درس اخلاق

2025 February
انابہ، یعنی اللہ کی طرف رجوع، خدا کی جانب بازگشت، یہ توبہ و انابہ قدرتی طور پر اپنا ایک خاص مفہوم رکھتا ہے۔ توبہ کا پہلا قدم یہ ہے کہ کام کے عیب کو سمجھیں، غور کریں کہ ہمارے کام میں کہاں مشکل ہے، ہم سے کہاں غلطی ہوئی ہے، ہم کہاں گناہ کر بیٹھے ہیں۔  کہاں قصور سرزد ہوا ہے؛ یہ کام ہم کو خود اپنی ذات سے شروع کرنا چاہیے۔ امام خامنہ ای 18 ستمبر 2008
2025/02/27
ہمارے ملک کی بہت سی اندرونی مشکلیں اسی صفت یعنی سچائی کے فقدان کا نتیجہ ہیں۔ "صدق الحدیث" نہیں ہے، یعنی سچائی نہیں ہے، باتوں میں صداقت نہیں ہے۔سچائی کا کیا مطلب ہے؟ مطلب یہ ہے کہ جو بات آپ کر رہے ہیں وہ حقیقت کے مطابق ہو۔ اگر آپ جانتے ہیں کہ حقیقت کے مطابق ہے اور آپ نے اسے بیان کیا تو یہ سچائي ہے اور اگر نہیں، یعنی آپ کو نہیں معلوم کہ یہ بات حقیقت کے مطابق ہے یا نہیں لیکن پھر بھی آپ نے بیان کیا تو یہ سچائي نہیں ہے۔ سوشل میڈیا کو دیکھیے کہ اس کی باتیں، افواہیں، جھوٹ، بے بنیاد باتیں، تہمتیں، غیر حقیقی باتوں کی نسبت دے دینا، ملک میں ایک جھوٹی فضا پیدا کر دیتا ہے۔ "صدق الحدیث" یعنی سب کوشش کریں کہ زبان سے سچی بات ہی نکلے۔ امام خامنہ ای 3 مارچ 2019
2025/02/20
عزیز بھائیو! آپ کو جوانی میں ہی تہذیب نفس سے کام لینا چاہیے، ایک نہایت ہی اہم اور حساس زمانہ آپ کے سامنے ہے، عالمی سطح پر اس ملک، اس نظام اور اس عظیم اسلامی انقلاب کو آپ کی ضرورت پڑے گی، معنوی لحاظ سے اپنی تعمیر کیجیے۔ یقیناً یہ ایک آسان کام ہے! لیکن اس کی انجام دہی عزم محکم کی طالب ہے، یہ کام یعنی تقویٰ، تقویٰ یعنی گناہوں سے دوری، یعنی واجبات کی ادائیگی اور حرام کاموں سے پرہیز، اپنے امور کو خلوص کے ساتھ انجام دینا اور ریا کاری اور فریب سے دور رہنا۔ امام خامنہ ای 20 فروری 1992
2025/02/13
"نماز" حقیقی معنیٰ میں دین کا عمود یعنی ستون ہے۔ عمود اور ستون کا مطلب یہ ہے کہ اگر یہ نہ ہو چھت ڈھے جائے گي، عمارت، عمارت نہیں رہے گي، نماز یہ ہے۔ لہٰذا دین کا پورا ڈھانچہ نماز پر ٹکا ہوا ہے۔ کون سی نماز اس ڈھانچے کی حفاظت کرسکتی ہے؟ وہ نماز جو مطلوبہ خصوصیات کی حامل ہو۔ اگر یہ (کام) ہو گیا تو نمازوں کا معیار بہتر ہو جائے گا۔ حقیقت امر یہ ہے کہ ہماری نمازیں یا تو زیادہ تر معیار سے عاری ہوتی ہیں یا ان میں ضروری معیار نہیں ہوتا۔ ہمیں نماز کے اذکار کی گہرائیوں تک پہنچنا چاہیے۔ امام خامنہ ای 21 اگست 2016
2025/02/06
January
ماہ رجب پروردگار کی ذات مقدس اور الہی اقدار و معیارات سے تقرب کا ایک موقع ہے اور اسی طرح تہذیب نفس کا ایک اچھا موقع ہے۔ یہ ایام، جو ہماری روایات میں نمایاں ایام کے طور پر بیان ہوئے ہیں، یہ سب مواقع ہیں اور ہر موقع، ایک نعمت ہے اور ہر نعمت کے لیے شکر ضروری ہے۔ رجب کا مہینہ ان ہی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ ماہ رجب کی قدر و قیمت کو سمجھیے، اس مہینے میں پروردگار عالم سے زیادہ سے زیادہ توسل کیجیے، یاد خدا میں رہیے اور  خدا کے لئے کام کیجیے۔ امام خامنہ ای 26 اپریل 2015
2025/01/29
اس بات کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہیے کہ ان نعمتوں کو کس طرح استعمال کریں؟ آپ کی جسمانی نعمت، آنکھ کی نعمت، کان کی نعت، زبان کی نعمت، ہاتھ کی نعمت، پاؤں کی نعمت یہ سب اللہ کی نعمتیں ہیں، وہ نعمتیں ہیں کہ انسان جن کی قدر و قیمت کا کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا۔ اگر نعمتوں سے صحیح فائدہ نہ اٹھائیں اور انھیں یوں ہی چھوڑ دیں یا غلط راہ میں استعمال کریں اور انھیں الہی معصیت کی راہ میں استعمال کریں تو یہ کفران نعمت ہے۔ خداوند عالم ہمیں اور آپ کو نعمتوں سے نوازتا ہے (لیکن) ہم ان نعمتوں کو گناہ اور خدا کی معصیت کے لیے ایک سیڑھی کی طرح یا ایک گزرگاہ کی طرح استعمال کریں! یہ الہی نعمت کے کفران کی بدترین صورت ہے۔ امام خامنہ ای 30 اپریل 2017
