قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے انڈونیشیا کے صدر سوسیلو بانبانگ یودھویونو سے آج تہران میں اپنی ملاقات میں، اسلامی ممالک کے ساتھ تعاون و ہم آہنگی کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ آپ نے عالم اسلام کے اختیار میں دنیا کے حساس علاقے اور اسی طرح بے پناہ ذخائر و کارآمد نفری طاقت کی موجودگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اولین ترجیح مسلم ممالک کے درمیان نزدیکی رابطہ اور وسیع تعاون ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے امریکا کی روش کو غیر منطقی اور زور زبردستی کی پالیسی سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ عالمی سامراجی طاقتوں کی زور زبردستی کے سامنے دنیا کے ممالک کا سر تسلیم خم کر دینا ان کی پسماندگی کا باعث بنے گا۔ آپ نے سلامتی کونسل کی حالیہ ایران مخالف قرارداد کے سلسلے میں انڈونیشیا کے رخ اور موقف کی قدردانی کی اور اسے شجاعانہ اقدام قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اس میں دو رای نہیں ہے کہ اس طرح کے موقف سے ایک قوم اور حکومت کا اعتبار بڑھےگا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ناوابستہ تحریک کو دنیا کے ممالک کی خود مختاری کا مظہر قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ تحریک اپنےبنیادی اہداف اور موقف کی پابند رہے گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے فلسطینی قوم کو صفحہ ہستی سے مٹا دینے کی امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ فلسطینی قوم کی مزاحمت نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ قوم بیدار اور شجاعت سے سرشار ہے، اب عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ اس کی پشتپناہی کرے۔
آپ نے انڈونیشیا اور ایران کے مضبوط دوستانہ تعلقات کی جانب اشارہ کیا اور باہمی معاہدوں کو عملی جامہ پہنائے جانے پر تاکید فرمائي۔
اس ملاقات میں صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انڈونیشیا کے صدر یودھویونو نے ایران کی قدیم تہذیب و ثقافت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لئے تیار اور ایران کے قیمتی سائنسی تجربات سے استفادہ کرنے کے خواہاں ہیں۔
انڈونیشیا کے صدر نے سلامتی کونسل میں اختیار کئے جانے والے اپنے ملک کے موقف کو حکومت کی طے شدہ پالیسی اور طرز فکر کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ دنیا میں نا انصافی اور یکطرفہ پالیسیوں کا مقابلہ اسی طرح اسلامی اور ناوابستہ تحریک کے ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا، انڈونیشیا کی ٹھوس پالیسیاں ہیں۔ انڈونیشیا کے صدر نے ایران کے ساتھ والے تمام معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اپنے ملک کی بھرپور آمادگی کا اعلان کیا ہے۔