عزاداری سید الشہدا میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بھی شرکت کی، اسی طرح ملکی عہدیداران اور ہزاروں کی تعداد میں مختلف عوامی طبقات کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔
حجت الاسلام و المسلمین خاتمی نے مجلس پڑھی۔ انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ عاشورہ کے واقعے میں خواص بروقت میدان میں نہیں اترے اور یہ تلخ واقعہ رونما ہو گیا۔
حجت الاسلام خاتمی نے کہا کہ ایسے امتحانات کے وقت اگر ہم بہت ہوشیار نہ رہیں تو اندیشہ ہے کہ ناکام ہو جائیں! انھوں نے کہا کہ جو لوگ امام حسین علیہ السلام سے جنگ کے لئے آئے تھے وہ دنیا پرست تھے اور اس امتحان میں سرخرو ہونے والے وہ لوگ تھے جو امام علیہ السلام کے ساتھ تھے، جو اللہ کے عاشق تھے اور جنہوں نے اپنے دین کو دنیا پر قربان کرنا گوارا نہیں کیا۔
حجت الاسلام خاتمی کا کہنا تھا کہ اغیار پر اعتماد دنیا پرستی کا مصداق ہے۔ انھوں نے کہا کہ دشمن یہ تصور ذہنوں میں ڈالنا چاہتا ہے کہ ملت ایران اب تھک چکی ہے لیکن اللہ کی مدد سے ایران کی 'عاشورائی' قوم ہرگز تھکنے والی نہیں ہے اور اسے اغیار پر رتی بھر اعتماد نہیں ہے۔
اس پروگرام میں جناب مرتضی طاہری اور جناب سعید حدادیان نے خاص ایرانی انداز میں مرثیہ خوانی و نوحہ خوانی کی۔