قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ نے الگ الگ دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والے دو جوہری سائنسدانوں کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی۔
قائد انقلاب اسلامی نے شہید مصطفی احمدی روشن اور شہید داریوش رضائي نژاد کے اہل خانہ سے ملاقات میں فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی روز افزوں ترقی و پیشرفت کی وجہ سے عالمی سامراج اور بین الاقوامی صیہونزم نے ملت ایران سے اپنی دشمنی تیز کر دی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان نوجوان سائنسدانوں کی شہادت اسلامی انقلاب کی ترقی و پیشرفت کا راستہ ہموار کرے گی۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد دشمن، ایران پر جو سب سے بڑا الزام لگاتے تھے وہ یہی تھا کہ ایران میں علم و دانش کا راستا اب مسدود ہو گیا ہے لیکن ایران کے نوجوانوں نے اپنی محنت، لگن، علمی میدانوں میں ثابت قدمی اور سائنس و ٹکنالوجی کے میدانوں میں اپنی نئي نئي ایجادات سے دشمن کے ان الزامات کا دنداں شکن جواب دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایرانی سائنسدانوں کو قتل کرنے کی دشمنوں کی سازش ان سائنسدانوں کی عظمت و اہمیت کا ثبوت ہے اور اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان نوجوانوں نے کتنے عظیم کارنامے انجام دیئے ہیں؟! قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران، مسلم اقوام اور دنیا بھر کے مسلم نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کا سرچشمہ بنا ہوا ہے۔ یاد رہے کہ گیارہ جنوری کو امریکہ اور اسرائيل کے ایجنٹوں نے ایران کے نوجوان سائنسداں مصطفی احمدی روشن کو تہران میں ایک دہشت گردانہ کارروائي کرکے شہید کر دیا۔ ملت ایران کے دشمن اس سے قبل بھی جوہری سائنسدانوں مسعود علی محمدی، مجید شہریاری اور داریوش رضائی نژاد کو شہید کر چکے ہیں۔