یوم ولادت باسعادت حضرت رسول اکرم اور حضرت امام جعفر صادق صلوات اللہ علیہما کے موقع پر ملک کے اعلی حکام ، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور وحدت کانفرنس کے مندوبین سے 21 ستمبر 2024 کو اپنے خطاب میں رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے عالم اسلام میں وحدت کی ضرورت اور انتشار کے نقصانات کے بارے میں گفتگو کی۔ (1)
امت مسلمہ کی اندرونی طاقت، صیہونی حکومت کو، کینسر کے اس خبیث پھوڑے کو اسلامی معاشرے کے دل یعنی فلسطین سے دور کر سکتی ہے، زائل کر سکتی ہے اور اس خطے میں امریکا کے رسوخ، تسلط اور منہ زوری والی مداخلت کو ختم کر سکتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پیغمبر اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر سنیچر 21 ستمبر 2024 کی صبح ملک کے بعض اعلیٰ عہدیداران، تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفراء، وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء اور بعض عوامی طبقات سے ملاقات کی۔
پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر ملک کے بعض اعلیٰ عہدیداران، تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفراء اور اڑتیسویں وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء نے سنیچر 21 ستمبر 2024 کی صبح رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
ملک بھر کے مختلف علاقوں کے بزرگ اور جید علمائے اہلسنت سے پیر 16 ستمبر 2024 کو ہوئي ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے امت مسلمہ کی تشکیل، اتحاد کی ضرورت و اہمیت، صیہونی حکومت کے جرائم اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت سمیت کئي اہم مسائل پر گفتگو کی۔ انھوں نے غزہ کے عوام کی مدد اور حمایت کو ایک قطعی فریضہ بتایا جسے انجام نہ دینے پر خداوند عالم کی بارگاہ میں جوابدہ ہونا پڑے گا۔
رہبر انقلاب کا خطاب حسب ذیل ہے: (1)
ہفتۂ وحدت کے آغاز اور عید میلاد النبی کی مناسبت سے ایران کے اہلسنت علماء، ائمۂ جمعہ اور دینی مدارس کے اساتذہ نے پیر 16 ستمبر کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کے روز ملک کے عہدیداران، ایران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں، وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء اور مختلف عوامی طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقات کی۔
اسلامی جمہوریہ میں اس ہفتے کو، یعنی بارہ سے سترہ ربیع الاول تک کے ایام کو ہم نے 'اتحاد کے ہفتے' سے موسوم کیا ہے۔ یہ صرف نام کے لئے نہیں ہے اور نہ ہی کوئی سیاسی عمل اور داؤں ہے۔ یہ قلبی اعتقاد و ایمان ہے۔