قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ موجودہ حالات میں لبنان مشرق وسطی کے قلب میں تبدیل ہو گیا ہے اور بائیس روزہ جنگ میں غزہ کے عوام کی فتح تینتیس روزہ جنگ لبنان میں اسلامی استقامت کی فتح کا نتیجہ تھا۔
آج شام تہران میں لبنان کے پارلیمنٹ اسپیکر نبیہ بری سے ملاقات میں آپ نے اسلامی مزاحمت کی دو کامیابیوں کے بعد علاقے کی تازہ صورت حال کی جانب اشارہ کیا اور لبنان پر شدید دباؤ کو اس ملک کی اہمیت کی علامت قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ علاقے کی صورت حال ایسی ہے جو امریکہ، صیہونی حکومت اور ان کے حامیوں کے محاذ کی سازشوں اور کوششوں کی شکست کی غمازی کرتی ہےـ
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اللہ تعالی کی ذات پر توکل، تدبیر و تدبر اور اتحاد و یکجہتی کے ذریعے دشمن کی ہر قسم کی سازش کو نقش بر آب کیا جا سکتا ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے میدان عمل میں ہوشیاری و بیداری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ میں طرز عمل میں تبدیلی کے باوجود اہداف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے اور اب بھی انہی اہداف کے لئے کوششیں جاری ہیں۔
ملاقات کے موقع پر پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر لاری جانی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں لبنان کے پارلیمنٹ اسپیکر نبیہ بری نے ملک کے حالات کی تفصیلات بیان کیں اور کہا کہ علاقے کے حالات پر تینتیس روزہ جنگ لبنان اور بائیس روزہ جنگ غزہ کے نتائج کے گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی میدان میں اسرائیل شکست کھا چکا ہے تاہم سیاسی میدان میں جنگ بدستور جاری ہے۔ نبیہ بری نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت غزہ کی تعمیر نو میں رکاوٹیں حائل کرکے عوام کو فلسطین کی موجودہ قانونی حکومت سے بد ظن کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے یہ اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے۔