درس اخلاق

2025 June
ان لوگوں کے لیے جو بیکار بیٹھے ہوں اور اپنے مقاصد کی راہ میں جدوجہد نہ کرتے ہوں، ہدف و مقصد تک پہنچنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ دعا میں، خداوند متعال سے مانگنا اور چاہنا شرط ہے، حقیقت میں مانگنا ضروری ہے۔ یہ دعا (اسی وقت) مستجاب ہوگی جب عظیم اہداف و مقاصد کی راہ میں آپ دعا کے ساتھ عمل اور جدوجہد کریں، اس صورت میں جبکہ دعا میں تسلسل پایا جاتا ہو قطعی طور پر دعا کی قبولیت اور استجابت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ امام خامنہ ای 25 دسمبر 1998
2025/06/23
میں اپنے عزیز جوانوں سے، امام (خمینی) کے عاشق ان تمام مومن و انقلابی جوانوں سے عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ہم جو بولتے اور لکھتے ہیں یا جو قدم اٹھاتے ہیں ان میں اس بات کا پورا پاس و لحاظ رکھیں کہ کسی شخص کی مخالفت ہم کو اس کی نسبت حق سے تجاوز کر جانے پر نہ ابھارے، ہم زیادتی پر نہ اتر آئیں اور ظلم نہ کر بیٹھیں، نہیں، ظلم نہیں کرنا چاہیے۔ امام خامنہ ای 4 جون 2020
2025/06/11
صلۂ رحمی یعنی قرابتداروں سے حسن سلوک، سماجی تعلقات کے وسیلوں اور سماجی رابطے کے چینلوں میں سے ایک ہے۔ چنانچہ اگر رشتہ داروں کے درمیان آپس میں تعلقات برقرار رہیں، تو قدرتی طور پر جو ان میں، خوش اطوار، خوش رفتار اور خوش گفتار ہیں، وہ اچھی چیزیں اور خوبیاں آپس میں ایک دوسرے کی طرف منتقل کرسکتے ہیں، پڑوسیوں کی طرف، دوستوں کی طرف۔ اپنے رفقائے کار کے ساتھ یا جن جگہوں پر ہم روزمرہ کی آمد و رفت رکھتے ہیں، جو لوگ ہمارے ہمراہ ہوتے ہیں، آتے جاتے ہیں، ان کے ساتھ محبت سے پیش آئیں، مہربانی سے پیش آئیں، یہ بہت اہم ہے۔ امام خامنہ ای 4 مارچ 2019
2025/06/04
May
خود اپنے آپ کو پاکیزہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیے، خود اپنے آپ کی تطہیر کرنی چاہیے، باطنی طہارت کے بغیر کسی مرتبے تک نہیں پہنچا جاسکتا، باطن کی طہارت لازم ہے، باطن کی طہارت تقوے سے وابستہ ہے، پرہیزگاری سے وابستہ ہے۔ دائمی طور پر پرہیزگار رہیں، مستقل طور پر تہذیب نفس کا خیال رکھنا طہارت و پاکیزگی پیدا کردیتا ہے۔ امام خامنہ ای 30 مارچ 2016
2025/05/28
عائے مکارم اخلاق میں ایک جملہ ہے جس میں ہم خداوند متعال سے التجا کرتے ہیں کہ "پروردگار! مجھے صالحین کے زیور سے مزین کر دے اور پرہیزگاروں کے لباس سے آراستہ کردے۔" تو یہ پرہیزگاروں کا لباس کیا ہے؟ اس وقت یہ دلچسپ شرح دیکھنے کو ملتی ہے: پرہیزگاروں کا لباس، عدل و انصاف قائم کرنا ہے، اور غصے کو پی جانا ہے، آپس میں آگ بھڑکانے، اِدھر کی اُدھر لگانے، اِن کو اُن کا دشمن بنانے اور اِن کے اُن کے راز برملا کرنے کے بجائے آپس میں اصلاح کریں، مومن بھائیوں کے درمیان، برادران اسلامی کے درمیان مصالحت اور اخوت پیدا کریں، یہ سب تقویٰ ہے۔ امام خامنہ ای 18 اگست 2010
2025/05/21
