مقدس دفاع کے دور میں عوامی شراکت کا ایک نیا ‏ماڈل وجود میں آیا۔ عوامی شراکت کا انداز حیرت انگیز انداز ہے۔ سارے عوام، جو بھی اس میدان میں دلچسپی رکھتے ‏تھے، جو کوئی بھی تھا، جو بھی تھا، ایک زندہ اور کارآمد نیٹ ورک کے اندر ‏رضاکارانہ طور پر، جوش و جذبے کے ساتھ اپنی جگہ ‏پا گیا۔ اس اجتماعی عمل میں اچانک کیسی کیسی صلاحیتیں ‏سامنے آتی ہیں۔ مثال کے طور پر ایک نوجوان ملک کے کسی علاقے ‏کے گاؤں سے، مثلا کرمان کے کسی دیہات سے اٹھ ‏کر شہر آتا ہے۔ ان میں شامل ہو جاتا ہے اور بعد میں حاج قاسم ‏سلیمانی بنتا ہے۔