شہید سلیمانی شجاع بھی تھے۔ یہ صرف ان دنوں کے واقعات کی بات نہیں ہے، بلکہ مقدس دفاع کے دور میں بھی جب وہ ثار اللہ ڈویژن کے کمانڈر تھے، ایسے ہی تھے۔ بڑے مدبر انسان تھے۔ ان کی بات میں بڑا اثر تھا، قائل کر دینے والی بات ہوتی تھی۔ ان ساری چیزوں سے زیادہ اہم ان کا اخلاص تھا، با اخلاص تھے۔ وہ اپنی شجاعت اور اپنی مدبرانہ صلاحیت کو اللہ کے لئے استعمال کرتے تھے، دکھاوے اور ریا والے انسان نہیں تھے۔ میدان جنگ میں، کبھی لوگ حدود الہی کو بھول جاتے ہیں، کہتے ہیں کہ یہ اس قسم کی باتوں کا وقت نہیں ہے۔ مگر وہ نہیں، وہ بہت محتاط تھے۔