اس موجودہ مسئلے میں، اسی طرح آئندہ مسائل میں فلسطین کو یقینا فتح حاصل ہوگی۔ دنیا فلسطین کے نئے مستقبل کی دنیا ہوگی، غاصب صیہونی حکومت کی دنیا نہیں۔
امام خامنہ ای
25 اکتوبر 2023
اس (غزہ کے) قضیئے میں امریکہ مجرموں کا یقینی شریک کار ہے۔ یعنی ان جرائم میں امریکہ کے ہاتھ کہنیوں تک مظلوموں، بچوں، بیماروں، عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 25 اکتوبر 2023 کو صوبہ لرستان کے شہدا پر قومی سیمینار کے منتظمین سے خطاب میں اس قسم کے سیمیناروں کے اہداف و مقاصد اور ذمہ داریوں کے سلسلے میں ضروری ہدایات دیں اور مسئلہ فلسطین اور غزہ پر جاری صیہونی جارحیت کے تعلق سے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔(1)
صیہونی کالونیوں وغیرہ میں جو لوگ رہ رہے ہیں وہ عام شہری نہیں ہیں، وہ سب مسلح ہیں۔ چلئے میں مان لیتا ہوں کہ وہ عام شہری ہیں! کتنے عام شہری مارے گئے؟ اس سے سو گنا زیادہ اس وقت یہ غاصب حکومت بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور جوانوں کو قتل کر رہی ہے جو عام شہری ہیں۔
امام خامنہ ای
صیہونیوں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہیے۔ آج کی غاصب صیہونی حکومت پر حتمی طور پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے، ان کو کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
امام خامنہ ای
متعدد اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کی ان ایام کی پالیسیاں امریکی تیار کر رہے ہیں اور جو کچھ ہو رہا ہے امریکیوں کی پالیسیوں کے مطابق ہو رہا ہے۔ اس صورت حال کے ذمہ دار امریکی ہیں۔
امام خامنہ ای
ان ہی چند دنوں میں غزہ کے کئي ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ یہ جرم دنیا کے تمام لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ہے۔ صیہونیوں پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ آج کی غاصب صیہونی حکومت پر قطعی طور پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
امام خامنہ ای
غزہ کے کئي ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، ان ہی چند دنوں میں۔ یہ جرم دنیا کے تمام لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ہے۔ آج کی غاصب صیہونی حکومت پر حتمی طور پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل 17 اکتوبر کی صبح جینیئس اور ممتاز علمی صلاحیت کے حامل ہزارو افراد سے ملاقات میں علمی و سائنسی مراکز اور یونیورسٹیوں میں ریسرچ اور اختراعی سرگرمیوں کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کے لیے ایک نئي علمی جست پر زور دیا۔ انھوں نے غزہ میں فلسطینی عوام کے قتل عام کے صیہونی حکومت کے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بمباری کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا اور صیہونیوں کے ایکشن پلان میں امریکیوں کے ملوث ہونے پر زور دیا۔
جو حکومتیں صیہونی حکومت سے روابط قائم کرنے کے جوے کو اپنا لائحہ عمل بنا رہی ہیں، وہ غلطی کر رہی ہیں۔ یورپ والوں کے بقول ہارنے والے گھوڑے پر شرط لگا رہی ہیں۔ غاصب حکومت مٹ جانے والی ہے۔
امام خامنہ ای
اس تباہ کن زلزلے نے غاصب صیہونی حکومت کی حکمرانی کے بعض اصلی ڈھانچوں کو مسمار کر دیا ہے اور ان ڈھانچوں کی تعمیر نو اتنی آسانی سے ممکن نہیں ہوگي۔ یہ ناقابل تلافی شکست ہے۔
امام خامنہ ای
صیہونی حکومت مٹ جانے والی ہے۔ آج فلسطینی تحریک ان ستّر اسّی برسوں میں ہمیشہ سے زیادہ اچھی پوزیشن میں ہے۔ آج فلسطینی نوجوان اور فلسطینی تحریک غاصبانہ قبضے کے خلاف، ظلم کے خلاف اور صیہونزم کے خلاف ہمیشہ سے زیادہ قوی، محکم اور آمادہ ہے اور ان شاء اللہ یہ کینسر جڑ سے ختم ہو جائے گا۔
امام خامنہ ای
میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ ان کوششوں کا کوئي فائدہ نہیں ہوگا، دشمن صیہونی حکومت کے زوال اور خاتمے کا عمل شروع ہو چکا ہے اور رکے گا نہیں۔
امام خامنہ ای
