درس اخلاق

2025 October
ہم دعا کو معمولی نہ سمجھیں، خداوند متعال سے کچھ طلب کرنے کو معمولی بات نہ سمجھیں۔ آپ سے جہاں تک ممکن ہو دعا کو پروردگار کی بارگاہ میں ایک ایسے ماحول میں پیش کیجیے جس میں آپ کی بہترین حالت ہو، رونے اور گڑگڑانے کا ماحول ہو۔ اگر آپ خداوند متعال کے سامنے گڑگڑا سکے اور فریاد  کرسکے تو آپ دنیا کی کھوکھلی قوت، نام نہاد طاقت، کسی بھی جھوٹی اور دکھاوے کی بڑی طاقت کے سامنے اپنا سر بلند رکھ سکیں گے۔ قرآن میں بھی ہماری ہدایت کی گئی ہے اور ہم کو حکم دیا گیا ہے کہ ہم خدا سے دعا کیا کریں۔ امام خامنہ ای 08 اپریل 2018
2025/10/01
September
زیادہ تر گمراہیاں جو پائی جاتی ہیں یا تو اُن گناہوں کے سبب ہوتی ہیں جو ہم سے سرزد ہوتے ہیں یا پھر ان بری عادتوں کے سبب ہوتی ہیں جو ہمارے وجود میں ہیں۔گناہ کا انجام گمراہی ہے مگر یہ کہ توبہ کا نور انسان کے دل میں جلوہ گر ہوجائے۔ بری عادتیں زیادہ تر ان گزشتہ گناہوں کا نتیجہ ہیں جو انسان کو گمراہی میں ڈال دیتی ہیں۔ اگر ہمارے وجود میں حسد اتنی گہرائیوں تک اپنی جڑیں پھیلائے ہوئے ہو کہ اس کے سبب ہم اچھائی کو برائی سمجھنے لگیں اور ایک نمایاں حقیقت کو کسی جگہ قبول کرنے پر تیار نہ ہوں، تو انسان کو سمجھ لینا چاہیے کہ گمراہ کردینے والی خطرناک عادتیں ہمارے اندر گھر کر چکی ہیں۔ امام خامنہ ای 3 فروری 1995
2025/09/24
جب کوئي مشکل پیش آتی ہے تو ہم بھول جاتے ہیں کہ خداوند متعال نے ہماری سیکڑوں مشکلوں کو حل کیا ہے، یہ بھی ویسی ہی ایک مشکل ہے (اس کی) کیا اہمیت ہے؟ (یہ بھی حل ہو جائے گی۔) الہی نعمتوں کو یاد کیجیے، جیسے ہی ایک پتھر راستے میں آتا ہے تو ہم بھول جاتے ہیں کہ ہمارے سامنے بڑی بڑی چٹانیں تھیں جو برطرف ہو گئيں، اللہ نے انھیں برطرف کر دیا۔ ہم یہ بھول جاتے ہیں اور شک و شبہے میں پڑجاتے ہیں، تساہلی کا شکار ہو جاتے ہیں، مایوس ہو جاتے ہیں۔ یہ سب مہلک بیماریاں ہیں، ان بیماریوں کی طرف سے خبردار رہنا چاہیے۔ امام خامنہ ای 17 اگست 2023
2025/09/17
تمام شرعی واجبات کی ادائیگی اور تمام حرام کاموں سے دوری کا حکم، انسان کی روحانی جڑوں کی تقویت اور اس کے دنیا و آخرت کے تمام امور کی اصلاح کے لیے، چاہے وہ انفرادی اصلاح ہو یا اجتماعی۔ہاں اتنا ضرور ہے کہ اس میں بعض عناصر کلیدی ہیں چنانچہ شاید یہ کہنا غلط نہ ہو کہ ان عناصر میں نماز سب سے بنیادی عنصر ہے۔ ملک کے جوان طبقے میں دوسروں سے زیادہ نماز کو اہمیت دی جانی چاہیے۔ نماز کے ذریعے ایک جوان کا دل روشن ہو جاتا ہے، امیدوں کے دریچے کھل جاتے ہیں، روح تازہ ہو جاتی ہے، سرور و نشاط کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے اور یہ حالات زیادہ تر جوانوں کا خاصہ ہیں۔ امام خامنہ ای 19 نومبر 2008
2025/09/03
August
توبہ کے ارکان میں سے ایک استغفار ہے یعنی خداوند متعال سے معافی مانگنا۔ یہ اللہ کی عظیم نعمتوں میں سے ہے یعنی خداوند متعال نے اپنے بندوں کے لیے توبہ کا دروازہ کھول رکھا ہے کہ وہ کمال وارتقاء کی راہ میں آگے بڑھ سکیں اور گناہ اُن کو زمین بوس نہ کرے کیونکہ گناہ انسان کو انسانی ارتقاء کی بلند چوٹیوں سے گہری کھائیوں میں گرا دیتا ہے۔ گناہوں کی طرف اٹھنے والا ہر ایک قدم روح انسانی کو داغدار کردیتا اور انسان کی پا کیزگی، معنویت اور روحانی قوت کو مجروح کر دیتا ہے۔ روح کی شفافیت زائل ہوجاتی ہے اور خراشیں نمایاں ہو جاتی ہیں۔ امام خامنہ ای 17 جنوری 1997
2025/08/20
