حکومت کے بے شمار جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ جرائم امریکا جیسی طاقت کی پشت پناہی سے انجام پا رہے ہیں لیکن اس صورتحال سے نمٹنے کی راہ بند نہیں ہے اور ان جرائم پر اعتراض کرنے والے ممالک خاص طور پر اسلامی ممالک کو صیہونی حکومت سے اپنے تجارتی حتیٰ سیاسی تعلقات بھی پوری طرح سے توڑ لینا چاہیے اور اسے الگ تھلگ کر دینا چاہیے۔
حکومتوں کے ساتھ جو مختلف چیلنجز ہوتے ہیں، فطری طور پر حکومت کے سامنے مختلف مسائل میں کچھ چیلنجز ہو سکتے ہیں، ایسے میں پارلیمنٹ حکومت کو بھرپور سہارا دے سکتی ہے۔