شب عاشور کی مجلس حجت الاسلام و المسلمین رفیعی نے پڑھی۔ انھوں نے اپنی تقریر میں امام حسین علیہ السلام کی تحریک کے مخالفین کے جذبات و محرکات کا جائزہ لیا اور مخالفین کو امام حسین علیہ السلام کی طرف سے دئے جانے والے جواب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی تحریک کے مخالفین در حقیقت حکومت وقت کے مہرے تھے جنھیں امام عالی مقام نے دنداں شکن جواب دیا۔

حجت الاسلام رفیعی کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام کی تحریک کے مخالفین میں ایک گروہ عافیت اور راحت پسندوں کا تھا اور تیسرا گروہ ان خواص کا تھا کہ جو ماضی میں تو جہاد کر چکے تھے لیکن اب ان کے اندر حالات کا صحیح تجزیہ کرنے کی صلاحیت نہیں رہ گئی تھی۔ ایسے افراد کے سامنے امام علیہ السلام نے محکم دلائل پیش کئے۔

حجت الاسلام رفیعی کا کہنا تھا کہ فلاح و کامرانی کے لئے امام حق کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کا قیام فرمان خدا کے عین مطابق تھا اور کربلا میں امام کے تمام اصحاب امام شناس اور حق کے سامنے سر تسلیم خم رکھنے والے تھے۔

شب عاشور کی مجلس میں جناب آتش کار اور جناب محمد رضا ظاہری نے خاص ایرانی انداز میں مرثیہ خوانی و نوحہ خوانی کی۔