دشمنان اسلام نے ہمیشہ چاہا ہے کہ وہ مسلمانوں کے دل کو بے چین و مضطرب کر دیں۔ تاریخ اسلام کے طویل دور میں ایسے بہت سے مواقع پیش آئے ہیں۔ اسلام سے پہلے بھی انبیا کے عظیم جہادی اقدامات کے وقت ہمارے نبی اکرم (ص) سےقبل، وہ مومنین جو اپنے ایمان پر ثابت قدم رہنے میں کامیاب رہے۔ انھوں نے روحانی سکون پالیا۔ اس روحانی سکون نے ان میں تشویش پیدا نہیں ہونے دی، بے چینی نہیں آئی، وہ راستے سے منحرف نہیں ہوئے، کیونکہ تشویش اور اضطراب کے عالم میں بدحواسی کے سبب صحیح راہ پر چلنا مشکل ہو جاتا ہے۔ خدا کی یاد ہے جو دنیا کے طوفانی حادثوں میں زندگی کی حفاظت کرتی ہے، خدا کی یاد کو غنیمت سمجھیے۔ امام خامنہ ای 19 جون 2009
2025/05/14
بارگاہ قدس الہی میں ناپاک دلوں کو راہ نہیں ملتی، طہارت لازم ہے۔ اگر دل نے خود کو خدا کی یاد سے، معرفت سے معطر و مزین کر لیا بلاشبہ الہی استجابت اس کو میسر ہو جائے گی۔ مجھ سے دعا مانگو، میں مستجاب کروں گا۔ (سورۂ غافر، آيت 60) کوئی بھی دعا نہیں جو مستجاب نہ ہو، قبولیت کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انسان کی خواہش پوری ہی ہو جائے گی، ممکن ہے پوری ہوجائے یا ممکن ہے کسی سبب، مصلحت یا موجبات کے تحت پوری نہ ہو لیکن الہی استجابت یقینی ہے، الہی استجابت وہی خدا کا جواب، توجہ اور التفات ہے۔ امام خامنہ ای 9 جولائی 2000
2025/05/05
April
اسلامی معاشرے اور اسلامی ماحول میں کسی بھی بدگمانی کے بغیر لوگوں کے ساتھ حسن ظن سے پیش آنا چاہیے۔ روایات میں ملتا ہے کہ جس وقت حکمراں طبقہ شر و فساد پر اترا ہو تو ہر چیز کو شک کی نگاہ سے دیکھا کرو لیکن جس وقت معاشرے میں خیر و صلاح کی حکمرانی ہو تو بدگمانیاں کنارے رکھ دو اور ایک دوسرے کے سلسلے میں حسن ظن رکھو۔ ایک دوسرے کی باتوں کو بھی قبولیت کی نظروں سے دیکھا اور سنا کرو، ایک دوسرے کی برائیوں کو نہ دیکھا کرو بلکہ اچھائیوں پر نظر رکھا کرو۔  امام خامنہ ای 24 اکتوبر 2021  
2025/04/23
یہ اخلاق ایک دستورالعمل کی حیثیت سے ہمیشہ ہمیں پیش نظر رکھنا چاہیے، اخلاق اسلامی سے کام لیں، تواضع اپنا شعار بنائیں، درگزر کرنا سیکھیں، یہ سب اخلاق اسلامی ہے، ذاتی مسائل میں نرمی سے کام لیں، عوامی مسائل میں اور جو کچھ عوام الناس کے حقوق، لوگوں کے حقوق یا دوسروں کے حقوق سے تعلق رکھتا ہے اس میں نہیں، یہاں نرمی جائز نہیں ہے۔ لیکن ذاتی مسائل میں نرمی سے کام لینا چاہیے۔ امام خامنہ ای 24 اکتوبر 2021
2025/04/16
ہمارے عرفانی مآخذ میں وہ چیزیں پائی جاتی ہیں جو سوائے صحیفۂ سجادیہ یا ماثورہ دعاؤں کے انسان کو ہرگز کہیں اور نہیں مل سکتیں۔ یہ معارف، دعا کی زبان میں بیان ہوئے ہیں۔ معرفت کی اس کیفیت اور طبیعت کا تقاضا ہے کہ اسے، اس زبان میں ہی بیان کیا جاسکتا ہے، کسی دوسری زبان میں وہ بات ادا نہیں کی جاسکتی۔ لہذا ہمیں روایات میں اس طرح کے معارف کم ہی نظر آتے ہیں لیکن صحیفہ سجادیہ میں اور دعائے کمیل، مناجات شعبانیہ، دعائے عرفہ امام حسین (علیہ السلام)، دعائے عرفہ امام سجاد (علیہ السلام) اور دعائے ابوحمزہ ثمالی میں اس طرح کی باتیں کثرت سے موجود ہیں، دعاؤں کی طرف سے غافل نہ رہیے، دعائیں پڑھتے رہیے اور دعا بھی کرتے رہیے۔ امام خامنہ ای 9 اکتوبر 2005
2025/04/09