سري لنکا کے صدر مہندا راجپکشے نے بھي تہران ميں جمعے کي شام قائد انقلاب اسلامي سے ملاقات کي ـ اس ملاقات ميں قائد انقلاب اسلامي نے دوست ملکوں کے اتحاد کو ان کي پوزيشن کے استحکام، طاقت ميں اضافے اور قومي مفادات کي تکميل کا باعث قرار دياـ قائد انقلاب اسلامي نے تسلط پسند طاقتوں کے ذرائع ابلاغ کے پروپيگنڈوں پر تنقيد کرتے ہوئے فرمايا کہ بڑي طاقتيں يہ تاثر قائم کرنے کي کوشش کرتي ہيں کہ وہ ناقابل شکست ہيں ليکن ايران اور سري لنکا کے تجربات سے ثابت ہوتا ہے کہ استعماري طاقتوں کو شکست دينا ممکن ہےـ
قائد انقلاب اسلامی نے مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں سری لنکا کے انصاف پسندانہ موقف کی تعریف کی۔
اس ملاقات ميں سري لنکا کے صدر مہندا راجپکشے نے ناوابستہ تحريک کے سولہويں سربراہي اجلاس ميں قائد انقلاب اسلامي کے خطاب کي تعريف کي اور کہا کہ مشرق وسطي کو ايٹمي ہتھياروں سے پاک علاقہ بنانے اور مسئلہ فلسطين کے سلسلے ميں قائد انقلاب کي تجاويز بہت اہم اور قابل غور ہيں ـ سري لنکا کے صدر نے دواسازي، زراعت اور ترقياتي منصوبوں ميں دونوں ملکوں کے تعاون کو مزيد فروغ دينےکي ضرورت پر زور دیا۔