2025/01/23
ہمارا معاشرہ امیر المومنین علیہ السلام کے زہد کی سمت میں آگے بڑھے۔ مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم امیرالمومنین کی طرح زاہد بن جائیں۔ کیونکہ نہ ہم بن سکتے ہیں نہ ہم سے اس کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن ہمیں ان ہی کی راہ پر چلنا چاہیے یعنی فضول خرچی اور ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی سے پرہیز کرنا چاہیے۔ افسوس کہ ہم فضول خرچی میں گرفتار ہیں۔ ہم برسوں سے اس بارے میں مسلسل نصیحت کرتے چلے آرہے ہیں خود اپنے آپ کو، عوام کو اور دوسروں کو برابر سمجھاتے رہتے ہیں اور بار بار کہتے ہیں، ہمیں آگے بڑھنا چاہیے اور معاشرے سے فضول خرچی کو کم کرنا چاہیے۔ امام خامنہ ای 21 ستمبر 2016
2025/01/16
امت اسلامیہ کے درد و رنج کے اسباب بہت ہیں۔ جب ہم تفرقے کا شکار ہوں، جب ایک دوسرے کے ہمدرد و نہ ہوں جب ہم حتیٰ ایک دوسرے کے بدخواہ بن گئے ہوں تو پھر اس کا نتیجہ یہی ہے۔ قرآن فرماتا ہے: "اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور آپس میں جھگڑا نہ کرو ورنہ کمزور پڑ جاؤگے اور تمھاری ہوا اکھڑ جائے گی۔" (سورۂ انفال، آيت 46) جب تم اختلاف کا شکار ہوئے تو فطری طور پر خاک میں مل جاؤگے، ذلیل ہو جاؤگے، اپنے اوپر غیروں کے تسلط کی راہ ہموار کر دوگے۔ تفرقے اور اختلاف  کا نتیجہ یہی ہے۔ امام خامنہ ای 14 اکتوبر 2022
2025/01/09
اس وقت ہمارے ملک میں روحانیت کی طرف جو توجہ اور توسل ہے، وہ یقینا ہمارے کام میں مددگار ہے۔ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ واقعی انسان کسی چیز کے سلسلے میں راہیں مسدود پاتا ہے لیکن خداوند متعال کی طرف قلبی توجہ اور پروردگار کی عنایات کے ذیل میں اس سے توسل بند راہوں کو کھول دیتا ہے۔ میں مستقبل کے افق کو بہت ہی درخشاں دیکھ رہا ہوں اور جانتا ہوں کہ اللہ کی توفیق سے، اللہ کی مدد سے اس ملک کا مستقبل، ان شاء اللہ اپنے ماضی کی نسبت ہر رخ سے بہتر ہوگا، چاہے وہ مادی پہلو‎ؤں سے ہو یا روحانی و معنوی پہلو‎ؤں سے ہو۔ امام خامنہ ای 4 ستمبر 2017
2025/01/02
2024 December
بسیج یا رضا کاری کا کلچر، تکبر اور غرور سے دوری ہے۔ یہ رضا کاروں کی ثقافت ہے۔ انسانوں کو اپنی پوزیشن کے لحاظ سے بعض اوقات کچھ عزت و اہمیت حاصل ہوجاتی ہے اور وہ ایک شخصیت حاصل کرلیتے ہیں۔ یہ کہ ہم خود کو دیکھیں اور پائيں کہ لوگ ہمارا احترام کرتے ہیں، ہمارے لیے نعرے لگاتے ہیں، ہم کو آگے آگے رکھتے ہیں، ہماری تعریف کرتے ہیں تو ہم خود پر مغرور ہو جائیں، تکبر کرنے لگیں، اپنے آپ کو دوسروں سے برتر و بالا سمجھنے لگیں، یہ بسیجی کلچر کے خلاف ہے۔ امام زین العابدین علیہ السلام نے صحیفۂ سجادیہ کی دعائے مکارم الاخلاق میں اس بات کی یاد دہانی کی ہے: "لا ترفعنى في النَّاسِ دَرَجَۃً الَّا حططتني عند نفسی" لوگوں کے درمیان جتنا زیادہ تمھارا قد بڑھتا جائے، اتنا ہی زیادہ اپنی نگاہ میں تم کو کم ہوتے جانا چاہیے۔ تمھیں غرور میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ امام خامنہ ای 29 نومبر 2023
2024/12/26