جیسا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے غاصب حکومت کو کینسر سے تعبیر کیا ہے، ان شاء اللہ یقینا خدا کے فضل سے خود فلسطینی عوام کے ہاتھوں اور استقامتی فورسز کے ہاتھوں اس کینسر کو جڑ سے کاٹ دیا جائے گا۔
امام خامنہ ای
صیہونی حکومت کینے اور غصے سے بھری ہوئي ہے اور قرآن کہتا ہے: "قُل موتوا بِغَیظِکُم" ٹھیک ہے، غصے میں رہو اور غصے سے مر جاؤ اور یہی ہوگا بھی، وہ مر رہے ہیں۔
امام خامنہ ای
پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کے روز ملک کے عہدیداران، ایران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں، وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء اور مختلف عوامی طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقات کی۔
ستر سال قبل کی نسبت آج صیہونی حکومت کے لئے حالات دگرگوں ہو چکے ہیں اور صیہونی رہنماؤں کی یہ تشویش بجا ہے کہ یہ رژیم اپنی عمر کے 80 سال پورے نہیں کر پائے گی۔
امام خامنہ ای
14 جون 2023
حقیقی معنی میں صیہونی حکومت سیاسی کمزوری اور تزلزل کا شکار ہے۔ ان کے حکام لگاتار اور مسلسل انتباہ دے رہے ہیں کہ عنقریب ہی شیرازہ بکھر جائے گا۔ ان کا صدر کہہ رہا ہے، ان کا سابق وزیر اعظم کہہ رہا ہے، ان کا سیکورٹی چیف کہہ رہا ہے، ان کا وزیر دفاع کہہ رہا ہے، وہ سبھی کہہ رہے ہیں کہ عنقریب ہی ہمارا شیرازہ بکھر جائے گا اور ہم اسّی سال کے نہیں ہو پائيں گے۔ ہم نے کہا تھا "تم اگلے پچیس سال نہیں دیکھ پاؤگے" لیکن ان کو تو (مٹ جانے کی) اور بھی جلدی پڑی ہے۔
امام خامنہ ای
4 اپریل 2023
انٹرویو: عالم اسلام کے مسائل کے ماہر ڈاکٹر سعد اللہ زارعی
رہبر انقلاب اسلامی نے حالیہ کچھ برسوں میں بارہا، صیہونی حکومت سے تعلقات معمول پر لانے کے کچھ عرب ملکوں کے اقدام کے خلاف موقف اختیار کیا ہے اور اسے اسلام اور مسلمانوں سے غداری بتایا ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے علامہ طباطبائي یونیورسٹی میں پولیٹکل سائنس کے پروفیسر اور عالم اسلام کے مسائل کے ماہر جناب ڈاکٹر سعد اللہ زارعی سے ایک گفتگو میں صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی اور خطے کی اقوام پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا ہے۔
صیہونی حکومت کا بکھراؤ اور خاتمہ قریب ہے، یہ مزاحمت کی برکت کی وجہ سے ہے، یہ اس بات کی برکت کی وجہ سے ہے کہ فلسطینی جوان، اپنے دشمن کے ڈیٹرنس کو لگاتار کمزور کرنے اور نابود کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کی شام کو ملک کے حکام اور اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انھوں نے دنیا کی سیاسی تبدیلیوں کو بہت تیز رفتار اور ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ کے دشمنوں کے محاذ کو کمزور کرنے والا بتایا اور کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو زیادہ متحرک کرنا چاہیے اور اپنی جدت عمل اور کوششوں کو بڑھا دینا چاہیے۔
یہ عرب و غیر عرب حکومتیں جنہوں نے صیہونیوں سے مصافحہ کیا، معانقہ کیا، میٹینگیں کیں، کچھ بھی حاصل نہیں کر پائیں گی۔ ضرر کے علاوہ انھیں کچھ ملنے والا نہیں ہے۔ پہلی چیز تو یہ کہ خود ان کے عوام مخالف ہیں۔ اس کے علاوہ صیہونی حکومت ان کا خون چوس رہی ہے، ان کا استحصال کر رہی ہے۔ یہ سمجھ نہیں رہی ہیں۔
امام خامنہ ای
8 جون 2022
صیہونی حکومت کی سانسیں اکھڑ رہی ہیں لیکن اس کے باوجود اس کے جرائم کا سلسلہ جاری ہے اور اپنے ہتھیاروں سے مظلوموں پر حملہ آور ہے۔ عورتوں، بچوں، پیر و جواں سب کو قتل کر رہی ہے۔
امام خامنہ ای
29 اپریل 2022
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمعہ 17 ربیع الاول کو میلاد پیغمبر اور یوم ولادت فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے ایران کے اعلی حکام، وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء، تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفیروں اور مختلف عوامی طبقات سے ملاقات میں فرمایا کہ دنیائے اسلام کی موجودہ مصیبتوں اور خاص طور پر فلسطین کے افسوسناک حالات کی وجہ اتحاد بین المسلمین کا کمزور ہونا ہے