غرور ایک شیطانی حربہ ہے، غرور اور گھمنڈ ایک شیطانی اسلحہ ہے۔ کبھی اس کا سرچشمہ مقام و منصب ہوتا ہے، کبھی کامیابیاں ہوتی ہیں! یہ (بھی) غرور کا ایک سرچشمہ ہے کہ الہی لطف و رحمت اور الہی توفیقات کی طرف سے غرور اور بے نیازی پیدا ہوجائے۔ خدا کی طرف سے غرور کا مطلب کیا ہے؟ مطلب یہ ہے کہ انسان خدا کی طرف سے مطلق طور پر غافل اور بے حس ہوجائے، کسی طرح کا کوئی پاس و لحاظ باقی نہ رہے، وہ کہے کہ ہم تو اہلبیت علیہم السلام کے چاہنے والوں میں سے ہیں، ہم کو خدا سے کیا لینا دینا ہے! اگر یہ غرور پیدا ہوگیا تو یہ شکست و ناکامی کی علامت ہے، زوال کی علامت ہے۔ امام خامنہ ای 12 اپریل 2022
2025/08/10
الہی کرم اور الہی قدرت ہر ایک چیز کا احاطہ رکھتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ جب کہتا ہے دعا کرو تو اس نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اس دعا کو مستجاب کرے گا۔ یہ وہی الہی وعدہ ہے جو اس آیت (سورۂ بقرہ، آیت 186) میں بیان ہوا ہے: جب میرے بندے آپ سے میرے بارے میں سوال کریں تو (آپ کہہ دیں کہ) میں یقیناً قریب ہوں، جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا کو سنتا ہوں اور جواب دیتا ہوں۔ یہ اللہ کا ایک قطعی وعدہ ہے یعنی خداوند متعال ہر دعا کو مستجاب کرتا ہے۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے۔ البتہ ہر وعدے کی شرطیں بھی ہوتی ہیں۔ امام خامنہ ای 25 دسمبر 1998
2025/08/06
July
ہم کو اپنی دینداری اور پائیداری پر مغرور نہیں ہونا چاہیے۔ یہ جو آپ کو حکم دیا گیا ہے ہر روز دس مرتبہ پانچ نمازوں میں، کہتے رہیے: اے خدا ہمیں سیدھے راستے کی (اور اس پر چلنے کی) ہدایت کرتا رہ۔ یہ اس لیے ہے کہ ہم ہمیشہ خود کو یاد دلاتے رہیں کہ ایک ہی صراط مستقیم (سیدھا راستہ) ہے جو یقیناً اللہ کی بندگی کا راستہ ہے۔ خدا کی عبادت و بندگی کی راہ پر چلیں اور خود اپنے نفس اور ہر اس ذات کی بندگی سے دور رہیں جو غیراللہ ہے، چنانچہ یہ امکان پایا جاتا ہے کہ ہم اس سیدھے راستے سے منحرف ہوجائیں (لہذا) گڑگڑا کر خدا سے دعا کرتے ہیں کہ خدایا ہمیں (اپنی بندگی کے) اس سیدھے راستے پر باقی رکھ۔ امام خامنہ ای 10 اگست 1998
2025/07/30
اگر انسان حقیقی معنوں میں خداوند متعال سے اپنی خطاؤں اور کوتاہیوں کی بخشش طلب کرے اور دل سے معافی مانگے تو خدائے متعال اس کا جواب دیتا ہے۔ دنیا کے مختلف میدانوں میں کامیابی کے لیے استغفار سے مدد لینا چاہیے، یعنی استغفار کے سلسلے میں ہماری نگاہ یہ نہیں ہونی چاہیے کہ صرف انفرادی گناہ کے سلسلے میں خود اپنے قلب پر لگے ہوئے گناہ کے دھبوں کو صاف کرنے کے لیے استغفار اور توبہ کرنا کافی ہے، جی نہیں!، استغفار قومی میدانوں میں بھی بڑے اجتماعی اور معاشرتی میدانوں میں فائدہ پہنچاتا ہے، اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ہمیں بڑی توفیقات حاصل ہوتی ہیں۔ امام خامنہ ای 12 اپریل 2022
2025/07/23
انسان اپنی ذاتی زندگی میں بعض اوقات، محنتوں، مشقتوں اور مصیبتوں سے متاثر ہوکر ذکر خدا سے قریب ہوجاتا ہے۔ اسی طرح بعض اوقات ہوا و ہوس سے آلودہ سرگرمیوں میں پڑ کر اس سے دور ہو جاتا ہے۔ وہ عنصر جو ان تمام حالات میں انسان کو بہشتِ ذکر سے قریب کردیتا ہے یا اور اس سے اور زیادہ قریب ہوجانے میں مدد کرتا ہے، وہ نماز ہے۔ نماز میں اگر روحانی آمادگی پائی جاتی ہو تو وہ انسان کو معراج اور خدا کے حضور اور تقرب سے اور زیادہ قریب کردیتی ہے۔ امام خامنہ ای 7 ستمبر 2002
2025/07/16